- طاقتور شمسی طوفان کے اثرات آسمان پر نمودار
- گوادر میں حفاظتی باڑ لگانے کی خبروں پر بلوچستان حکومت کا ردعمل
- آزاد کشمیر کی بگڑتی صورت حال پر پی پی اور پی ٹی آئی کا اظہار تشویش
- کراچی میں اینٹی نارکوٹکس کی کارروائی میں منشیات کے دو مرکزی ڈیلر گرفتار
- سعودی عرب کے ساتھ ملکر عالمی معاشی انقلاب لاسکتے ہیں، وزیراعظم
- پنجاب حکومت اور میئر کراچی کا قومی ہاکی ٹیم کیلئے انعامات کا اعلان
- سندھ میں گندم ذخیرہ اور اسمگلنگ میں ملوث 336 افراد کی نشاندہی ہوگئی
- سولر پینلز کی قیمتیں تاریخ کی کم ترین سطح پر آگئیں
- آزاد کشمیر میں مہنگی بجلی خلاف پرُتشدد احتجاج، سب انسپکٹر شہید، 16 اہلکار زخمی
- وزیراعلیٰ بلوچستان کا واپڈا اور وفاق سے 8 گھنٹے بجلی کی فراہمی کا مطالبہ
- گورنر اور وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا میں لفظی جنگ، ایک دوسرے کو دھمکیاں
- اذلان شاہ ہاکی ٹورنامنٹ کے فائنل میں جاپان نے پاکستان کو شکست دے دی
- ساڑھے تین ہزار نان فائلرز کی سمز بلاک، 5 ہزار کو خبردار کردیا گیا
- مردار جانور کا 10 من گوشت لاہور منتقل کرنے کی کوشش ناکام
- انٹربورڈ کراچی نے سالانہ امتحانات کا شیڈول جاری کردیا
- کراچی میں گرمی کی لہر پیر تک برقرار رہنے کا امکان
- فیض آباد دھرنا کیس؛ سپریم کورٹ نے رپورٹ ٹی او آرز کے برخلاف قرار دے دی
- کھانے میں اضافی نمک چھڑکنے والے ہوجائیں ہوشیار!
- چین کے صحرا میں اونٹوں کیلئے ٹریفک سگنلز نصب
- بلوچستان؛ پوست کی کاشت کے خلاف کارروائی، ملزمان کے حملے میں 6اہلکار زخمی
ٹویٹر نے امریکی صدر کو اکاؤنٹ بند کرنے کی دھمکی دیدی
نیویارک: نو منتخب امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ اپنے نفرت انگیز اور متنازع بیانات کی وجہ سے خاصی شہرت رکھتے ہیں لیکن سماجی رابطوں کی ویب سائٹ ٹویٹر نے نو منتخب امریکی صدر کو متنبہ کیا ہے کہ اگر آئندہ انہوں نے خوف وہراس پھیلانے والی ٹویٹس کیں تو ان کا اکاؤنٹ بلاک کر دیا جائے گا۔
ٹویٹر انتظامیہ کے مطابق قواعد و ضوابط کے تحت کسی بھی شخص کو نفرت اور دھمکی آمیز ٹویٹس کرنے کی اجازت نہیں اور قوائد و ضوابط کی خلاف ورزی کرنے والے کے خلاف ایکشن لیتے ہوئے اس کا اکاؤنٹ بند کر دیا جاتا ہے۔ ٹویٹر کے برعکس فیس بک انتظامیہ کا کہنا ہے کہ بطور صدر ٹرمپ کو استثنیٰ حاصل ہے اس لئے وہ ویب سائٹ کے قوانین توڑ سکتے ہیں۔
واضح رہے کہ ڈونلڈ ٹرمپ نہ صرف عوامی مقامات، ٹاک شوز اور اپنے انٹرویوز کے دوران نفرت سے بھرپور اور اشتعال انگیز زبان استعمال کرتے ہیں بلکہ سوشل میڈیا پر بھی اپنے مخالفین کو بھرپور نتقید کا نشانہ بناتے رہتے ہیں اور اس حوالے سے انہیں شدید تنقید کا بھی سامنا رہا ہے۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔