- مسلح ملزمان نے سابق ڈی آئی جی کے بیٹے کی گاڑی چھین لی
- رضوان اور فخر کی شاندار بیٹنگ، پاکستان نے دوسرے ٹی ٹوئنٹی میں آئرلینڈ کو ہرادیا
- آئی ایم ایف نے ایف بی آر سے 6 اہم امور پر بریفنگ طلب کرلی
- نارتھ ناظم آباد میں مبینہ طور پر غیرت کے نام پر بھائی نے بہن کو قتل کردیا
- کراچی ایئرپورٹ پر روڈ ٹو مکہ پراجیکٹ کا افتتاح،پہلی پرواز عازمین حج کو لیکر روانہ
- شمسی طوفان سے پاکستان پر کوئی اثرات مرتب نہیں ہوئے، سپارکو
- سیاسی جماعتیں آپس میں بات نہیں کریں گی تو مسائل کا حل نہیں نکلے گا، بلاول
- جرمنی میں حکومت سے کباب کو سبسیڈائز کرنے کا مطالبہ
- بچوں میں نیند کی کمی لڑکپن میں مسائل کا سبب قرار
- مصنوعی ذہانت سے بنائی گئی آوازوں کے متعلق ماہرین کی تنبیہ
- دنیا بھر کی جامعات میں طلبا کا اسرائیل مخالف احتجاج؛ رفح کیمپس قائم
- رحیم یار خان ؛ شادی سے انکار پر والدین نے بیٹی کو بدترین تشدد کے بعد زندہ جلا ڈالا
- خالد مقبول صدیقی ایم کیو ایم پاکستان کے چیئرمین منتخب
- وزیراعظم کا ہاکی ٹیم کے ہر کھلاڑی کیلئے 10،10 لاکھ روپے انعام کا اعلان
- برطانیہ؛ خاتون پولیس افسر کے قتل پر 75 سالہ پاکستانی کو عمر قید
- وزیراعظم کا آزاد کشمیر کی صورتحال پر گہری تشویش کا اظہار، ہنگامی اجلاس طلب
- جماعت اسلامی کا اپوزیشن اتحاد کا حصہ بننے سے انکار
- بجٹ میں سیلز اور انکم ٹیکسز چھوٹ ختم کرنے کی تجویز
- پیچیدہ بیماری اور کلام پاک کی برکت
- آزاد کشمیر میں مظاہرین کا لانگ مارچ جاری، انٹرنیٹ سروس متاثر، رینجرز طلب
ایک اور برطانوی شہر نے سوچی سے اعزاز واپس لے لیا
گلاسگو: برطانیہ کے ایک اور شہر نے روہنگیا مسلمانوں پر مظالم کی مذمت نہ کرنے پر میانمار کی خاتون رہنما آنگ سان سوچی کو دیا گیا اعزاز واپس لے لیا۔
برطانوی شہر گلاسگو کی سٹی کونسل نے آنگ سان سوچی کو دیا گیا ایوارڈ ’’فریڈم آف گلاسگو‘‘واپس لے لیا ہے۔ یہ اعزاز میانمار میں جموریت کیلئے جدوجہد کرنے پر 2009 میں سوچی کو اس وقت دیا گیا تھا جب وہ اپنے گھر میں نظر بند تھیں۔ شہری انتظامیہ کی سربراہ ایوا بولانڈر نے کہا کہ گلاسگو حکومت نے حال ہی میں سوچی کو خط لکھ کر ان کی ناک کے نیچے ہونے والے مظالم پر تشویش کا اظہار کیا اور ان پر مداخلت کے لیے زور دیا تاہم سوچی کا جواب مایوس کن اور افسوس ناک تھا جس پر اعزاز واپس لینے کا فیصلہ کیا گیا۔
یہ بھی پڑھیں: آکسفورڈ نے سوچی کی تصویر اتار دی
اسکاٹش کونسل نے کہا کہ اعزاز واپس لینے کو معمولی اقدام نہیں سمجھنا چاہیے اور اس سے قبل کبھی ایسا نہیں ہوا۔ رواں ہفتے کے شروع میں برطانوی شہر شیفیلڈ نے بھی سوچی سے فریڈم آف شیفیلڈ کا اعزاز واپس لے لیا ہے۔ شیفیلڈ انتظامیہ نے کہا کہ سوچی نے روہنگیا اقلیت پر ہونے والے مظالم پر جان بوجھ کر آنکھیں بند کرلیں۔
علاوہ ازیں لندن اسکول آف اکنامکس نے بھی سوچی کو دیا گیا اعزازی صدر کا عہدہ واپس لینے کا فیصلہ کیا ہے۔ اس سے قبل آکسفورڈ یونی ورسٹی نے بھی اپنے ہاں آویزاں سوچی کی تصویر ہٹادی تھی جبکہ آکسفورڈ سٹی کونسل نے بھی ان سے فریڈم آف آکسفورڈ کا اعزاز واپس لے لیا تھا۔
واضح رہے کہ میانمار میں سرکاری سرپرستی میں ہونے والے مظالم کے نتیجے میں ہزاروں روہنگیا مسلمان شہید اور 10 لاکھ سے زائد بنگلا دیش ہجرت کرنے پر مجبور ہوگئے ہیں۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔