- پنجاب میں چائلڈ لیبر کے سدباب کے لیےکونسل کے قیام پرغور
- بھارتی وزیراعظم وزرا کے غیرذمہ دارانہ بیانات یکسر مسترد کرتے ہیں، دفترخارجہ
- وفاقی وزارت تعلیم کا اساتذہ کی جدید خطوط پر ٹریننگ کیلیے انقلابی اقدام
- رواں مالی سال کی پہلی ششماہی میں معاشی حالات بہترہوئے، اسٹیٹ بینک
- شاہین آفریدی پیدائشی کپتان ہے، عاطف رانا
- نسٹ کے طلبہ کی تیار کردہ پاکستان کی پہلی ہائی برڈ فارمولا کار کی رونمائی
- مخصوص طبقے کو کلین چٹ دینے کیلیے نیا پروپیگنڈا تیار کیا جارہا ہے، فیصل واوڈا
- عدالتی امور میں مداخلت مسترد، معاملہ قومی سلامتی کا ہے اسے بڑھایا نہ جائے، وفاقی وزرا
- راولپنڈی میں معصوم بچیوں کے ساتھ مبینہ زیادتی میں ملوث دو ملزمان گرفتار
- تیسرا ٹی ٹوئنٹی: آئرلینڈ کی پاکستان کیخلاف بیٹنگ جاری
- دکی میں کوئلے کی کان پر دہشت گردوں کے حملے میں چار افراد زخمی
- بنگلادیش نے ٹی ٹوئنٹی ورلڈ کپ کیلئے اسکواڈ کا اعلان کردیا
- 100 دنوں میں 200 فلائٹس کے مسافر بیگز سے سونا چوری کرنے والا ملزم گرفتار
- سنی اتحاد کونسل نے چیئرمین پی اے سی کیلئے شیخ وقاص اکرم کا نام اسپیکر کو بھیج دیا
- آزاد کشمیر میں احتجاج کے دوران انسانی جانوں کے ضیاع پر افسوس ہے، وزیراعظم
- جنوبی وزیرستان کے گھر میں ہونے والا دھماکا ڈرون حملہ تھا، رکن اسمبلی کا دعویٰ
- دنیا کا گرم ہوتا موسم، مگرناشپاتی کے لیے سنگین خطرہ
- سائن بورڈ کے اندر سے 1 سال سے رہائش پذیر خاتون برآمد
- انٹرنیٹ اور انسانی صحت کے درمیان مثبت تعلق کا انکشاف
- ڈالر کے مقابلے میں روپے کی قدر میں اضافے کا سلسلہ جاری
پاکستان امریکی فوجی امداد لینے والا سب سے بڑا ملک ہے، امریکی سفارتخانہ
اسلام آ باد: امریکی سفارتخانے نے کہا ہے کہ پاکستان امریکی فوجی امداد لینے والا سب سے بڑا ملک ہے جو ہماری طویل المدت شراکت داری اور مشترکہ مفادات سے وابستگی کی علامت ہے۔ 2002ء سے لے کر اب تک پاکستان 16 ارب ڈالر سے زائد کی امداد سیکیورٹی تعاون اور سی ایس ایف کی مد میں وصول کرچکا ہے۔
یہ فوجی امداد اس مضبوط غیر فوجی امداد کے علاوہ ہے جس کا مقصد عام پاکستانی شہریوں کے معیار زندگی کو بجلی تک رسائی، اچھی حکمرانی، معاشی ترقی اور تعلیم کے ذریعہ بلند کرنا ہے۔ پاکستان کو دی گئی امریکی امداد کے حوالے سے امریکی سفارتخانے سے جاری حقائق نامے میں کہا گیا ہے کہ مالی سال2014ء کیلئے صدر اوباما نے پاکستان کیلئے 305 ملین ڈالر فوجی اور 858 ملین ڈالر وسیع الجہت غیر فوجی امداد کی درخواست کی ہے۔ پاکستان کیلیے امریکی امداد تین وسیع زمروں میں دی جاتی ہے۔ فوجی امداد، کولیشن سپورٹ فنڈز (سی ایس ایف) اور غیر فوجی امداد جو توسیعی ترقیاتی امور بشمول نظم ونسق کے نفاذ پر محیط ہے۔
پاکستان کیلئے امریکی فوجی امداد اس طرز پر وضع کی گئی ہے جو انسداد دہشت گردی، شورش کچلنے، سمندروں کی حفاظت اور انسداد منشیات کیلئے پاکستان کی صلاحیتوں کو بڑھا سکے۔ یہ امریکی امداد فاٹا میں مسلح تشدد سے نمٹنے، افغان نیشنل سیکیورٹی فورسز کے ساتھ مشترکہ سرحدوں کی نگرانی میں اعانت کرتی ہے۔ جولائی 2012 سے اب تک امریکہ نے پاکستان کو 1.15ارب ڈالر کی فوجی امداد فراہم کی ہے، ان میں مواصلات کے جدید آلات، آئی ای ڈی جیمرز، بارودی سرنگوں سے بچنے کا دیگر سازوسامان، رات کو دیکھنے والی دوربینیں، نگرانی کے طیارے، ساحلوں کی نگرانی کرنے کے ٹاورز اور ان کے متعلق آلات شامل ہیں۔ اس کے علاوہ امریکا نے پاکستان کے P-3 اور ٰF-16 طیاروں اور Mi-17ہیلی کاپٹروں کو بہترسازوسامان سے آراستہ بھی کیا ہے۔ فی الوقت امریکا پاکستان کی اکتوبر سے دسمبر 2012ء کے دوران خرچ کی گئی فوجی رقوم کی واپسی کی درخواست پر کارروائی کر رہا ہے۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔