امیتابھ بچن نے ’’کون بنے گا کروڑ پتی‘‘ کی میزبانی چھوڑ دی

ویب ڈیسک  پير 23 اکتوبر 2017
مسلسل بولنے کے باعث امیتابھ کا گلا شدید متاثر ہوا ہے اور گلے میں سوجن ہوگئی ہے ؛فوٹوفائل

مسلسل بولنے کے باعث امیتابھ کا گلا شدید متاثر ہوا ہے اور گلے میں سوجن ہوگئی ہے ؛فوٹوفائل

ممبئی: امیتابھ بچن نے گلے میں شدید تکلیف کے باعث معلوماتی پروگرام ’’کون بنے گا کروڑ پتی‘‘ کی میزبانی جاری رکھنے سے معذرت کرلی ہے جس کے بعد انتظامیہ نے بھی شو بند کرنے کافیصلہ کرلیا۔

بالی ووڈ کے شہنشاہ امیتابھ بچن  نہ صرف فلموں کے بلکہ ٹی وی کے بھی مقبول ترین اداکار ہیں ، ان کا شو ’’کون بنے گا کروڑ پتی‘‘ بھارتی ٹی وی کا نمبر ون پروگرام ہے جس میں امیتابھ ہاٹ سیٹ پر بیٹھ کر نہ صرف لوگوں کو مالداربننے کا موقع دیتے ہیں بلکہ اپنی دلچسپ باتوں سے گھروں پر موجود شائقین کو بھی خوب محظوظ کرتے ہیں۔

اس خبرکوبھی پڑھیں: پاناما پیپرز معاملہ؛ امیتابھ بچن کے خلاف تفتیش شروع

تاہم اب امیتابھ بچن اور کون بنے گا کروڑ پتی کے مداحوں کے لیے بری خبر ہے۔ حال ہی میں امیتابھ بچن نے ایک بلاگ لکھا ہے جس میں انہوں نے اپنی خراب صحت کے بارے میں بتاتے ہوئے کہا ہے کہ کون بنے گا کروڑ پتی میں مسلسل بولنے کے باعث ان کے گلا شدید متاثر ہوا ہے اور گلے میں سوجن ہوگئی ہے جس کی وجہ سے انہیں نہ صرف بولنے میں شدید تکلیف ہورہی ہے بلکہ کچھ کھایا پیا بھی نہیں جارہا۔ اوراس وقت وہ شدید تکلیف میں ہیں۔ خرابی صحت کے باعث وہ شو کو مزید آگے نہیں بڑھا سکتے لہٰذا شوانتظامیہ نے کون بنے گا کروڑ پتی کو بند کرنے کا فیصلہ کیاہے۔

اس خبرکوبھی پڑھیں: امیتابھ بچن کو ’ریس تھری‘ کی پیشکش 

بگ بی  نے کہا کہ ان کی حالت کافی دنوں سے خراب تھی لیکن شو کو درمیان میں چھوڑنا مناسب نہیں تھا لہٰذاانہوں نےاور انتظامیہ نے مل کر شو کی آخری قسط کی شوٹنگ کا فیصلہ کیا امیتابھ بچن آخری قسط کی شوٹنگ کرارہے تھے کہ درمیان میں ہی ان کی طبیعت خراب ہوگئی تاہم انہوں نے اینٹی بائیوٹک اور درد کش دوا کھاکر شوٹنگ جاری رکھی اور جیسے ہی شو ٹنگ مکمل ہوئی امیتابھ فوراً گھر چلے گئے۔

امیتابھ بچن شو کو درمیان میں چھوڑنے پر بے حد شرمندہ ہیں اور انہوں نے اپنے مداحوں سے وعدہ کیا ہے کہ وہ چند ماہ بعد دوبارہ ’’کون بنے گا کروڑ پتی‘‘ کے ساتھ حاضر ہوں گے۔ انہوں نےکامیاب شو منعقد کرنے پر شو کی انتظامیہ اور اپنے مداحوں کا شکریہ ادا کیا۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔