بھارت میں جادوگر کے کہنے پر 10 سالہ بچی قربان

ویب ڈیسک  منگل 7 مارچ 2017
اس لڑکی کو ایک جادوگر کی ہدایت پر قربان کیا گیا تاکہ ایک فالج زدہ شخص کا علاج کیا جاسکے۔ (فوٹو: فائل)

اس لڑکی کو ایک جادوگر کی ہدایت پر قربان کیا گیا تاکہ ایک فالج زدہ شخص کا علاج کیا جاسکے۔ (فوٹو: فائل)

کرناٹک: بھارتی ریاست کرناٹک میں جادوگر کے کہنے پر 10 سالہ بچے کو اغوا کے بعد قربان کردیا گیا۔ 

غیرملکی خبر رساں ادارے کے مطابق اس لڑکی کو ایک جادوگر کی ہدایت پر ’’قربان‘‘ کیا گیا تاکہ ایک فالج زدہ شخص کا علاج کیا جاسکے، جس کے بھائی اور بہن کو لڑکی کے اغوا اور قتل کے الزام میں گرفتار کیا جاچکا ہے۔

کرناٹک پولیس کا کہنا ہے کہ اس جادوگر نے فالج زدہ شخص کے بھائی کو بتایا تھا کہ اس معذوری کی وجہ کالا جادو ہے جس کا اثر زائل کرنے کا صرف ایک ہی طریقہ ہے، اور وہ یہ کہ کسی نوعمر لڑکی کی قربانی دی جائے۔ پولیس نے لڑکی کے اغوا میں معاونت کرنے والے ایک 17 سالہ لڑکے کو بھی گرفتار کرلیا ہے جبکہ اس واقعے میں ملوث دیگر افراد کو گرفتار کرنے کا عندیہ بھی دے دیا ہے۔

قتل کا یہ واقعہ اس وقت منظرعام پر آیا جب علاقہ مکینوں کو ایک تھیلے میں لڑکی کی لاش ملی جبکہ تھیلے میں لاش کے ساتھ ہی کچھ ایسی چیزیں بھی برآمد ہوئیں جو خاص طور پر کالے جادو میں استعمال کی جاتی ہیں۔

واضح رہے کہ بھارت میں جادو ٹونا، جھاڑ پھونک اور انسانوں کی قربانی چڑھانا ایک شدید مسئلہ بنا ہوا ہے لیکن حیرت انگیز طور پر اب تک وہاں کی صرف ایک ریاست یعنی مہاراشٹرا ہی میں ایسی سرگرمیوں کے خلاف 2013 میں ایک قانون منظور کیا گیا ہے جس کے تحت جادو ٹونے کے ذریعے بیماریوں سے بچاؤ، علاج اور انسانوں کی قربانی دینے کو قابلِ سزا جرم قرار دیا گیا ہے۔

انتہاء پسند ہندو طبقے اس قانون کے سخت خلاف ہیں اور نریندر مودی کے بعد سے اس قانون کی مخالفت میں اور بھی اضافہ ہوگیا ہے۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔