- طالبان نے بشام حملے میں افغان شہریوں کے ملوث ہونے کا دعویٰ مسترد کردیا
- ہنی ٹریپ کا شکار واپڈا کا سابق افسر کچے کے ڈاکوؤں کی حراست میں جاں بحق
- پی ٹی آئی نے شیر افضل مروت کو مکمل سائیڈ لائن کردیا
- پروازوں کی بروقت روانگی میں فلائی جناح ایک بار پھر بازی لے گئی
- عالمی بینک کی معاشی استحکام کے لیے پاکستان کو مکمل حمایت کی یقین دہانی
- سیکیورٹی فورسز کی کارروائی میں 6 دہشت گرد ہلاک
- وزیراعظم کا ملک میں تعلیمی ایمرجنسی نافذ کرنے کا اعلان
- لاہور میں سفاک ماموں نے بھانجے کو ذبح کردیا
- 9 مئی کے ذمہ داران کو قانون کے مطابق جوابدہ ٹھہرانا چاہیے، صدر
- وزیراعلیٰ پنجاب کی وکلا کے خلاف طاقت استعمال نہ کرنے کی ہدایت
- اسلام آباد ہائیکورٹ کے ججوں کے خلاف مہم پر توہین عدالت کی کارروائی کیلئے بینچ تشکیل
- پہلے مارشل لا لگانے والے معافی مانگیں پھر نو مئی والے بھی مانگ لیں گے، محمود اچکزئی
- برطانیہ میں خاتون ٹیچر 15 سالہ طالبعلم کیساتھ جنسی تعلق پر گرفتار
- کراچی میں گرمی کی لہر، مئی کے اوسط درجہ حرارت کا ریکارڈ ٹوٹ گیا
- زرمبادلہ کی مارکیٹوں میں ڈالر کے مقابلے میں روپیہ مستحکم
- سائفر کیس: انٹرنیٹ پرموجود لیکڈ آڈیوز کو درست نہیں مانتا، جسٹس گل حسن اورنگزیب
- عمران خان نے چئیرمین پی اے سی کے لیے وقاص اکرم کے نام کی منظوری دیدی
- سوال پسند نہ آنے پر شیرافضل مروت کے ساتھیوں کا صحافی پر تشدد
- مالی سال 25-2024کا بجٹ جون کے پہلے ہفتے میں پیش کیے جانے کا امکان
- کورونا وائرس سے بچاؤ کے لیے نئی ویکسین کی آزمائش
امریکا میں شرح پیدائش کم ترین سطح پر آگئی
واشنگٹن: امریکی حکومت کے ماتحت ایک ادارے نے اپنی نئی رپورٹ میں انکشاف کیا ہے کہ 2023 میں شرح پیدائش ریکارڈ سطح تک کم ہو گئی ہے۔
میڈیا رپورٹس کے مطابق امریکی سینٹرز فار ڈیزیز کنٹرول اینڈ پریوینشن (سی ڈی سی) نے حال ہی شرح پیدائش کے حوالے سے اعداد و شمار جاری کیے جس میں بتایا گیا ہے کہ 2023 میں امریکا میں 30 لاکھ 6 ہزار سے کم بچے پیدا ہوئے ہیں جو کہ ایک سال پہلے کے مقابلے میں تقریباً 76,000 کم ہے۔
یہ شرح پیدائش 1979 کے بعد سے امریکا میں پیدا ہونے والے بچوں کی اب تک کی سب سے کم ترین تعداد ہے۔ یونیورسٹی آف وسکونسن کے محقق نکولس مارک نے کہا کہ اس کی وجہ عام طور پر امریکی خواتین میں بعد کی عمر میں بچہ پیدا کرنے کا رجحان ہے جو عام ہوتا جارہا ہے کیونکہ زیادہ تر خواتین بچوں کی پرورش سے پہلے تعلیم اور کیریئر پر توجہ دینا چاہتی ہیں۔
انہوں نے مزید کہا کہ پچھلے اعداد و شمار سے پتہ چلتا ہے کہ نوعمر خواتین میں شرح پیدائش میں مسلسل کمی آئی ہے لیکن اس کے ساتھ 30 سے 40 عمر کی خواتین میں بچے پیدا کرنے کے رجحان میں بھی اضافہ ہوا۔
تاہم 2023 میں 30 اور 40 سال کی خواتین میں شرح پیدائش میں کوئی اضافہ دیکھنے میں نہیں آیا اور دوسری جانب نوجوان خواتین میں شرح پیدائش اور بھی کم ہوتی دیکھی گئی ہے۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔