- فوج کو متنازع بنانے کا ڈرامہ بند ہونا چاہئے، سینیٹر فیصل واوڈا
- وزیراعظم شہباز شریف کی سعودی ولی عہد محمد بن سلمان سے اہم ملاقات
- بھارت: شرپسندوں نے مسجد میں گھس کر امام کو شہید کردیا
- آئی ایم ایف نے 1.1 ارب ڈالر قسط کی منظوری دے دی
- پاکستان، آزاد کشمیر میں سرمایہ کاری کیلیے ہر ممکن مدد فراہم کرے گا، آصف زرداری
- کوئٹہ میں مرغی کے گوشت کی قیمت 1200 روپے فی کلو تک پہنچ گئی
- لاہور: گندم کی خریداری نہ ہونے پر احتجاج کرنے والے کسان گرفتار
- اسلام آباد میں غیرملکی خاتون سیاح کو لوٹنے والے گروہ کا سرغنہ گرفتار
- کراچی پولیس کا اغوا برائے تاوان کا ایک اور کیس سامنے آگیا
- اے ایس پی شہر بانو نقوی شادی کے بندھن میں بندھ گئیں، تصاویر وائرل
- انتخابی نتائج کیخلاف جماعت اسلامی کا سپریم کورٹ جانے کا اعلان
- ضلع خیبر: سیکورٹی فورسز کے آپریشن میں 4 دہشت گرد ہلاک
- وکیل کے قتل میں مطلوب خطرناک اشتہاری آذربائیجان سے گرفتار
- معیشت میں بہتری کے لیے بڑے پیمانے پر اصلاحات کرنے جارہے ہیں، وزیراعظم
- انٹربینک اور اوپن مارکیٹ میں ڈالر کی قدر بڑھ گئی
- کراچی میں گرمی کی لہر برقرار، منگل کو پارہ 40 تک جانے کا امکان
- سعودی عرب میں لڑکی کو ہراساں کرنے پر بھارتی شہری گرفتار
- رجب طیب اردوان پاکستان کے سچے اور مخلص دوست ہیں، صدر مملکت
- کراچی: او اور اے لیول امتحانات میں بدترین بد انتظامی سے ہزاروں طلبہ اذیت کا شکار
- عجیب و غریب ڈیزائن کی حامل گاڑیاں
طالبان کا ضلع سنگین پر قبضہ، پولیس اہلکار نے 9 ساتھی قتل کر دیے
کابل: طالبان نے افغانستان کے جنوبی صوبہ ہلمند کے ضلع سنگین پر مکمل قبضہ کرلیا ہے۔
سنگین کے پولیس سربراہ محمد رسول کے مطابق طالبان جنگجو گزشتہ روز ضلعی مرکز میں پہنچ گئے۔ سنگین کو ایک دور میں برطانوی اور امریکی دستوں کیلیے ایک خونریز میدان جنگ قرار دیا جاتا رہا ہے، اس ضلع پر قبضہ طالبان کی ان کوششوں کا ایک حصہ ہے جن کا مقصد ہلمند میں اپنے اثر و نفوذ کو بڑھانا ہے۔
خبر ایجنسی کے مطابق صوبائی دارالحکومت لشکرگاہ سمیت صوبہ ہلمند کا بہت سا علاقہ پہلے ہی طالبان کے قبضے میں ہے جبکہ صوبہ ہلمند کے گورنر کے ترجمان عمر زواق نے کہا کہ سرکاری فورسز نے ضلع سنگین کے پولیس ہیڈکوارٹرز اور گورنر آفس خالی کر دیا ہے، انھوں نے کہا کہ فورسز ضلع کا کنٹرول دوبارہ حاصل کر لیں گی جس کیلیے فورسز تیاری کر رہی ہیں۔
اس سے قبل امریکا نے اعلان کیا تھا کہ وہ موسم گرما کے دوران ہلمند میں 300 فوجی تعینات کرے گا، دریں اثنا صوبہ قندوز کے شمالی علاقے میں ایک پولیس اہلکار نے اپنے9 ساتھی اہلکاروں کو جو سو رہے تھے، گولی مار کر ہلاک کر دیا۔
علاوہ ازیں افغان طالبان کے ترجمان ذبیح اللہ مجاہد نے ایک سیکیورٹی پوسٹ پر ہونے والی اس کارروائی کی ذمے داری قبول کر لی ہے، صوبہ قندھار کے ضلع نشا میں پولیس چوکی کے نزدیک خودکش حملہ آور کو فائرنگ کر کے ہلاک کر دیا گیا۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔