فاٹا کو خیبرپختون خوا میں ضم کرنے کا فیصلہ سپریم کورٹ میں چیلنج

فاٹا کو کے پی میں ضم کرنے کا عمل غیر آئینی ہے، درخواست میں موقف

حکومتی اصلاحات کمیٹی میں شامل کسی ایک بھی فرد کا تعلق فاٹا سے نہیں، درخواست کا متن : فوٹو : فائل

فاٹا اصلاحات کمیٹی کی تجاویز کے تحت قبائلی علاقوں کو خیبرپختون خوا میں ضم کرنے کے فیصلے کو سپریم کورٹ میں چیلنج کردیا گیا ہے۔

ایکسپریس نیوزکے مطابق فاٹا سے تعلق رکھنے والے قبائلی عمائدین نے حکومتی اصلاحات کمیٹی کو مسترد کرتے ہوئے فاٹا کو خیبرپختون خوا میں ضم کرنے کے خلاف درخواست سپریم کورٹ میں جمع کرادی ہے۔

اس خبرکوبھی پڑھیں: گرینڈ جرگے کا فاٹا کے خیبر پختونخوا میں انضمام کے خلاف دھرنے کا اعلان


درخواست میں وفاق، صدر مملکت، وزیراعظم، وزارت سیفران اور گورنر خیبرپختون خوا کو فریق بنایا گیا ہے۔ درخواست میں مؤقف اپنایا گیا ہے کہ فاٹا کو کے پی میں ضم کرنے کا عمل غیر آئینی ہے، حکومتی اصلاحات کمیٹی میں شامل کسی ایک بھی فرد کا تعلق فاٹا سے نہیں۔

اس خبرکوبھی پڑھیں: حکومت کا فاٹا سے متعلق شوباز ڈراما تسلیم نہیں کرتے

واضح رہے کہ وفاقی کابینہ نے فاٹا اصلاحات کمیٹی کی تجاویز کی روشنی میں قبائلی علاقے کو خیبر پختونخوا میں شامل کرنے کی منظوری دی ہے تاہم انضمام کا یہ عمل 5 سال میں بتدریج مکمل ہوگا
Load Next Story