چینی صدر کا دورہ ملتوی ہونے سے اہم منصوبوں میں پیش رفت تاخیر کا شکار

اے پی پی  اتوار 21 ستمبر 2014
چین کے صدر زی جن پنگ کے دورہ کے دوران چین اور بھارت نے 15 معاہدوں اورایم او یوز پر دستخط کئے فوٹو: فائل

چین کے صدر زی جن پنگ کے دورہ کے دوران چین اور بھارت نے 15 معاہدوں اورایم او یوز پر دستخط کئے فوٹو: فائل

اسلام آباد: تحریک انصاف اور عوامی تحریک کے دھرنوں کی وجہ سے پیداشدہ صورتحال کے باعث چینی صدرکے دورہ پاکستان کے ملتوی ہونے سے ملک کی ترقی اورخوشحالی کے اہم منصوبوں میں تاخیر ہوئی ہے ،یہ دورہ اب ری شیڈول ہوگا۔

پاکستان کے عوام اہم منصوبوں کی حتمی شکل اورسمت کے لئے چینی صدرکے دورے کے منتظرتھے جوپاکستانی معیشت کے لئے اہمیت کے حامل ہیں جبکہ بین الاقوامی منڈیاں اور سرمایہ کاربھی اس دورہ کا قریبی جائزہ لے رہے تھے۔حکومت پاکستان کے مطابق چین کے صدر زی جن پنگ کوآخری لمحہ پاکستان کا دورہ منسوخ کرنا پڑا جہاں وہ 45.6 بلین ڈالرکے معاہدوں پردستخط کرنے والے تھے جن میں 34ارب ڈالرکی ابتدائی سرمایہ کاری بھی شامل ہے۔ چینی صدر کی آمد پر پاکستان کئی نئی ٹھیکے حاصل کرسکتا تھا۔

وفاقی وزارتوں کے ذرائع کے مطابق دورے کے دوران توانائی ، انفرااسٹرکچر، مصنوعات سازی، ریلویز، مواصلات ، اطلاعات، میڈیا اور کلچر جیسے شعبوں میں بہت سے نئے معاہدوں اورایم اویوز پردستخط ہونا تھے، دوسری طرف چینی صدرکے دورہ بھارت کے پیش نظرچین بھارت تعلقات اجاگر ہوئے جبکہ پاکستان میں 34ارب ڈالرکی چینی سرمایہ کاری کی عالمی میڈیا میں بات نہیں ہوئی۔

بھارتی وزیرا عظم کے دفترکے مطابق صدر زی جن پنگ کے دورہ کے دوران چین اور بھارت نے 15 معاہدوں اورایم او یوز پر دستخط کئے جس سے ظاہر ہوتا ہے کہ دورہ نہ ہونے سے پاکستان کے اپنے بڑے اقتصادی مفادات متاثر ہوئے ہیں۔ ہمارے پڑوسی ممالک مواقع سے فائدے اٹھا اورہم ان سے پیچھے جا رہے ہیں، ضرورت اس بات کی ہے کہ ہم تنگ نظری سے بالاترہوکرملک کے وسیع ترمفاد کا خیال رکھیں۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔