- پنجاب اور لاہور کے بیشتر اضلاع میں آج تیز ہواؤں کے ساتھ بارش کا امکان
- امریکا کی طرح پاکستانی یونیورسٹیز میں بھی غزہ مہم کا اعلان
- پاور ڈویژن نے سولر پاور پر ٹیکس کی خبروں کو جھوٹ قرار دیدیا
- وزیراعظم عالمی اقتصادی فورم اجلاس میں شرکت کیلئے سعودی عرب روانہ
- ارشدشریف قتل کیس؛ حامد میر کا جوڈیشل کمیشن کے قیام کیلیے عدالت سے رجوع
- جو جج پرفارم نہیں کر رہا اسے نکال کر باہر پھینک دینا چاہیے، جسٹس منصور
- سونے کی قیمت میں فی تولہ 600 روپے کمی
- وزیراعلیٰ پختونخوا علی گنڈاپور بنی گالہ تھانے میں درج مقدمے سے بری
- لاہور میں جرمن سفیر کی تقریر کے دوران فلسطین کے حق میں احتجاج
- کراچی میں اُدھار نہ دینے پر 60 سالہ دُکان دار قتل
- خیبر؛ پولیس پر حملوں اور طلبہ کے اغوا میں ملوث انتہائی مطلوب دہشتگرد مارا گیا
- جسٹس بابر آڈیو لیکس کیس سے الگ ہوجائیں، چار اداروں نے متفرق درخواست دائر کردی
- وزیر پیداوار کا سرسبز یوریا کی قیمت میں اضافے کا سخت نوٹس
- اسلام آباد میں غیر ملکی شہریوں کی سیکیورٹی کیلئے اسپیشل فورس بنانے کا فیصلہ
- پنجاب پولیس کی خاتون افسر عالمی ایوارڈ کے لیے منتخب
- لاہور ائرپورٹ؛ تھائی لینڈ سے غیر قانونی درآمد 200 نایاب کچھوے برآمد
- امتحانات میں ناکامی کی عمومی وجوہات
- پختونخوا میں بارشیں جاری، گندم کی فصلیں بری طرح متاثر
- کوچنگ کمیٹی کی سربراہی ’ناتجربہ کار‘ کے سپرد
- PSOکا مالی سال 2024کے9ماہ میں 13.4ارب روپے کا منافع
سریلا میوزک کسی بھی فلم کی کامیابی میں اہم کردار ادا کرتا ہے، حیا سہگل
لاہور: اداکارہ وماڈل حیا سہگل نے کہا ہے کہ فنون لطیفہ کے مختلف شعبوں کا تاریخی جائزہ لیا جائے توپتہ چلتا ہے کہ ان تمام شعبوں کوہمیشہ ہی لوگوں میں شعور اجاگر کرنے کے لیے استعمال کیا جاتا رہا ہے۔
حیا سہگل نے ’’ایکسپریس‘‘ سے گفتگوکرتے ہوئے کہا ہے کہ فنون لطیفہ واحد شعبہ تھا جس میں موسیقی، رقص، شاعری اورکہانی کے ذریعے باصلاحیت فنکار عام لوگوں تک وہ پیغام آسانی سے پہنچا دیتے تھے جس سے ان کی زندگی کی بہت سی مشکلات دورہوجاتیں۔ ایسے موضوعات کا انتخاب کیا جاتا تھا جن کودیکھتے ہوئے جہاں لوگ محظوظ ہوتے تھے تووہیں اپنی غلطیوں کوسدھارنے کا سبق بھی سیکھ لیتے۔ اس لیے یہ کہنا غلط نہ ہوگا کہ فنون لطیفہ کے تمام شعبے درسگاہ کی حیثیت رکھتے تھے۔ انہوں نے کہا کہ ان شعبوں سے وابستہ لوگ علم وادب اور فن سے خوب آشنا تھے۔ یہی وجہ ہے کہ مذہبی اورموسمی تہواروں پرجب بھی کسی مقام پر میلہ لگتا تولوگوں کی کثیر تعداد فنون لطیفہ کے مختلف شعبوںسے خوب لطف اندوزہوتی۔
اداکارہ نے کہا کہ جب برصغیرمیں جدید ٹیکنالوجی کی آمد ہوئی تو یہاں فلم، تھیٹرا ورریڈیو کے ذریعے فنون لطیفہ کے فروغ کا سلسلہ پروان چڑھنے لگا۔ لوگوںکی توجہ بڑھنے لگی تومغرب کی ایک اور ایجاد ٹی وی سیٹ کی شکل میں گھروں تک پہنچ گئی۔ لوگوںکو تفریح کے لیے باہرجانے کے بجائے گھرمیں ہی ڈرامے، پروگرام دیکھنے کا موقع ملنے لگا لیکن اس کے باوجود فلم اورسینما گھروںکی اہمیت میں کسی قسم کی کمی واقع نہیں ہوئی۔
حیا نے کہا کہ جدید ٹیکنالوجی اور بیرون ممالک سے تعلق رکھنے والے ٹیکنیشنز کی مدد سے بالی وڈ فلموں کے معیارمیں حیرت انگیز تبدیلی آنے لگی، لیکن اس کے ساتھ ساتھ فحاشی، عریانیت نے بھارت کے اُس کلچر کی دھجیاں بھی بکھیر دیں جس کا اکثر حوالہ بھارت والے فلموں، ڈراموں اورٹی وی پروگراموں میں دیتے رہتے ہیں۔
اداکارہ نے کہا کہ بلاشبہ بھارتی فلموں کا میوزک کسی بھی فلم کی کامیابی میں اہم کردارادا کرتا ہے لیکن اب گزشتہ چند برسوں سے بھارتی فلم میکرزاورمیوزک ڈائریکٹرآئٹم سانگ پرزیادہ توجہ دے رہے ہیں جس کا مقصد معاشرے میں سدھار لانا یا لوگوں کو تفریح فراہم کرنا نہیں، بلکہ صرف اور صرف پیسہ کمانا ہے مگروہ یہ بات بھول چکے ہیں کہ اس سے معاشرے میں کبھی سدھار نہیں آسکتا ابھی بھی وقت ہے اور اس کو سدھارا جائے، وگرنہ نتائج بہت خراب ہوں گے۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔