- عامر جمال کا ورکشائر کے ساتھ معاہدہ، ٹی 20 بلاسٹ بھی کھیلیں گے
- پٹرولیم سیلرز ایسوسی ایشن نے پمپس بند کرنیکی دھمکی دیدی
- سیلز سسٹم تنصیب میں تاخیر پر ان پُٹ ٹیکس ایڈجسٹمنٹ میں کمی
- نجی شعبہ زراعت تبدیل کرنے میں موثر کردار ادا کرسکتا ہے، وزیر خزانہ
- 2023 میں پاکستان کو 2.35 ارب ڈالر فراہم کیے، ایشیائی بینک
- بجلی مزید 2 روپے 94 پیسے فی یونٹ مہنگی ہونے کا امکان
- روشن ڈیجیٹل اکاؤنٹس، مارچ تک ترسیلات زر 7.660 ارب ڈالر ریکارڈ
- پٹرول، ڈیزل سستا ہونے کا امکان
- اسٹیٹ بینک کی مارکیٹ سے ریکارڈ 4.2 ارب ڈالر کی خریداری
- غزوۂ احد ایک معرکۂ عظیم
- موت کو سمجھے ہےغافل اختتامِ زندگی۔۔۔ !
- کراچی میں مرکزی مویشی منڈی کب اور کہاں سجے گی؟
- پاکستان ویسٹ انڈیز ویمن ٹی ٹوئنٹی سیریز کا پہلا میچ آج کھیلا جائے گا
- اسحاق ڈار کی پی ٹی آئی کو ساتھ کام کرنے کی پیش کش
- ٹی ٹوئنٹی ورلڈ کپ 2024 کی ٹرافی پاکستان پہنچ گئی، اسلام آباد میں رونمائی
- وزیر مملکت برائے آئی ٹی شزہ فاطمہ سے میٹا کے وفد کی ملاقات
- برطانیہ کا ایرانی ڈرون انڈسٹری پر نئی پابندیوں کا اعلان
- سزا اور جزا کے بغیر سرکاری محکموں میں اصلاحات ممکن نہیں، وزیر اعظم
- چوتھا ٹی ٹوئنٹی: نیوزی لینڈ کے ہاتھوں پاکستان کو مسلسل دوسری شکست
- حماس کی قید میں موجود اسرائیلی یرغمالی کی نئی ویڈیو جاری
افغانستان میں افغان اہلکار کی فائرنگ سے 3 امریکی فوجی شدید زخمی
کابل: افغانستان کے صوبہ ہلمند میں افغان اہلکار نے فائرنگ کر کے 3 امریکی فوجیوں کو شدید زخمی کردیا۔
غیرملکی خبررساں ادارے کے مطابق افغانستان کے شمالی صوبہ ہلمند کے ٹریننگ کیمپ میں افغان اہلکار نے امریکی فوجیوں پر اندھا دھند فائرنگ کر دی جس کے نتیجے میں 3 فوجی شدید زخمی ہوگئے جس کے بعد وہاں موجود دیگر فوجیوں نے فائرنگ کر کے افغان اہلکار کو ہلاک کردیا۔ افغانستان میں امریکی فوج کے ترجمان کا کہنا ہے کہ ضلع واشر میں اینٹونک کیمپ میں افغان اہلکار نے اچانک فوجیوں پر فائرنگ کی جس کے بعد جوابی کارروائی میں فائرنگ کرنے والا اہلکار مارا گیا تاہم زخمی فوجیوں کے حوالے سے معلومات فراہم نہیں کی گئیں۔
امریکی فوجیوں پر افغان اہلکار کی جانب سے فائرنگ کا رواں سال پیش آنے والا یہ پہلا واقعہ ہے، اس سے قبل اس قسم کے متعدد واقعات رونما ہوچکے ہیں اور آخری مرتبہ گزشتہ سال مئی میں افغان اہلکار کی فائرنگ سے رومانیہ کے 2 فوجی ہلاک ہوگئے تھے۔
دوسری جانب دفاعی امور پر گہری نگاہ رکھنے والے تجزیہ کاروں کا کہنا ہے کہ تواتر کے ساتھ اس قسم کے واقعات کا ہونا ظاہر کرتا ہے کہ افغان فورسز اور غیر ملکی فوجیوں کا ایک دوسرے پر اعتماد ختم ہوتا جارہا ہے جس کی وجہ سے گزشتہ چند سالوں کے دوران مسلسل اس قسم کے واقعات پیش آرہے ہیں۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔