- مشی گن یونیورسٹی میں تقسیم اسناد کی تقریب اسرائیل کیخلاف مظاہرہ بن گئی
- اوآئی سی ممالک غزہ میں جنگ بندی کیلئے مل کرکام کریں، وزیرخارجہ
- اوور بلنگ پر بجلی کمپنیوں کے افسران کو 3 سال کی سزا کا بل منظور
- نابالغ لڑکی سے جنسی زیادتی کی کوشش؛ 2 نوجوان مشتعل ہجوم کے ہاتھوں قتل
- ٹی20 ورلڈکپ جیتنے پر ہر کھلاڑی کو کتنا انعام ملے گا؟ محسن نقوی نے اعلان کردیا
- مقبوضہ کشمیر میں بھارتی فوج کی گاڑی کھائی میں گرگئی؛ ہلاکتیں
- ویمنز ٹی20 ورلڈکپ؛ شیڈول کا اعلان ہوگیا
- ایمل ولی خان اے این پی کے مرکزی صدر منتخب
- جس وزیراعلی کو اسلام آباد چڑھائی کا شوق ہے، اپنے لیڈر کا حشر دیکھے، شرجیل میمن
- پنجاب سیف سٹیز اتھارٹی کے چیف ٹیکنیکل آفیسر عالمی اعزاز کیلئے منتخب
- گورنر پنجاب کی تقریب حلف برداری ملتوی
- نائلہ کیانی نے ایک اور اعزاز اپنے نام کرلیا
- اسپتال کے واش روم میں کیمرہ نصب کرنے والا ملزم گرفتار
- خود کش بمبار کو نشے کے انجکشن لگائے گئے، اہل خانہ
- بڑے کھلاڑیوں کو کیسے پی ایس ایل کھلایا جائے! پی سی بی نے منصوبہ بنالیا
- جنگ بندی معاہدہ؛ امریکا رفح پر اسرائیلی حملہ نہ ہونے کی ضمانت دے، حماس
- کینیڈا میں قانون کی بالادستی ہے، ٹروڈو کا بھارتیوں کی گرفتاری پر ردعمل
- ہولڈنگ کمپنی کیلیے پی آئی اے کے 100 فیصد شیئر ہولڈنگ اسکیم کی منظوری
- چند دنوں میں پاک چین اعلیٰ سطح کے رابطے متوقع
- گندم درآمد اسکینڈل کی تحقیقات، سابق نگران وزیر خزانہ شمشاد اختر طلب
بھارت نے چین کے آگے گھٹنے ٹیکتے ہوئے ڈوکلام سے فوج نکال لی
بیجنگ: بھارت نے چین کے آگے گھٹنے ٹیکتے ہوئے سرحدی علاقے ڈوکلام سے فوج واپس بلالی۔
چینی وزارت خارجہ کی ترجمان ہوا شن ینگ نے ڈوکلام سے بھارتی فوج کی واپسی کا خیرمقدم کرتے ہوئے کہا کہ چینی فوجی دستے ڈوکلام میں گشت جاری رکھیں گے۔ چین کی سرکاری خبر ایجنسی ژنہوا کے مطابق چینی حکومت نے تصدیق کی کہ بھارت نے ڈوکلام سے اپنی فوج واپس بلالی ہے جس کے نتیجے میں 2 ماہ سے جاری سرحدی تنازع ختم ہوگیا اور نئے فیصلے کے حساب سے تعیناتیاں اور ضروری اقدامات کیے جائیں گے۔
یہ بھی پڑھیں: بھارت پر اچانک حملے کیلئے چین کی فوجی مشقیں
چینی وزارت خارجہ کی ترجمان نے کہا کہ دونوں ممالک کی حکومتوں کے درمیان ہونے والی بات چیت میں سرحدی تنازع اور کشیدگی کو ختم کرنے پر اتفاق کیا گیا، چین تاریخی سرحدی اصولوں کی روشنی میں اپنی سالمیت کو یقینی بنانے کےلیے حق خودمختاری کو استعمال کرتا رہے گا۔
ترجمان نے امید ظاہر کی کہ بھارت بین الاقوامی سرحد کا احترام کرے گا اور سرحدی امن کو یقینی بنانے کے لیے باہمی خودمختاری کے احترام کی بنیاد پر چین کے ساتھ مل کر کام کرے گا۔
یہ بھی پڑھیں: چین اور بھارت کے درمیان سرحدی تنازع شدت اختیار کر گیا
دوسری جانب بھارتی وزارت خارجہ کی جانب سے جاری کردہ بیان میں کہا گیا کہ دونوں ممالک نے سفارتی بات چیت میں تنازع کو ختم کرنے پر اتفاق کیا جس کے بعد دونوں نے اپنی اپنی فوجیں واپس بلائی ہیں اور اب کوئی فوج ڈوکلام میں موجود نہیں۔
واضح رہے کہ ڈوکلام چین اور بھوٹان کے درمیان متنازع سرحدی علاقہ ہے جس میں جون میں چین نے سڑک کی تعمیر شروع کی تھی جسے روکنے کے لیے بھارت نے ڈوکلام میں اپنی فوج داخل کردی تھی۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔