- پی ایس ایل کی سابق چیمپئین ٹیم نے پشاور میں میچز کروانے کا مطالبہ کردیا
- پاکستان کے ڈیری سیکٹر کو مسلسل چیلنجوں کا سامنا، ماہرین
- کھانسی جان لیوا کب ثابت ہوتی ہے؟
- ہر مشہور شخص لیڈر نہیں بن سکتا
- بغیر پروں کے پُر تعیش طیارے کا ڈیزائن پیش
- ازدواجی زندگی نے مجھے سیلز بزنس میں ماہر بنا دیا، امریکی شہری
- عامر 15سال بعد ٹی20 ورلڈکپ ٹائٹل کی تاریخ دہرانے کے خواہاں
- غزہ میں اسرائیل کی جارحیت جاری رہی تو جنگ بندی معاہدہ نہیں ہوگا، حماس
- اسٹیل ٹاؤن میں ڈکیتی مزاحمت پر شہری کا قتل معمہ بن گیا
- لاہور؛ ضلعی انتظامیہ اور تندور مالکان کے مذاکرات کامیاب، ہڑتال موخر
- وزیراعظم کا 9 مئی کو شہدا کو خراج عقیدت پیش کرنے کیلئے تقریب کے انعقاد کا فیصلہ
- موبائل سموں کی بندش کے معاملے پر موبائل کمپنیز اور ایف بی آر میں ڈیڈ لاک
- 25 ارب کے ٹریک اینڈ ٹریس ٹیکس سسٹم کی ناکامی کے ذمہ داروں کا تعین ہوگیا
- وزیر داخلہ کا ملتان کچہری چوک نادرا سینٹر 24 گھنٹے کھلا رکھنے کا اعلان
- بلوچستان کے مستقبل پر تمام سیاسی قوتوں سے بات چیت کرینگے، آصف زرداری
- وزیراعظم کا یو اے ای کے صدر سے ٹیلیفونک رابطہ، جلد ملاقات پر اتفاق
- انفرااسٹرکچر اور اساتذہ کی کمی کالجوں میں چار سالہ پروگرام میں رکاوٹ ہے، وائس چانسلرز
- توشہ خانہ کیس کی نئی انکوائری کیخلاف عمران خان اور بشری بی بی کی درخواستیں سماعت کیلیے مقرر
- فاسٹ ٹریک پاسپورٹ بنوانے کی فیس میں اضافہ
- پیوٹن نے مزید 6 سال کیلئے روس کے صدر کی حیثیت سے حلف اٹھالیا
امریکا میں شرح پیدائش کم ترین سطح پر آگئی
واشنگٹن: امریکی حکومت کے ماتحت ایک ادارے نے اپنی نئی رپورٹ میں انکشاف کیا ہے کہ 2023 میں شرح پیدائش ریکارڈ سطح تک کم ہو گئی ہے۔
میڈیا رپورٹس کے مطابق امریکی سینٹرز فار ڈیزیز کنٹرول اینڈ پریوینشن (سی ڈی سی) نے حال ہی شرح پیدائش کے حوالے سے اعداد و شمار جاری کیے جس میں بتایا گیا ہے کہ 2023 میں امریکا میں 30 لاکھ 6 ہزار سے کم بچے پیدا ہوئے ہیں جو کہ ایک سال پہلے کے مقابلے میں تقریباً 76,000 کم ہے۔
یہ شرح پیدائش 1979 کے بعد سے امریکا میں پیدا ہونے والے بچوں کی اب تک کی سب سے کم ترین تعداد ہے۔ یونیورسٹی آف وسکونسن کے محقق نکولس مارک نے کہا کہ اس کی وجہ عام طور پر امریکی خواتین میں بعد کی عمر میں بچہ پیدا کرنے کا رجحان ہے جو عام ہوتا جارہا ہے کیونکہ زیادہ تر خواتین بچوں کی پرورش سے پہلے تعلیم اور کیریئر پر توجہ دینا چاہتی ہیں۔
انہوں نے مزید کہا کہ پچھلے اعداد و شمار سے پتہ چلتا ہے کہ نوعمر خواتین میں شرح پیدائش میں مسلسل کمی آئی ہے لیکن اس کے ساتھ 30 سے 40 عمر کی خواتین میں بچے پیدا کرنے کے رجحان میں بھی اضافہ ہوا۔
تاہم 2023 میں 30 اور 40 سال کی خواتین میں شرح پیدائش میں کوئی اضافہ دیکھنے میں نہیں آیا اور دوسری جانب نوجوان خواتین میں شرح پیدائش اور بھی کم ہوتی دیکھی گئی ہے۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔