- جسٹس بابر ستار کی وضاحت سے کنفیوژن بڑھ گئی: فیصل واوڈا
- کوئٹہ میں نامعلوم افراد کی فائرنگ سے شہری جاں بحق
- خیبر پختونخوا میں چیئرمینز کی نشستوں پر ضمنی الیکشن کے غیر حتمی غیر سرکاری نتائج
- وفاقی اردو یونیورسٹی کے وائس چانسلر نے فنڈز کیلئے وزیراعلیٰ سندھ سے مدد طلب کرلی
- پاکستان کو نمایاں مشکلات کا سامنا ہے، ڈائریکٹر آئی ایم ایف
- ویسٹ انڈیز ویمن ٹیم نے پاکستان کو دوسرا ٹی ٹوئنٹی بھی ہرادیا
- کیپٹن کرنل شیر خان شہید کے مزار کی تزئین و آرائش اور مرمت مکمل
- پاکستان ڈیجیٹل کرنسی کی جانب جانے کا سوچ رہا ہے، وفاقی وزیر خزانہ
- مردان میں انسداد تجاوزات آپریشن میں قبضہ مافیا کی فائرنگ سے ریلوے پولیس کے دو اہلکار شہید
- وزیراعظم کی آئی ایم ایف کی سربراہ سے ملاقات، نئے قرض پروگرام پر تبادلہ خیال
- آپ کا مشن ہمارا مشن، پاکستان کی ترقی ہماری ترقی ہے، سعودی وزرا کی وزیراعظم کو یقین دہانی
- روس؛ فوربز سے منسلک صحافی فوج سے متعلق فیک نیوز پھیلانے کے الزام میں نظربند
- کراچی میں سال کا گرم ترین دن ریکارڈ
- آئی پی ایل: ٹم ڈیوڈ کا چھکا پکڑنے کی کوشش میں تماشائی زخمی ہوگیا
- آئی ایم ایف کے پاس جانا اپنی ناکامی کا اعتراف ہے، شاہد خاقان عباسی
- اذلان شاہ ہاکی کپ کیلئے 18 رکنی قومی اسکواڈ کا اعلان
- لڑکوں کے مقابلے میں لڑکیاں ویپنگ زیادہ کرتی ہیں، تحقیق
- انگریزی بولنے کی مشق کے لیے گوگل کا اہم اقدام
- بھارت میں گول گپے بیچنے والا مودی کا ہمشکل
- مبینہ انتخابی دھاندلی: مولانا فضل الرحمٰن کا 9 مئی کو اگلا لائحہ عمل دینے کا اعلان
اوپیک فیصلے سے مایوسی، تیل نرخ 5 فیصد گر کر معمولی بلند
کراچی: خام تیل کی قیمتیں اوپیک اجلاس کے فیصلے سے مایوسی کے نتیجے میں جمعرات کو 5 فیصد گرنے کے بعد جمعہ کو معمولی بڑھ گئیں۔
جمعرات کو ویانا میں اوپیک کا اجلاس ہوا جس میں نومبر 2016 کو طے پانے والی پیداوار کٹوتی ڈیل کو مارچ 2018 تک توسیع دینے کا فیصلہ کیا گیا، اس پر عملدرآمد یکم جنوری سے شروع ہواتھا جس کے تحت جون 2017 تک پیداوار میں 18لاکھ بیرل یومیہ کمی لانا تھی تاکہ مارکیٹ سے زائد سپلائی ختم کرکے قیمتوں میں اضافہ کیا جا سکے تاہم ڈیل میں 9ماہ کی توسیع سے متعلق سعودی عرب اور روس میں اتفاق رائے کی خبر پہلے ہی مارکیٹ میں آچکی تھی اور سرمایہ کار اس سے زیادہ یعنی 18 لاکھ بیرل سے زیادہ کمی کی توقع کر رہے تھے تاہم سعودی عرب نے اجلاس شروع ہونے سے پہلے ہی یہ امکان رد کردیاتھا۔
اجلاس کے فیصلے کااعلان ہوتے ہی جمعرات کو قیمتیں نیچے آ گریں اور اس کا تسلسل جمعہ کو بھی ایشیائی تجارت کے دوران دیکھا گیا تاہم یورپی ٹریڈنگ کے دوران تیل کی قیمتیں میں معمولی ریکوری آئی اور یورپی آئل برینٹ کے جولائی میں فراہمی کے لیے نرخ 17 سینٹ بڑھ کر 51.63ڈالر ہو گئے جبکہ امریکی آئل ڈبلیوٹی آئی کے مستقبل کے سودے15 سینٹ کے اضافے سے 49.05ڈالر فی بیرل میں طے پائے۔
ماہرین کا خیال ہے کہ امریکی پیداوار بڑھنے کی وجہ سے اوپیک اور دیگر 11نان اوپیک ممالک بشمول روس کی جانب سے پیداوار میں 18لاکھ بیرل یومیہ کمی سے فائدہ نہیں ہوگا، مارکیٹ میں تیل کی بھرمار برقرار ہے گی اور قیمتیں مستقبل پھر سے گر جائیں گی۔
یاد رہے کہ امریکا کی تیل پیداوار 2016کے وسط میں ہی 10 فیصد کے اضافے سے 9.3 ملین بیرل یومیہ ہو چکی تھی جو سرفہرست پروڈیوسر روس اور سعودی عرب کے قریب ہی ہے۔ ماہرین کا خیال ہے کہ امریکا کی پیداوار بڑھنے کا رجحان برقرار رہے گا اور اوپیک ودیگر ممالک کو اپنی کھوئی ہوئی مارکیٹ دوبارہ حاصل کرنے کے لیے 2018میں پھر سے پیداوار بڑھانا ہوگی جس سے قیمتیں گریں گی۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔