امریکی مغوی خاندان کو 5سال پاکستان ہی میں رکھا گیا،سی آئی اے سربراہ

ویب ڈیسک  جمعـء 20 اکتوبر 2017
امریکی خاندان کو 5سال تک پاکستان میں ہی رکھا گیا،سی آئی اے ڈائریکٹر،فوٹو:فائل

امریکی خاندان کو 5سال تک پاکستان میں ہی رکھا گیا،سی آئی اے ڈائریکٹر،فوٹو:فائل

 واشنگٹن: امریکی خفیہ ایجنسی سی آئی اے کے سربراہ مائیک پاؤمپے نے دعویٰ کیا ہے کہ بازیاب کرائے گئے امریکی خاندان کو 5سال تک پاکستان میں ہی رکھا گیا۔

بین الاقوامی میڈیا رپورٹس کے مطابق تھنک ٹینک فاؤنڈیشن فارڈیفنس آف ڈیموکریسیز میں خطاب کرتے ہوئے سی آئی اے کے ڈائریکٹر مائیک پاؤمپے نے دعویٰ کیا کہ گزشتہ ہفتے پاک افغان سرحد سے 4 رکنی امریکی خاندان کو5 سال تک پاکستان میں ہی مغوی بنا کر رکھا گیا تھا۔ ميرے خيال ميں تاريخ يہی ظاہر کرتی ہے کہ دہشت گردی کے خلاف جنگ ميں پاکستان سے بامعنی تعاون کی توقعات کم ہی رکھنی چاہئيں اور ہماری انٹيلی جنس بھی کچھ ايسے ہی اشارے فراہم کرتی ہے۔

سی آئی اے چیف کا کہنا تھا کہ امریکا وہ تمام کوششیں کررہا ہے جس سے افغان طالبان مذاکرات کی میز پر آجائیں اور طالبان کو یقین ہو جائے کہ وہ یہ معاملہ میدانِ جنگ میں فتح سے حل نہیں کر سکتے۔ آئندہ چند روز میں امریکی حکومت 2011 میں ایبٹ آباد میں ہونے والی کارروائی کے بارے میں دستاویزات بھی جاری کرے گی۔

یہ خبر بھی پڑھیں:  5 غیرملکی مغوی بازیاب

سی آئی اے سربراہ کا یہ دعویٰ پاک فوج کے ترجمان کی جانب سے مغوی خاندان کی بازیابی کے حوالے سے تفصیلات سامنے آنے کے کچھ ہی روز بعد کیا گیا ہے۔ ڈی جی آئی ایس پی آر میجرجنرل آصف غفور نے پریس کانفرنس میں بتایا  تھا کہ مغویوں کو افغانستان سے پاکستان منتقلی کے دوران قبائلی علاقے کرم ایجنسی سے امریکی خفیہ اطلاع پر کارروائی کرکے بازیاب کروایا گیا تھا۔

بحفاظت مغویوں کی بازیابی پرامریکی صدر ڈونلڈٹرمپ نے پاک فوج کی پیشہ ورانہ صلاحیتوں کا اعتراف کرتے ہوئے کامیاب کارروائی پرپاک امریکا تعلقات کے لیے مثبت امر قرار دیا تھا۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔