- دوحا معاہدے پرنظرثانی، امریکا کے پاس متبادل محدود، پاکستانی عہدیدار
- تجارتی تعلقات بڑھانے کیلیے مشرقی ممالک پر توجہ کی ضرورت
- تحریک چلانے کے طریقہ کار پر اختلاف، پی ڈی ایم خطرے میں
- مقبوضہ کشمیر جعلی مقابلے؛ شہید نوجوانوں کے لواحقین میتوں کے منتظر
- کھوکھرپیلس کا کچھ حصہ مسمار، سوا ارب کی 38 کنال زمین واگزار
- غیرقانونی GSM ایمپلی فائرزکا استعمال، بھاری ریونیو کا نقصان
- 50 سال میں 1 کروڑ 13 لاکھ 39 ہزارپاکستانی بیرون ملک گئے
- علی رضا آباد: 19سالہ لڑکی مبینہ زیادتی کے بعد قتل
- PTI دور، کے پی عالمی اداروں کا 265 ارب کا مقروض
- سالانہ 40 ہزارنوجوان اورطلبا نشئی بننے لگے
- مہاتیر محمد کی صحت سے متعلق ذاتی ترجمان کا بیان سامنے آگیا
- نیب اور براڈ شیٹ کے درمیان اربوں روپے کے معاہدے کی تفصیلات بتائی جائیں، سلیم مانڈوی والا
- پاک بحریہ کیلیے استبول میں جہاز کی تعمیر، ترک صدر نے ویلڈنگ کرکے باضابطہ آغاز کردیا
- شہر قائد میں سردی بڑھنے اور تیز ہوا چلنے کی پیش گوئی
- پاکستان میں سب سے بڑے شیطان کا نام فضل الرحمان ہے، غلام سرور
- متحدہ عرب امارات کا اسرائیل میں سفارت خانہ کھولنے کا فیصلہ
- حکومت نے بجلی کی قیمت بڑھا کر عوام کی جیب پر 200 ارب کا ڈاکا ڈالا، مفتاح اسماعیل
- سعودی عرب میں غصیلے شوہر نے بیوی کے گلے میں گولی مار دی
- ڈبل شاہ مال دگنا کرتا تھا لیکن وزیراعظم نے مسائل چار گنا کردیے، سراج الحق
- قومی ٹیم کی کارکردگی سے مطمئن نہیں، ہیڈ کوچ مصباح الحق
قطر نے ایران سے سفارتی تعلقات بحال کر لیے

قطری سفیر جلد تہران میں اپنی سفارتی ذمہ داریاں سنبھال لیں گے۔ فوٹو: فائل
دوحا: قطر نے سعودی عرب اور دیگر خلیجی ممالک کے مطالبات کو نظر انداز کرتے ہوئے ایران کے ساتھ سفارتی تعلقات دوبارہ بحال کر لیے۔
غیر ملکی خبر رساں ایجنسی کے مطابق قطر کی وزارت خارجہ کی جانب سے جاری بیان میں کہا گیا ہے کہ قطری سفیر جلد تہران واپس جائیں گے اور وہاں اپنی سفارتی ذمہ داریاں سنبھال لیں گے۔ بیان میں یہ بھی کہا گیا کہ قطر ہر شعبے میں ایران کے ساتھ اپنے تعلقات کو مزید مستحکم کرنے کا خواہاں ہے۔
یہ بھی پڑھیں: سعودی عرب سمیت 7 مسلم ممالک نے قطر سے تعلقات منقطع کردیے
تہران نے بھی قطری سفیر کی واپسی کو خوش آئند قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ اگر پڑوسی ممالک بھی تعلقات میں بہتری کے لیے تعمیری اقدامات اٹھائیں گے تو یہ قابل ستائش ہو گا۔
ادھر عریبیئن گلف سینٹر برائے ایرانی اسٹیڈیز کے چیئرمین محمد السلامی کا کہنا ہے کہ قطری سفیر کی تہران واپسی اس بات کا ثبوت ہے کہ دوحا اور تہران کے درمیان پس پردہ تعاون جاری ہے۔
یاد رہے کہ رواں برس 5 جون کو سعودی عرب، مصر، بحرین، یمن، متحدہ عرب امارات اور مالدیپ نے قطر پر دہشت گردی کی حمایت کے الزامات عائد کرتے ہوئے سفارتی تعلقات ختم کرنے کا اعلان کر دیا تھا اور مطالبہ کیا تھا کہ وہ ایران سے تعلقات منقطع کرے۔
تاہم اب قطر نے ایران سے سفارتی تعلقات بحال کر لیے ہیں البتہ قطری وزارت خارجہ کے بیان میں تعلقات کی بحالی کی وجہ نہیں بتائی گئی اور نہ ہی اس میں خلیجی ممالک سے تنازع کا تذکرہ کیا گیا ہے۔ قطر نے گزشتہ برس ایران میں دو سعودی سفارتکاروں کے قتل کے بعد سعودی عرب سے اظہار یکجہتی کے طور پر تہران سے اپنے سفیر کو واپس بلا لیا تھا۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔