سوڈان میں روسی سفیر سوئمنگ کے دوران دل کا دورہ پڑنے سے چل بسے

ویب ڈیسک  جمعرات 24 اگست 2017
میگایاس شیرینسکی کو 2013 میں سوڈان میں روسی سفیر تعینات کیا گیا تھا۔ فوٹو : فائل

میگایاس شیرینسکی کو 2013 میں سوڈان میں روسی سفیر تعینات کیا گیا تھا۔ فوٹو : فائل

خرطوم: سوڈان میں تعینات روسی سفیر اپنی رہائش گاہ میں قائم سوئمنگ پول میں تیراکی کے دوران دل کا دورہ پڑنے سے چل بسے۔

روس کے سرکاری میڈیا کی رپورٹ کے مطابق روسی سفیر میگایاس شیرینسکی 1954 میں پیدا ہوئے تھے اور انہیں 2013 میں سوڈان میں روسی سفیر تعینات کیا گیا تھا۔ رپورٹ کے مطابق وہ سوڈان کے دارالحکومت خرطوم میں واقع اپنی رہائش گاہ کے پول میں سوئمنگ کر رہے تھے کہ اچانک انہیں دل کا دورہ پڑا جو جان لیوا ثابت ہوا۔

روسی سفارتخانے نے بھی تصدیق کر دی ہے کہ میگایاس کی موت دل کا دورہ پڑنے سے ہوئی جبکہ سوڈان کی پولیس نے بھی اس معاملے میں قتل کے امکان کو مسترد کیا ہے۔ دلچسپ بات یہ ہے کہ رواں برس اب تک روس کے چار سفیروں کی موت ہو چکی ہے جبکہ 2016 سے اب تک 9 روسی سفیر موت کے منہ میں جا چکے ہیں۔

فروری 2017 میں اقوام متحدہ میں روسی سفیر ویٹالی چرکن بھی مبینہ طور پر ہارٹ اٹیک کے باعث چل بسے تھے، ایک ماہ بعد روسی سفیر برائے بھارت ایلگزنڈر کڈاکن مختصر علالت کے بعد چل بسے تھے۔ اس کے علاوہ 9 جنوری کو یونان میں امریکی سفارتخانے کے سینیئر سفارتکار اپنے اپارٹمنٹ میں مردہ حالت میں پائے گئے تھے البتہ یونانی پولیس کا کہنا تھا کہ ان کی موت طبعی تھی۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔