تحفظات نظر انداز؛ ٹی 10 لیگ پر پاکستان کا ’’دست شفقت‘‘ برقرار

سلیم خالق  منگل 14 نومبر 2017
پاکستان سپر لیگ میں پلیئرزکے ہوٹل فلور پرٹیم آفیشل قیام نہیں کریں گے، مالکان صرف میٹنگ روم میں ہی بات چیت کر سکیں گے۔ فوٹو: سوشل میڈیا

پاکستان سپر لیگ میں پلیئرزکے ہوٹل فلور پرٹیم آفیشل قیام نہیں کریں گے، مالکان صرف میٹنگ روم میں ہی بات چیت کر سکیں گے۔ فوٹو: سوشل میڈیا

 کراچی:  پی ایس ایل  فرنچائزز کے تحفظات نظر انداز کر دیے گئے جب کہ ٹی 10لیگ پر پاکستان کا ’’دست شفقت‘‘ برقرار رہے گا۔

پی ایس ایل فرنچائز میٹنگ کا انعقاد گذشتہ روز نیشنل کرکٹ اکیڈمی لاہور میں چیئرمین پی سی بی نجم سیٹھی کی زیرصدارت ہوا، ذرائع نے بتایا کہ پی ایس ایل ٹو میں فکسنگ تنازع سے پریشان بیشتر فرنچائزز نے مشترکہ طور پر مطالبہ کیا کہ بورڈ  ٹی10 لیگ میں پاکستانی کرکٹرز کی شرکت پر پابندی لگائے۔ ان کا موقف تھا کہ مختصر طرز کی کرکٹ میں منفی سرگرمیوں کا امکان بڑھ جائے گا، مگر نجم سیٹھی نے یہ مطالبہ مسترد کر دیا جب کہ ایونٹ کے دوران پاکستان اور آئی سی سی کے بعض آفیشلز بھی موجود ہوں گے اور منفی سرگرمیوں کا امکان خاصا کم ہے۔

ایک فرنچائز اونر نے کہا کہ لیگ منتظمین ان کے پاس بھی یہ تجویز لے کر آئے تھے مگر انکار پر دوسری فرنچائز سے معاہدہ کر لیا، دلچسپ بات یہ ہے کہ ایونٹ میں بیشتر ریٹائرڈ کرکٹرز شریک ہیں مگر پاکستان نے اپنے تقریباً تمام زیرمعاہدہ کھلاڑیوں کو این او سی دے دیا ہے، اس منصوبے کے پارٹنر ایک پی ایس ایل فرنچائزاونر ہی ہیں، چیف سلیکٹر انضمام الحق نے بھی اپنے بھائی کے ساتھ مل کر ایک ٹیم خریدی تھی مگر میڈیا کی تنقید کے بعد اب اس سے دستبردار ہونے کا اعلان کیا ہے۔

گزشتہ روز میٹنگ میں پی ایس ایل تھری کے اینٹی کرپشن معاملات پر بھی تبادلہ خیال ہوا، حالیہ فیصلے کے مطابق ٹیم ہوٹل میں جس فلور پر کھلاڑی مقیم ہوئے وہاں کوئی آفیشل نہیں ٹھہر سکے گا، مالکان میٹنگ روم میں ہی اجلاس منعقد کر سکیں گے۔ رات ایک بجے کا کرفیو ٹائم بھی نافذ کر دیا گیا، دیگر اوقات میں بھی کسی کھلاڑی کو منیجر سے پوچھے بغیر باہر جانے کی اجازت نہیں ہو گی۔

اس موقع پر یہ کہا گیا کہ کرفیو کا کیا فائدہ، جسے کھلاڑی  سے منفی کام کیلیے ملنا ہے وہ شام کو بھی آ جائے گا، بورڈ اپنی سیکیورٹی سخت کرے، مشکوک کرکٹرز پر نظر رکھی جائے، مگر یہ جواز تسلیم نہیں ہوا اور کرفیو ٹائم برقرار رکھا گیا، اجلاس میں فرنچائزز کو ایونٹ کا مجوزہ شیڈول بھی دیا گیا جس کے تحت پاکستان میں صرف تین میچز کا انعقاد ہوگا، 2 پلے آف لاہور اور فائنل کراچی میں رکھا گیا ہے۔

اجلاس میں شریک  ڈائریکٹرگیم ڈیولپمنٹ ہارون رشید، ڈائریکٹر این سی اے مدثر نذر اور چیئرمین کے مشیر شکیل شیخ کی جانب سے یہ تجویز سامنے آئی کہ فرنچائزز ٹیلنٹ ہنٹ پروگرام پی سی بی کے ساتھ مشترکہ طور پر کریں، مگر اسے پذیرائی نہ مل سکی، فرنچائزز کا کہنا تھاکہ بورڈ کی ایسی کوشش ماضی میں ناکام ہو چکی لہذا ہم اب خود ہی ایسا کریں گے، البتہ اس کے لیے شیڈول میں ونڈو  فراہم کر دی جائے۔

واضح رہے کہ ماضی میں فرنچائزز سے کہا گیا تھا کہ وہ ریجنز کی ٹیموں کو سپورٹ کریں مگر اسے بھی منظور نہیں کیا گیا تھا۔ اجلاس میں سابق کرکٹرز راشد لطیف، عاقب جاوید اور معین خان بھی مختلف فرنچائزز کی جانب سے شریک ہوئے۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔