روس مغربی دنیا میں انتشار پھیلا رہا ہے، برطانوی وزیراعظم

ویب ڈیسک  منگل 14 نومبر 2017
برطانیہ روس کے ساتھ محاذآرئی نہیں چاہتا لیکن اپنے مفادات کا تحفظ کرے گا۔ تھریسامے ۔ فوٹو:فائل

برطانیہ روس کے ساتھ محاذآرئی نہیں چاہتا لیکن اپنے مفادات کا تحفظ کرے گا۔ تھریسامے ۔ فوٹو:فائل

 لندن: برطانوی وزیراعظم تھریسامے نے روس پر سخت تنقید کرتے ہوئے کہا ہے کہ ماسکو حکومت نے آزاد معاشروں کو کمزور کرنے اور جھوٹی کہانیوں سے مغربی دنیا میں انتشار و اختلاف پھیلانے کی کوشش کی۔

برطانوی وزیراعظم نے روس پر شدید تنقید کرتے ہوئے کہا ہے کہ روس کی جانب سے بار بار کئی یورپی ممالک کی فضائی حدود کی خلاف ورزی کی گئی ہے جبکہ سائبر جاسوسی کے ذریعے انتخابات اور ڈنمارک کے وزارت دفاع اوردیگر کئی شعبوں میں مداخلت کی گئی۔

لندن میں تقریب سے خطاب کرتے ہوئے برطانوی وزیراعظم تھریسا مے نے روس کو واضح پیغام دیتے ہوئے کہا ہے کہ روسی صدر پیوٹن کو اب ایک راستے کا انتخاب کرنا ہوگا، روس نے حالیہ سالوں میں یوکرائن کے ساتھ تنازعات کے بعد یوکرائن سمیت یورپ کی حکومتوں پرسائبر حملے کئے، انکا کہنا تھا کہ روس مغربی دنیا کا قابل قدرشراکت دار ہوسکتا ہے بشرطیہ کہ وہ قوائد و ضوابط کی پابندی کرے۔

برطانوی وزیراعظم کا بیان امریکی صدر کے بیان سے یکسر مختلف ہے جس میں امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ  نے روسی صدر ولادیمیر پیوٹن کے بیان کی حمایت کی تھی کہ روس نے امریکا میں ہونے والے 2016 کے صدارتی انتخابات میں کوئی مداخلت نہیں کی، انکا کہنا تھا کہ اگرچہ برطانیہ روس کے ساتھ محاذ آرئی نہیں چاہتا لیکن اپنے مفادات کا تحفظ کرے گا۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔