آئندہ بجٹ میں سستے گھروں کی تعمیر کیلیے رعایتی قرضوں کی تجویز

ارشاد انصاری  ہفتہ 29 اپريل 2017
8 ارب روپے مختص کرنے کا فیصلہ، پہلے مرحلے میں 8 لاکھ فی یونٹ قرضہ دیا جائے گا۔ فوٹو: فائل

8 ارب روپے مختص کرنے کا فیصلہ، پہلے مرحلے میں 8 لاکھ فی یونٹ قرضہ دیا جائے گا۔ فوٹو: فائل

اسلام آباد:  وفاقی حکومت نے آئندہ مالی سال2017-18ء کے وفاقی بجٹ میں کم آمدنی رکھنے والے لوگوں کو مکانات کیلیے سستے ورعایتی قرضوں کی فراہمی کیلیے8 ارب روپے مختص کرنیکا فیصلہ کیا ہے۔

وفاقی بجٹ میں کم آمدنی رکھنے والے لوگوں کو مکانات کیلیے سستے ورعایتی قرضوں کی فراہمی کے تحت پہلے مرحلے میں مکانات کی تعمیرکیلیے اوسط 8 لاکھ روپے فی یونٹ تک کے قرضے جاری کیے جائیں گے جبکہ کم لاگت ہاؤسنگ کیلیے سودمیں رعایت اورٹیکس سے چھوٹ دینے کی تجویزبھی زیرغورہے جس کے تحت15 لاکھ روپے مالیت تک کے80 مربع گز کے کم لاگت گھروں اور600 مربع فٹ تک کے فلیٹ اور اپارٹمنٹ کی تعمیر کو ٹیکس سے چھوٹ اور50 لاکھ روپے مالیت تک کے گھروں کیلیے40 لاکھ تک کے قرضوں پرشرح سود میں2 فیصد رعایت دینے کی تجویززیرغورہے۔

’’ایکسپریس‘‘ کودستیاب دستاویزکے مطابق کم آمدن والے افراد کو ایک لاکھ گھرتعمیر کرکے دینے کیلیے اعلان کردہ حکومتی اسکیم کے تحت آئندہ مالی سال کے وفاقی بجٹ میں کم لاگت ہاؤسنگ کیلئے رسک شیئرنگ گارنٹی فراہم کرنیکا اعلان کیا جائیگا جس کے تحت حکومت بینکوں اورمالیاتی اداروں کو 4 فیصدکریڈٹ گارنٹی فراہم کریگی اوربینک اس گارنٹی کی بنیاد پر کم لاگت گھروں کی تعمیرکیلیے10 لاکھ روپے فی گھرتک کاقرضہ جاری کریں گے، کم لاگت گھروں کی تعمیرکی سکیم پرتمام ورکنگ مکمل جبکہ وزارت خزانہ اس اسکیم کی منظوری دے چکی ہے۔

یاد رہے کہ وزیراعظم نوازشریف حکومت کی جانب سے کم آمدنی والے لوگوں کو اپنی چھت فراہم کرنے کیلیے ایک لاکھ مکانات تعمیرکرنیکی اعلان کردہ اسکیم کاافتتاح کریں گے۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔