- خواجہ آصف کا ایوب خان پر آرٹیکل 6 لگانے اور لاش پھانسی پر لٹکانے کا مطالبہ
- سعودی عرب اور خلیجی ممالک میں کام کرنے والے پاکستانی ڈاکٹروں کیلئے خوشخبری
- پاک فوج کے شہدا اور غازی ہمارے قومی ہیرو ہیں، آرمی چیف
- جامعہ کراچی میں فلسطینی مسلمانوں سے اظہاریکجہتی کیلیے ’’دیوار یکجہتی‘‘ قائم
- نان فائلرز کی سمیں بلاک کرنے کیلیے حکومت اور ٹیلی کام کمپنیاں میں گروپ بنانے پر اتفاق
- 40 فیصد کینسر کے کیسز کا تعلق موٹاپے سے ہوتا ہے، تحقیق
- سیکیورٹی خدشات، اڈیالہ جیل میں تین روز تک قیدیوں سے ملاقات پر پابندی
- سندھ میں گندم کی پیداوار 42 لاکھ میٹرک ٹن سے زائد رہی، وزیر خوراک
- انٹربینک مارکیٹ میں ڈالر کے مقابلے میں روپے کی قدر گر گئی
- برازیل میں بارشوں اور سیلاب سے ہلاکتیں 143 ہوگئیں
- ہوائی جہاز میں سامان رکھنے کی جگہ پر مسافر خاتون نے اپنا بستر لگا لیا
- دانتوں کی دوبارہ نشونما کرنے والی دوا کی انسانوں پر آزمائش کا فیصلہ
- یوکرین کا روس پر میزائل حملہ؛ 13 ہلاک اور 31 زخمی
- الیکشن کمیشن کے پی ٹی آئی کے انٹراپارٹی الیکشن پر عائد اعتراضات کی تفصیلات سامنے آگئیں
- غیور کشمیریوں نے الیکشن کا بائیکاٹ کرکے مودی سرکار کے منصوبوں پر پانی پھیر دیا
- وفاقی بجٹ 7 جون کو پیش کیے جانے کا امکان
- آزاد کشمیر میں آٹے و بجلی کی قیمت میں بڑی کمی، وزیراعظم نے 23 ارب روپے کی منظوری دیدی
- شہباز شریف مسلم لیگ ن کی صدارت سے مستعفی ہوگئے
- خالد عراقی نے آئی سی سی بی ایس کی خاتون سربراہ کو ہٹادیا، اقبال چوہدری دوبارہ مقرر
- اسٹاک ایکسچنیج : ہنڈرڈ انڈیکس پہلی بار 74 ہزار پوائنٹس سے تجاوز کرگیا
روس مغربی دنیا میں انتشار پھیلا رہا ہے، برطانوی وزیراعظم
لندن: برطانوی وزیراعظم تھریسامے نے روس پر سخت تنقید کرتے ہوئے کہا ہے کہ ماسکو حکومت نے آزاد معاشروں کو کمزور کرنے اور جھوٹی کہانیوں سے مغربی دنیا میں انتشار و اختلاف پھیلانے کی کوشش کی۔
برطانوی وزیراعظم نے روس پر شدید تنقید کرتے ہوئے کہا ہے کہ روس کی جانب سے بار بار کئی یورپی ممالک کی فضائی حدود کی خلاف ورزی کی گئی ہے جبکہ سائبر جاسوسی کے ذریعے انتخابات اور ڈنمارک کے وزارت دفاع اوردیگر کئی شعبوں میں مداخلت کی گئی۔
لندن میں تقریب سے خطاب کرتے ہوئے برطانوی وزیراعظم تھریسا مے نے روس کو واضح پیغام دیتے ہوئے کہا ہے کہ روسی صدر پیوٹن کو اب ایک راستے کا انتخاب کرنا ہوگا، روس نے حالیہ سالوں میں یوکرائن کے ساتھ تنازعات کے بعد یوکرائن سمیت یورپ کی حکومتوں پرسائبر حملے کئے، انکا کہنا تھا کہ روس مغربی دنیا کا قابل قدرشراکت دار ہوسکتا ہے بشرطیہ کہ وہ قوائد و ضوابط کی پابندی کرے۔
برطانوی وزیراعظم کا بیان امریکی صدر کے بیان سے یکسر مختلف ہے جس میں امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے روسی صدر ولادیمیر پیوٹن کے بیان کی حمایت کی تھی کہ روس نے امریکا میں ہونے والے 2016 کے صدارتی انتخابات میں کوئی مداخلت نہیں کی، انکا کہنا تھا کہ اگرچہ برطانیہ روس کے ساتھ محاذ آرئی نہیں چاہتا لیکن اپنے مفادات کا تحفظ کرے گا۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔