- دوسرا ٹی ٹوئنٹی: آئرلینڈ کا پاکستان کو جیت کیلئے 194 رنز کا ہدف
- کراچی ایئرپورٹ پر روڈ ٹو مکہ پراجیکٹ کا افتتاح،پہلی پرواز عازمین حج کو لیکر روانہ
- شمسی طوفان سے پاکستان پر کوئی اثرات مرتب نہیں ہوئے، سپارکو
- سیاسی جماعتیں آپس میں بات نہیں کریں گی تو مسائل کا حل نہیں نکلے گا، بلاول
- جرمنی میں حکومت سے کباب کو سبسیڈائز کرنے کا مطالبہ
- بچوں میں نیند کی کمی لڑکپن میں مسائل کا سبب قرار
- مصنوعی ذہانت سے بنائی گئی آوازوں کے متعلق ماہرین کی تنبیہ
- دنیا بھر کی جامعات میں طلبا کا اسرائیل مخالف احتجاج؛ رفح کیمپس قائم
- رحیم یار خان ؛ شادی سے انکار پر والدین نے بیٹی کو بدترین تشدد کے بعد زندہ جلا ڈالا
- خالد مقبول صدیقی ایم کیو ایم پاکستان کے چیئرمین منتخب
- وزیراعظم کا ہاکی ٹیم کے ہر کھلاڑی کیلئے 10،10 لاکھ روپے انعام کا اعلان
- برطانیہ؛ خاتون پولیس افسر کے قتل پر 75 سالہ پاکستانی کو عمر قید
- وزیراعظم کا آزاد جموں و کشمیر کی صوتحال پر گہری تشویش کا اظہار
- جماعت اسلامی کا اپوزیشن اتحاد کا حصہ بننے سے انکار
- بجٹ میں سیلز اور انکم ٹیکسز چھوٹ ختم کرنے کی تجویز
- پیچیدہ بیماری اور کلام پاک کی برکت
- آزاد کشمیر میں مظاہرین کا لانگ مارچ جاری، انٹرنیٹ سروس متاثر، رینجرز طلب
- آئرلینڈ سے شکست کو کوئی بھی قبول نہیں کر رہا، چئیرمین پی سی بی
- یونان میں پاکستانی نے ہم وطن کو معمولی جھگڑے پر قتل کردیا
- لکی مروت میں جاری آپریشن 36 گھنٹوں بعد مکمل، دو دہشت گرد ہلاک
سوڈان میں روسی سفیر سوئمنگ کے دوران دل کا دورہ پڑنے سے چل بسے
خرطوم: سوڈان میں تعینات روسی سفیر اپنی رہائش گاہ میں قائم سوئمنگ پول میں تیراکی کے دوران دل کا دورہ پڑنے سے چل بسے۔
روس کے سرکاری میڈیا کی رپورٹ کے مطابق روسی سفیر میگایاس شیرینسکی 1954 میں پیدا ہوئے تھے اور انہیں 2013 میں سوڈان میں روسی سفیر تعینات کیا گیا تھا۔ رپورٹ کے مطابق وہ سوڈان کے دارالحکومت خرطوم میں واقع اپنی رہائش گاہ کے پول میں سوئمنگ کر رہے تھے کہ اچانک انہیں دل کا دورہ پڑا جو جان لیوا ثابت ہوا۔
روسی سفارتخانے نے بھی تصدیق کر دی ہے کہ میگایاس کی موت دل کا دورہ پڑنے سے ہوئی جبکہ سوڈان کی پولیس نے بھی اس معاملے میں قتل کے امکان کو مسترد کیا ہے۔ دلچسپ بات یہ ہے کہ رواں برس اب تک روس کے چار سفیروں کی موت ہو چکی ہے جبکہ 2016 سے اب تک 9 روسی سفیر موت کے منہ میں جا چکے ہیں۔
فروری 2017 میں اقوام متحدہ میں روسی سفیر ویٹالی چرکن بھی مبینہ طور پر ہارٹ اٹیک کے باعث چل بسے تھے، ایک ماہ بعد روسی سفیر برائے بھارت ایلگزنڈر کڈاکن مختصر علالت کے بعد چل بسے تھے۔ اس کے علاوہ 9 جنوری کو یونان میں امریکی سفارتخانے کے سینیئر سفارتکار اپنے اپارٹمنٹ میں مردہ حالت میں پائے گئے تھے البتہ یونانی پولیس کا کہنا تھا کہ ان کی موت طبعی تھی۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔