- کیوبا میں کینیڈین شہری کی موت، اہلخانہ کو کسی اور کی لاش موصول
- ذیا بیطس سے متعلقہ کیمیکل کینسر کےخطرات بڑھا سکتا ہے، تحقیق
- حماس نے قطر اور مصر کی جنگ بندی کی تجویز مان لی
- سعودی ولی عہد ہر سطح پر پاکستان کی مدد کرنا چاہتے ہیں، وزیراعظم
- چاند کا تفصیلی ارضیاتی نقشہ جاری
- بلوچستان کے مسائل سیاسی ڈائیلاگ کے ذریعے حل ہونے چاہئیں، صدر مملکت
- کراچی سے بھارتی خفیہ ایجنسی کے 2 انتہائی خطرناک دہشت گرد گرفتار
- جسٹس بابر ستار کے خلاف مہم چلانے پر توہین عدالت کی کارروائی کا فیصلہ
- حکومت سندھ نے پیپلزبس سروس میں خودکار کرایہ وصولی کا نظام متعارف کرادیا
- سعودی ولی عہد کا رواں ماہ دورۂ پاکستان کا امکان
- سیاسی بیانات پر پابندی کیخلاف عمران خان کی اسلام آباد ہائیکورٹ میں درخواست دائر
- ٹی20 ورلڈ کپ 2024 کیلئے قومی ٹیم کی نئی کِٹ کی رونمائی
- نازک حصے پر کرکٹ کی گیند لگنے سے 11 سالہ لڑکا ہلاک
- کے پی وزرا کو کرایے کی مد میں 2 لاکھ روپے ماہانہ کرایہ دینے کی منظوری
- چینی صدر کا 5 سال بعد یورپی ممالک کا دورہ؛ شراکت داری کی نئی صف بندی
- ججز کا ڈیٹا لیک کرنے والے سرکاری اہلکاروں کیخلاف مقدمہ اندراج کی درخواست دائر
- کراچی میں ہر قسم کی پلاسٹک کی تھیلیوں پر پابندی کا فیصلہ
- سندھ ؛ رواں مالی سال کے 10 ماہ میں ترقیاتی بجٹ کا 34 فیصد خرچ ہوسکا
- پنجاب کے اسکولوں میں 16 مئی کو اسٹوڈنٹس کونسل انتخابات کا اعلان
- حکومت کا سپریم کورٹ کے مخصوص نشستوں کے عبوری فیصلے پر تحفظات کا اظہار
نیپرا نے کول پاور پلانٹس کے لئے ٹیرف 1.5 روپیہ فی یونٹ بڑھا دیا
لاہور: نیپرا نے وزیر پانی و بجلی کی درخواست پر کول پاور پلانٹ کیلیے ٹیرف میں 1.50 روپے فی یونٹ اضافہ کردیا ہے اورکول پاور پلانٹ لگانے کیلئے بھاری فوائد کی پیشکشیں کی جارہی ہیں۔
ٹرانسپیرنسی انٹرنیشنل کو بہت سی شکایات موصول ہوئی ہیں کہ قانون کے مطابق وفاقی حکومت نیپرا کو ٹیرف پر نظرثانی کی درخواست نہیں کرسکتی، نیپرا نے بھی اپنے قوانین کی خلاف ورزی کی۔ نیپرا نے 200 میگاواٹ کے کول پاور پلانٹ کیلئے 8 سے 9.67 سینٹ فی یونٹ، 600 میگاواٹ کے پلانٹ کیلیے 8 سے 9.54 سینٹ فی یونٹ، 1100 میگاواٹ کے پاور پلانٹ کیلئے 8 سے 9.11 سینٹ فی یونٹ ٹیرف مقرر کیا۔ انجینئر اشاد ایچ عباسی کی رپورٹ کے مطابق نیپرا کی منظور شدہ لاگت عالمی منصوبوں کی نسبت بہت زیادہ ہے۔
وزارت پانی و بجلی کی فروری 2014 میں تجویز کردہ لاگت نیپرا کی جون 2013 کی منظورشدہ لاگت سے 30 سے 35 فیصد زائد ہے۔ نپیرا نے ایکویٹی پر واپسی کو بڑھا کر سرمایہ کاروں کو فائدہ پہنچایا، درآمدی کوئلے پر 6 جون 2013 کو واپسی 17 فیصد تھی جو 2014 میں بڑھا کر 27 فیصد کردی گئی۔ نیپرا نے تھرکول کیلئے ایکویٹی 30.66 فیصد پر واپسی کی اجازت دی جس کی دنیا بھر میں مثال نہیں ملتی۔
اس کے علاوہ پیداواری مقاصد کیلئے صلاحیت بڑھانے کے بجائے سرمایہ کاروں کو فائدہ پہنچانے کیلئے اسے 3 فیصد کم کردیا۔ نیپرا نے قواعد کو بائی پاس کرتے ہوئے فل ڈیٹرمینیشن ٹیرف ڈاکیومنٹ جاری نہیں کیا جو شاید نیپرا کی تاریخ میں پہلی بار ہوا ہے۔ نیپرا کے منظور شدہ ٹیرف کا پہلے سے منظور شدہ پاور پلانٹس پر اطلاق نہیں ہوتا۔ شکایت کنندگان کی طرف سے اٹھائے گئے 17 نکات کو وائس چیئرمین نیپرا کو بھجوا دیا گیا ہے تاکہ قواعد و ضوابط پر عملدرآمد کو یقینی بنایا جاسکے۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔