- جرمنی میں حکومت سے کباب کو سبسیڈائز کرنے کا مطالبہ
- بچوں میں نیند کی کمی لڑکپن میں مسائل کا سبب قرار
- مصنوعی ذہانت سے بنائی گئی آوازوں کے متعلق ماہرین کی تنبیہ
- دنیا بھر کی جامعات میں طلبا کا اسرائیل مخالف احتجاج؛ رفح کیمپس قائم
- دوسرا ٹی ٹوئنٹی: آئرلینڈ کی پاکستان کیخلاف بیٹنگ جاری
- رحیم یار خان ؛ شادی سے انکار پر والدین نے بیٹی کو بدترین تشدد کے بعد زندہ جلا ڈالا
- خالد مقبول صدیقی ایم کیو ایم پاکستان کے چیئرمین منتخب
- وزیراعظم کا ہاکی ٹیم کے ہر کھلاڑی کیلئے 10،10 لاکھ روپے انعام کا اعلان
- برطانیہ؛ خاتون پولیس افسر کے قتل پر 75 سالہ پاکستانی کو عمر قید
- وزیراعظم کا آزاد جموں و کشمیر کی صوتحال پر گہری تشویش کا اظہار
- جماعت اسلامی کا اپوزیشن اتحاد کا حصہ بننے سے انکار
- بجٹ میں سیلز اور انکم ٹیکسز چھوٹ ختم کرنے کی تجویز
- پیچیدہ بیماری اور کلام پاک کی برکت
- آزاد کشمیر میں مظاہرین کا لانگ مارچ جاری، انٹرنیٹ سروس متاثر، رینجرز طلب
- آئرلینڈ سے شکست کو کوئی بھی قبول نہیں کر رہا، چئیرمین پی سی بی
- یونان میں پاکستانی نے ہم وطن کو معمولی جھگڑے پر قتل کردیا
- لکی مروت میں جاری آپریشن 36 گھنٹوں بعد مکمل، دو دہشت گرد ہلاک
- صدر آصف زرداری کا آزاد کشمیر کی صورتحال کا نوٹس، اہم اجلاس طلب
- ریٹیلرز کو ٹیکس نیٹ میں لانے سے کسی طور پیچھے نہیں ہٹیں گے، وزیر خزانہ
- انڈونیشیا میں سیلاب اور لاوے میں بچوں سمیت 14 افراد بہہ گئے
بھارتیوں نے زخمی شخص کی مدد کے بجائے اسکا موبائل فون اور 12 روپے تک چرا لیے
نئی دہلی: بھارتی دارالحکومت دہلی میں عوامی بے حسی اور بے رحمی بڑھتی جا رہی ہے جس کا ایک اور مظاہرہ چند روز قبل دیکھنے میں آیا جب ٹریفک حادثے میں زخمی ہونے والا ایک شخص فٹ پاتھ پر 12 گھنٹے تک پڑا رہا لیکن کسی نے بھی اس کی مدد نہیں کی بلکہ وہ اپنے موبائل فون اور 12 روپے نقد رقم تک سے محروم کر دیا گیا۔
بھارتی میڈیا کے مطابق بدھ کی شام تقریباً 5 بجے نریندر کمار نامی 35 سالہ شخص کو کشمیری گیٹ بس ٹرمینل کے قریب ایک تیز رفتار کار نے ٹکر مار دی جس سے وہ فٹ پاتھ پر جا گرا اور زخمی حالت میں وہیں پڑا رہا۔
آس پاس سے گزرنے والے لوگوں میں سے کسی نے بھی اس کی کوئی مدد نہیں کی اور نہ ہی قانون نافذ کرنے والے ادارے کو اس حادثے کی اطلاع دی۔ نریندر کمار بے ہوشی کی حالت میں 12 گھنٹے تک اسی فٹ پاتھ پر پڑا رہا لیکن کوئی بھی اس کی مدد کو نہ آیا۔
البتہ اتنا ضرور ہوا کہ اس کی بے ہوشی کا فائدہ اٹھاتے ہوئے اٹھائی گیروں نے اس کا موبائل چوری کر لیا، کپڑوں سے بھرا ہوا اس کا سفری تھیلا لے کر چلتے بنے اور یہاں تک کہ اس کی جیب میں موجود صرف 12 روپے کی رقم بھی نہیں چھوڑی۔
دہلی پولیس کے مطابق انہیں اس واقعے کی اطلاع پڑوس میں رہنے والے ایک شخص نے جمعرات کی صبح فون کر کے دی جس کے بعد پولیس کی گاڑیاں وہاں بھیج دی گئیں۔
خوش قسمتی سے نریندر کمار بہت زیادہ زخمی نہیں تھا اس لیے مرنے سے بچ گیا لیکن حالیہ مہینوں کے دوران عوامی بے حسی کے نتیجے میں حادثات کے ایسے کئی زخمی اپنی جان کی بازی ہار چکے ہیں جنہیں بروقت طبی امداد سے بچایا جا سکتا تھا۔
اس علاقے میں سی سی ٹی وی کیمرے نہ ہونے کی وجہ سے یہ بھی معلوم نہیں ہوسکا ہے کہ نریندر کمار کو زخمی کرنے والی کار کونسی تھی اور نہ ہی یہ پتا چل سکا ہے کہ اس کا تھیلا، موبائل فون اور نقد رقم چوری کرنے والے کون لوگ تھے۔ دہلی پولیس نے نامعلوم افراد کے خلاف مقدمہ درج کر کے فائل بند کر دی ہے۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔