بھارت میں گینڈوں کی خاطر 50 افراد کو موت کے گھاٹ اتار دیا گیا

ویب ڈیسک  جمعرات 16 فروری 2017
سونے سے بھی مہنگے گینڈوں کے سینگ کیلیے شکار کرنے آنے والے 50 شکاریوں کو گارڈز نے گولیاں مار کر ہلاک کیا، فوٹو؛ فائل

سونے سے بھی مہنگے گینڈوں کے سینگ کیلیے شکار کرنے آنے والے 50 شکاریوں کو گارڈز نے گولیاں مار کر ہلاک کیا، فوٹو؛ فائل

آسام: بھارت کے ایک قومی پارک میں دنیا کے دو تہائی ایک سینگ والے گینڈے پائے جاتے ہیں جن کی سخت حفاظت کی جاتی ہے اور اب تک گینڈوں کو بچانے کے لیے 50 کے قریب اسمگلر اور شکاریوں کو گولی مار کر ہلاک کیا جاچکا ہے۔

ایک صدی قبل یہاں ایک سینگ والے صرف انڈین گینڈے تھے لیکن ان کی بھرپور حفاظت کی گئی اور آج ان کی تعداد 2400 تک پہنچ گئی ہے۔ اس تعداد کے بعد گینڈے کے قیمتی سینگ کے شکاریوں اور اسمگلروں کی سرگرمیاں بڑھیں تو انہیں دیکھتے ہی گولی ماردینے کے احکامات دیئے گئے اور اب تک 50 شکاریوں کو ہلاک کیا جاچکا ہے۔ صرف 2015 میں ہی شکاریوں نے اتنے گینڈے نہیں مارے جتنے وہ خود گارڈز کی گولیوں کے شکار ہوئے۔

تمام شکاری گینڈے کے سینگ کے دشمن ہیں جو سونے سے بھی مہنگا ہے۔ سینگ کا 100 گرام سفوف 6 لاکھ روپے سے زائد میں فروخت ہوتا ہے۔ کینسر سے لے کر مردانہ کمزوری تک میں گینڈے کا سینگ بطور علاج استعمال کیا جاتا ہے اور عالمی مارکیٹ میں اس کی غیرمعمولی طلب ہے۔

اسی مناسبت سے گینڈوں کی جان خطرے میں ہے اور کازیرانگا نیشنل پارک کے گارڈ شکاریوں اور اسمگلروں پر گولی چلانے میں کوئی رعایت نہیں کرتے اور انہیں گولی کا نشانہ بنایا جاتا ہے اور اب تک 50 افراد ہلاک کئے جاچکے ہیں۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔