فلم ’’مالک‘‘ کی نمائش اور ریلیز پر پابندی کالعدم قرار
’’مالک‘‘ کی نمائش پر پابندی غیر قانونی ہے، سندھ ہائی کورٹ کا فیصلہ
عدالت نے فلم کو فوری طور پر ملک بھر میں ریلیز کرنے کا حکم دیا ہے۔ فوٹو؛ فائل
سندھ ہائیکورٹ نےفلم ''مالک'' کے خلاف پابندی کالعدم قرار دیتے ہوئے فلم کو فوری طور پر ملک بھر میں ریلیز کرنے کا حکم دے دیا ہے۔
ایکسپریس نیوز کے مطابق سندھ ہائی کورٹ میں ''مالک'' پر سے پابندی ہٹانے کے لیے فلم کے ڈائریکٹر عاشر عظیم نے درخواست دائر کی تھی جس میں موقف اختیار کیا گیا تھا کہ فلم میں معاشرے کے حقائق دکھائے گئے ہیں، فلم سینسر بورڈ کی اجازت اور تمام قانونی تقاضے پورے کرنے کے بعد ریلیز کی گئی تھی لہذا حکومت کی پابندی غیرقانونی ہے۔
اس خبر کو بھی پڑھیں : ''مالک'' پر پابندی کے خلاف درخواستوں پر فیصلہ محفوظ
گزشتہ سماعت میں عاشر عظیم کے وکیل فروغ نسیم نے دلائل میں موقف اختیار کیا تھا کہ آئین کی دفعہ 142 اور 144 کے تحت وفاقی مقننہ کو وفاقی لسٹ میں آنیوالے مضامین پر قانون سازی منع ہے جب کہ ایڈیشنل اٹارنی جنرل نے دلائل دیتے ہوئے کہا کہ سندھ میں کچھ سین نکال دیے گئے لیکن پنجاب اور دیگر صوبوں میں قابل اعتراض حصے چلائے گئے لہذا فلم سے قابل اعتراض حصے نکال دیے جائیں تو ہمیں اعتراض نہیں ہوگا۔ سندھ ہائی کورٹ کے 2 رکنی بینچ نے درخواست کی سماعت کرتے ہوئے فلم مالک پر پابندی کو کالعدم قرار دیتے ہوئے فلم کو فوراً ملک بھر میں ریلیز کرنے کا حکم دیا ہے۔
اس خبر کو بھی پڑھیں : تحریک انصاف بھی ''مالک'' کے حق میں
واضح رہے کہ فلم مالک کی ریلیز سے قبل وفاقی فلم سنسر بورڈ کی جانب سے فلم ''مالک'' کو سرٹیفکیٹ جاری کیا گیا تھا تاہم فلم کی ریلیز کے بعد فلم ''مالک'' کی ملک بھر میں نمائش پر پابندی عائد کردی گئی تھی۔ فلم پر پابندی کے خلاف لاہور ہائیکورٹ میں بھی درخواستیں دائر ہیں جب کہ پاکستان تحریک انصاف نے بھی فلم پر پابندی کو لاہور ہائی کورٹ میں چیلنج کیا ہوا ہے۔
اس خبر کو بھی پڑھیں : ''مالک'' کی نمائش پر پابندی
ایکسپریس نیوز کے مطابق سندھ ہائی کورٹ میں ''مالک'' پر سے پابندی ہٹانے کے لیے فلم کے ڈائریکٹر عاشر عظیم نے درخواست دائر کی تھی جس میں موقف اختیار کیا گیا تھا کہ فلم میں معاشرے کے حقائق دکھائے گئے ہیں، فلم سینسر بورڈ کی اجازت اور تمام قانونی تقاضے پورے کرنے کے بعد ریلیز کی گئی تھی لہذا حکومت کی پابندی غیرقانونی ہے۔
اس خبر کو بھی پڑھیں : ''مالک'' پر پابندی کے خلاف درخواستوں پر فیصلہ محفوظ
گزشتہ سماعت میں عاشر عظیم کے وکیل فروغ نسیم نے دلائل میں موقف اختیار کیا تھا کہ آئین کی دفعہ 142 اور 144 کے تحت وفاقی مقننہ کو وفاقی لسٹ میں آنیوالے مضامین پر قانون سازی منع ہے جب کہ ایڈیشنل اٹارنی جنرل نے دلائل دیتے ہوئے کہا کہ سندھ میں کچھ سین نکال دیے گئے لیکن پنجاب اور دیگر صوبوں میں قابل اعتراض حصے چلائے گئے لہذا فلم سے قابل اعتراض حصے نکال دیے جائیں تو ہمیں اعتراض نہیں ہوگا۔ سندھ ہائی کورٹ کے 2 رکنی بینچ نے درخواست کی سماعت کرتے ہوئے فلم مالک پر پابندی کو کالعدم قرار دیتے ہوئے فلم کو فوراً ملک بھر میں ریلیز کرنے کا حکم دیا ہے۔
اس خبر کو بھی پڑھیں : تحریک انصاف بھی ''مالک'' کے حق میں
واضح رہے کہ فلم مالک کی ریلیز سے قبل وفاقی فلم سنسر بورڈ کی جانب سے فلم ''مالک'' کو سرٹیفکیٹ جاری کیا گیا تھا تاہم فلم کی ریلیز کے بعد فلم ''مالک'' کی ملک بھر میں نمائش پر پابندی عائد کردی گئی تھی۔ فلم پر پابندی کے خلاف لاہور ہائیکورٹ میں بھی درخواستیں دائر ہیں جب کہ پاکستان تحریک انصاف نے بھی فلم پر پابندی کو لاہور ہائی کورٹ میں چیلنج کیا ہوا ہے۔
اس خبر کو بھی پڑھیں : ''مالک'' کی نمائش پر پابندی