فلم میکر آج ہرموضوع پرفلم بنانے کیلیے آزاد ہیں، ثروت گیلانی

جاوید یوسف  اتوار 10 جولائی 2016
بچے ہمارا مستقبل، ان کیلیے بھی ٹی وی، فلم اور تھیٹر پر تربیتی و اصلاحی کام کیا جائے، ماڈل، اداکارہ اوراسپیشل اولمپکس ایمبسڈرکی گفتگو۔ فوٹو: فیس بک پیج

بچے ہمارا مستقبل، ان کیلیے بھی ٹی وی، فلم اور تھیٹر پر تربیتی و اصلاحی کام کیا جائے، ماڈل، اداکارہ اوراسپیشل اولمپکس ایمبسڈرکی گفتگو۔ فوٹو: فیس بک پیج

لاہور: ماڈل واداکارہ ثروت گیلانی نے کہا ہے کہ نیشنل ازم کا مظاہرہ کرتے ہوئے پاکستان فلم انڈسٹری کی پروموشن اور ترقی کے لیے مل جل کر کام کرنا چاہیے، بچوں کے لیے بھی ایجوکیشنل ٹی وی پروگرامز بنائے جائیں، جن سے تفریح کے ساتھ اصلاح بھی ہوسکے۔

ان خیالات کا اظہار ماڈل واداکارہ ثروت گیلانی نے اپنے ایک انٹرویو میں کیا ۔ ان کا کہنا تھا کہ فلم انڈسٹری کے حالات تیزی سے بہتر ہو رہے ہیں، پاکستان میں ہی نہیں بلکہ بین الاقوامی مارکیٹ میں بھی ہماری فلموں کو اچھا رسپانس مل رہا ہے۔ فلم انڈسٹری جو ابھی نوزائیدہ بچہ ہی ہے اس کو لابی سسٹم اور علاقائی تعصب کا شکار کرنے کی بجائے بھرپور طریقے سے پرورش کرنے پر توجہ دی جائے۔

ان کا کہنا تھا کہ وقت کے ساتھ فلم بینوں کا مزاج بھی بہت بدل چکا ہے، اس کا فائدہ فلم میکر کو ہوا ہے، انھیں روایتی موضوع پر فلم بنانے کا کوئی پریشر نہیں، وہ ہر مزاج کی فلم بنانے کے لیے آزاد ہیں ۔اسی لیے باکس آفس پر ہمیں ہر موضوع پر فلم دیکھنے کو مل رہی ہے۔ ایک سوال کے جواب میں ان کا کہنا تھ اکہ بچوں کے حوالے سے کم لوگ سوچ رہے ہیں ۔ بچے ہمارا مستقبل ہیں اور ان کی بہتر تربیت ہم سب کی ذمے داری ہے ، میڈیا پاور فلم میڈیم ہے جو اس بارے میں اہم اور مثبت رول ادا کرسکتا ہے۔ ٹی وی، فلم اور تھیٹر سمیت ہر سطح پر بچوں کے لیے کچھ نہ کچھ ہوتا رہنا چاہیے۔

ثروت گیلانی نے کہا کہ اسپیشل اولمپکس کی جب ایمبسڈر بنی ہوں، کافی بہتری آئی ہے جس میں میڈیا کا شکریہ ادا کرنا چاہوں گی ، جنھوں نے اس مشن کو کامیاب بنانے کے لیے میرے ساتھ بھرپور تعاون کر رہے ہیں۔ اسپیشل بچوں کی فلاح وبہبود کے حوالے سے حکومتی سپورٹ اتنی زیادہ نہیں، مگر ہم اپنے ٹاسک کو اپنی مدد آپ کے تحت پورے کرنے کے لیے دن رات کام کر رہے ہیں۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔