- کووِڈ 19 پر تحقیق میں تعاون پر چین کے شکر گزار ہیں، عالمی ادارہ صحت
- مونیکا لاڑک زیادتی و قتل کیس کے ملزم کا ڈی این اے میچ کرگیا
- بھارت میں اپنی بیٹی کو 7 سال تک زیادتی کا نشانہ بنانے والا ملزم گرفتار
- جنوبی افریقہ کیخلاف سیریز؛ قومی ٹیم کے ارکان کل کراچی رپورٹ کریں گے
- شمالی وزیرستان میں نامعلوم افراد نے پولیس چیک پوسٹ کو بارودی مواد سے اڑا دیا
- پاکستان بھارتی مذموم عزائم کوبے نقاب کرتا رہے گا، وزیراعظم
- ناانصافی اور امتیازات، ڈپریشن اور مایوسی کی وجہ بھی قرار
- دو ڈرونز کے درمیان کوانٹم انٹرنیٹ سگنل بھیجنے کا کامیاب مظاہرہ
- ٹون می: آپ کی تصویر کو ڈزنی فنکار بنانے والی ایپ
- تعلیمی اداروں کی مرحلہ وار بحالی، نویں تا بارہویں جماعت تک تدریسی عمل شروع
- بھارت یکے بعد دیگرے اپنی غیرذمہ دارانہ حرکتوں کی وجہ سے بے نقاب ہورہا ہے، شاہ محمود قریشی
- مزید 1920 افراد میں کورونا کی تشخیص، 46 مریض جاں بحق
- کراچی کے ضلع ملیر میں سرکاری اسکولوں کی تعمیرو مرمت،21 کروڑ کے ٹھیکوں کی بندر بانٹ
- کورونا لہر کے باعث بیوٹی پارلرز کا کام شدید متاثر
- حفیظ کی سیریز میں شرکت پر سوالیہ نشان ثبت
- جنوبی افریقا کا ’تھنک ٹینک‘ بھارت میں رہ گیا
- شرجیل کو واپس نہ لاؤ
- کورونا ویکسین ٹرائل مکمل ... پاکستان میں تیار ی ممکن ہے!!
- لاہور میں یونیورسٹی طالبہ کی نجی ہوسٹل میں خود کشی
- دودھ چوری کاالزام‘زمیندارنے ملازم کوزنجیروں سے باندھ دیا
برطانیہ پاکستان کا دیرینہ اورقابل اعتماد دوست ہے، برطانوی وزیراعظم
اسلام آباد: برطانوی وزیراعظم تھریسا مے کا کہنا ہے کہ برطانیہ، پاکستان کا دیرینہ اورقابل اعتماد دوست ہے اوراپنے تاریخی تعلقات کومزید وسعت دینے کیلئے مل کرکام کرنے کی منتظرہیں۔
برطانوی وزیراعظم تھریسامے نے پاکستانی ہم منصب شاہد خاقان عباسی کو خط لکھا ہے جس میں انہیں وزیر اعظم کا عہدہ سنبھالنے پر مبارکباد دی ہے۔ خط میں برطانوی وزیراعظم کا کہنا تھا کہ برطانیہ پاکستان کا دیرینہ اورقابل اعتماد دوست ہے اور رہے گا، باہمی تعلقات کو مزید مضبوط کرنے کیلئے آپ کے ساتھیوں سے مل کرکام کررہی ہوں، پاک برطانیہ تعلقات کو بہت اہمیت دیتی ہوں اور آپ کے ساتھ مل کرکام کروں گی۔
تھریسامے کا کہنا تھا کہ ہم باہمی تعلقات کے 70 سال مکمل ہونے پر خصوصی پروگرام منعقد کر رہے ہیں جب کہ اپنے تاریخی تعلقات کو مزید وسعت دینے کیلئے مل کر کام کرنے کی منتظر ہوں۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔