فکشن اسٹوری؛ نظر

خوشنود زہرا  بدھ 10 مئ 2017
آفس میں بھی ثناء کی مخروطی انگلیوں سے وہ نظریں نہ ہٹا سکا جو ’کی بورڈ‘ پر تواتر سے رواں تھیں۔

آفس میں بھی ثناء کی مخروطی انگلیوں سے وہ نظریں نہ ہٹا سکا جو ’کی بورڈ‘ پر تواتر سے رواں تھیں۔

مسلسل گھورنے پر کالج یوینفارم والی لڑکی کا ملیح چہرہ غصے کے باعث سرخ ہورہا تھا، لیکن اب اُس کا اسٹاپ آگیا۔ وہ بھی بس سے اُترا اور دفتر کی راہ لی۔

استقبالیہ پر موجود خاتون پر نیلا رنگ اتنا جچ رہا تھا کہ وہ تکتا ہی چلا گیا۔ آفس میں بھی ثناء کی مخروطی انگلیوں سے وہ نظریں نہ ہٹا سکا جو ’کی بورڈ‘ پر تواتر سے رواں تھیں۔

موبائل بجا اور اُس نے فون کان سے لگایا۔ ماں نے خوشی سے بھرپور لہجے میں اطلاع دی

اللہ نے بہت پیاری بیٹی سے نوازا ہے تمہیں، نظر ہی نہیں ہٹتی!

خوشنود زہرا

خوشنود زہرا

بلاگر آزادی اظہار رائے کے ساتھ تمام بنیادی انسانی حقوق کی فراہمی کی قائل ہیں، تحقیقی صحافت میں خاص دلچسپی ہے۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔