- حکومت نے آئی ایم ایف کو بجلی مزید مہنگی کرنے کی یقین دہانی کرادی
- نقل مافیا اور آپریشن راہ راست
- یونیورسٹیاں پاکستان کا مستقبل ہیں، منظم طریقے سے تباہ کیا جارہا ہے، چیف جسٹس
- پی ایس ایل سے آئی پی ایل کا ٹکراؤ؛ فرنچائزز نے مخالفت کردی
- حماس سے جھڑپوں، حزب اللہ کے راکٹ حملے میں اسرائیلی فوجی سمیت 2 ہلاک، 5 زخمی
- پی ایس ایل کا مذاق؛ بھارتیوں کے پیروں تلے زمین نکلنے لگی
- فلسطین کے حامی مظاہرین کا برطانیہ میں اسرائیلی ڈرون ساز فیکٹری کے باہر احتجاج
- تحریک انصاف کا 9 مئی مقدمات میں دہشت گردی کی دفعہ چیلنج کرنے کا فیصلہ
- اسٹاک ایکسچینج میں ریکارڈ ساز تیزی، انڈیکس 75 ہزار کی سطح عبور کرگیا
- سیکورٹی خدشات؛ اڈیالہ جیل میں 190 ملین پاؤنڈ کیس کی سماعت ملتوی کرنے کی درخواست منظور
- بابراعظم نے کوہلی کے ریکارڈ پر بھی قبضہ جمالیا
- کراچی میں نوجوان نے ڈاکو کو ماردیا، فائرنگ کے تبادلے میں خود بھی جاں بحق
- ایک اوور میں 25 رنز؛ بابراعظم کا ایک اور ریکارڈ
- 9 مئی پر جوڈیشل کمیشن بنائیں یا ہمیں فوری سزائیں سنائیں، شیخ رشید
- وزن کم کرنے والے انجیکشن قلبی صحت کے لیے مفید، تحقیق
- ہوا سے کاربن ڈائی آکسائیڈ کشید کرنے والا پلانٹ
- 83 سالہ خاتون ہاورڈ سے گریجویشن کرنے والی معمر ترین طالبہ بن گئیں
- پاکستان سے دہشتگردی کیخلاف کوششیں بڑھانے پر اتفاق ہوا ہے، امریکا
- پراپرٹی لیکس نئی بوتل میں پرانی شراب، ہدف آرمی چیف: فیصل واوڈا
- کراچی کے سمندر میں پُراسرار نیلی روشنی کا معمہ کیا ہے؟
چند منٹوں میں روبوٹ بنانے والی مشین
کوپن ہیگن: ڈنمارک کے انجینئروں نے ایک ایسی روبوٹ ساز مشین بنائی ہے جو سادہ تار سے لے کر موٹر تک بنا کر 13 منٹ میں ایک سادہ روبوٹ تیار کر سکتی ہے اور یہ روبوٹ مختلف امور انجام دے سکتا ہے۔
انجینئرز نے اس جادوئی مشین کو ون ڈی پرنٹنگ کا نام دیا ہے جو روبوٹ کو ضرورت کے تحت دوبارہ مشین میں ڈال کر ری سائیکل کر کے اسے دوسرے کارآمد روبوٹ کی شکل دینے کی صلاحیت بھی رکھتی ہے۔
آئی ٹی یونیورسٹی آف کوپن ہیگن کے سیباسٹیئن رائسی نے اپنی ٹیم کے ساتھ یہ مشین تیار کی ہے۔ سیباسٹیئن رائسی کہتے ہیں کہ اگر آپ کو تنگ جگہ کے لیے خاص کام انجام دینے والا روبوٹ درکار ہو تو اس مشین کے سافٹ ویئر میں اس کام کو داخل (فیڈ) کیجئے اور یہ مشین فوری طور پر وہی روبوٹ تیار کر دے گی۔
سافٹ ویئر کا اصل دل ارتقائی (ایوولوشنری) الگورتھم ہے جو مسلسل سیکھتا رہتا ہے یعنی پہلی کاوش میں درست ترین مشین نہیں بناتا بلکہ مستقل سیکھتے ہوئے آخرکار بہترین مشین بنا دیتا ہے۔
تحقیق کے سربراہ سیباسٹیئن کا کہنا ہے کہ اس طرح جو شے حاصل ہوتی ہے وہ دشوار گزار راستوں سے نکل سکتی ہے اور جلی ہوئی عمارت یا ملبے میں داخل ہو کر اس کی اطلاع دے سکتی ہے۔ اس طرح سے بہت سارے روبوٹ بنانا، توڑنا اور انہیں ری سائیکل کر کے دوسری شکل دینا بہت ہی آسان ہے۔
ان کا کہنا ہے کہ یہ مشین خلائی منصوبوں کے لیے بھی کارآمد ثابت ہو سکتی ہے جہاں 15 مختلف امور کے لیے درجن سے زائد روبوٹس نہیں لے جائے جا سکتے اور وہاں ایک ہی مشین ضرورت پڑنے پر ہر قسم کا سادہ اور پیچیدہ روبوٹ تیار کر کے دے سکتی ہے۔
سائنسدانوں کا کہنا ہے کہ اگلے مرحلے پر ان روبوٹس پر کیمرے اور مائیکروفون لگا کر انہیں احساس سے بھرپور کیا جائے گا تاہم ناقدین نے اسے ایک کارآمد مشین قرار دیا ہے جس کے ذریعے بہت معمولی علم رکھنے والا کوئی بھی فرد آسانی سے استعمال کر کے اپنی ضرورت کی شے بنا سکتا ہے۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔