- مسلح ملزمان نے سابق ڈی آئی جی کے بیٹے کی گاڑی چھین لی
- رضوان اور فخر کی شاندار بیٹنگ، پاکستان نے دوسرے ٹی ٹوئنٹی میں آئرلینڈ کو ہرادیا
- آئی ایم ایف نے ایف بی آر سے 6 اہم امور پر بریفنگ طلب کرلی
- نارتھ ناظم آباد میں مبینہ طور پر غیرت کے نام پر بھائی نے بہن کو قتل کردیا
- کراچی ایئرپورٹ پر روڈ ٹو مکہ پراجیکٹ کا افتتاح،پہلی پرواز عازمین حج کو لیکر روانہ
- شمسی طوفان سے پاکستان پر کوئی اثرات مرتب نہیں ہوئے، سپارکو
- سیاسی جماعتیں آپس میں بات نہیں کریں گی تو مسائل کا حل نہیں نکلے گا، بلاول
- جرمنی میں حکومت سے کباب کو سبسیڈائز کرنے کا مطالبہ
- بچوں میں نیند کی کمی لڑکپن میں مسائل کا سبب قرار
- مصنوعی ذہانت سے بنائی گئی آوازوں کے متعلق ماہرین کی تنبیہ
- دنیا بھر کی جامعات میں طلبا کا اسرائیل مخالف احتجاج؛ رفح کیمپس قائم
- رحیم یار خان ؛ شادی سے انکار پر والدین نے بیٹی کو بدترین تشدد کے بعد زندہ جلا ڈالا
- خالد مقبول صدیقی ایم کیو ایم پاکستان کے چیئرمین منتخب
- وزیراعظم کا ہاکی ٹیم کے ہر کھلاڑی کیلئے 10،10 لاکھ روپے انعام کا اعلان
- برطانیہ؛ خاتون پولیس افسر کے قتل پر 75 سالہ پاکستانی کو عمر قید
- وزیراعظم کا آزاد کشمیر کی صورتحال پر گہری تشویش کا اظہار، ہنگامی اجلاس طلب
- جماعت اسلامی کا اپوزیشن اتحاد کا حصہ بننے سے انکار
- بجٹ میں سیلز اور انکم ٹیکسز چھوٹ ختم کرنے کی تجویز
- پیچیدہ بیماری اور کلام پاک کی برکت
- آزاد کشمیر میں مظاہرین کا لانگ مارچ جاری، انٹرنیٹ سروس متاثر، رینجرز طلب
باریک ترین ٹرانسسٹر سرکٹ والی کمپیوٹر چپ
واشنگٹن: ٓآئی بی ایم، سام سنگ اور گلوبل فاؤنڈریز نے دنیا کی پہلی 5 نینومیٹر سرکٹ والی مائیکروچپ تیار کرلی ہے جو مصنوعی ذہانت، ورچوئل ریئلٹی اور دیگر شعبوں میں انقلاب برپا کرسکتی ہے اور موبائل بیٹریوں کی کارکردگی میں تین گنا تک اضافہ بھی کرسکتی ہے۔
واضح رہے کہ اس وقت اسمارٹ فون سے لے کر طاقتور ترین کمپیوٹرز تک میں جو مائیکروپروسیسر استعمال ہورہے ہیں ان میں ٹرانسسٹر کی جسامت 10 نینومیٹر ہوتی ہے یعنی اس نئی چپ میں ٹرانسسٹر کا سائز روایتی مائیکروچپ کے مقابلے میں آدھا ہے۔
اس درجے کی مائیکروچپ سے بجلی کم خرچ ہوگی اور موبائل آلات کو تین گنا زائد وقفے کے لیے چلانا ممکن ہوگا۔ دنیا میں اب تک باریک ترین سرکٹ والی اس چپ میں سرکٹ کے ایک جزو کی موٹائی صرف چند ایٹموں جتنی یعنی ڈی این اے کے دو حلقوں کے برابر ہے۔
اس کارنامے کے بعد پہلی بار یہ ممکن ہوا کہ انگلی کے ناخن جتنی جگہ پر 30 ارب ٹرانسسٹر (جو برقی آلات میں آن اور آف سوئچز کا کام کرتے ہیں) سرکٹ کی شکل میں سموئے جاسکیں۔ اگلا مرحلہ اس ٹیکنالوجی کو تجارتی پیمانے تک پہنچانا ہے جس میں مزید چند سال لگ جائیں گے۔ آئی بی ایم نے جاپان کے شہر کیوٹو میں ہونے والی ایک نمائش میں اس چپ کی تفصیلات پیش کی ہیں۔
اس چپ کو بنانے کےلیے سلیکان نینو شیٹ کو ایک کے اوپر ایک کرکے لگایا گیا ہے جو چپ سازی کے مروجہ طریقوں سے قدرے مختلف ہے۔ مارکیٹ میں موجود 10 نینومیٹر ٹیکنالوجی والے مائیکروپروسیسرز کے مقابلے میں 5 نینومیٹر مائیکروپروسیسرز کی کارکردگی 40 فیصد زیادہ متوقع ہے۔
بتاتے چلیں کہ مائیکروچپ کی عالمی صنعت کی ترقی جاری رہنے کےلیے جہاں زیادہ سے زیادہ رفتار والے مائیکروپروسیسرز کا تیار ہونا ضروری ہے وہیں مائیکرو چپ میں سرکٹ کا باریک سے باریک تر ہوتے رہنا بھی لازمی ہے۔ اسی مقصد کے تحت مختلف صنعتی اور تحقیقی اداروں میں منصوبے جاری ہیں تاکہ آنے والے برسوں میں مائیکروچپ سرکٹ کو ہر ممکن حد تک باریک کیا جاسکے۔
سائنسدانوں کا کہنا ہے تکنیکی طور پر ہم 3 نینومیٹر جتنے سرکٹ سائز والی مختصر مائیکروچپ بناسکتے ہیں لیکن جسامت اس سے کم کرنے پر ہمیں براہِ راست قوانینِ قدرت کا سامنا ہوگا اور تب ہمیں مزید مختصر و مؤثر مائیکروچپس بنانے کےلیے ایک بالکل مختلف ٹیکنالوجی درکار ہوگی۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔