بھارت کا پہلا خلائی مشن زندگی کے آثار کی تلاش میں مریخ کے مدار میں داخل

ویب ڈیسک  بدھ 24 ستمبر 2014
جتنے کم وسائل اور لاگت میں ہم نے مریخ پر اپنا مشن بھیجا ہے اس سے کہیں زیادہ پیسہ تو ہالی ووڈ کی فلم پر خرچ ہو جاتا ہے، نریندر مودی۔ فوٹو؛ فائل

جتنے کم وسائل اور لاگت میں ہم نے مریخ پر اپنا مشن بھیجا ہے اس سے کہیں زیادہ پیسہ تو ہالی ووڈ کی فلم پر خرچ ہو جاتا ہے، نریندر مودی۔ فوٹو؛ فائل

نئی دلی: بھارت کا پہلا خلائی مشن ’’منگل ین‘‘ زندگی کے آثار کی تلاش پر تحقیق کے لئے مریخ کے مدار میں داخل ہو گیا۔ 

بھارتی میڈیا رپورٹس کے مطابق بھارت کے خلائی کے خلائی تحقیق کے ادارے ’’اسرو‘‘ کی جانب سے گزشتہ برس نومبر میں مریخ پر زندگی کے آثار تلاش کرنے کے لئے بھیجا جانے والا خلائی مشن منگل ین تقریبا 10 ماہ بعد سرخ سیارے کے مدار میں داخل ہو گیا ہے۔ بھارت کا خلائی مشن 6 ماہ تک مریخ پر پانی اور میتھین گیس کی  تلاش کے ساتھ ساتھ زندگی کے آثار کے حوالے سے تحقیق کرے گا۔ بھارت کے خلائی مشن پر  ساڑھے 4 ارب روپے کی لاگت آئی ہے جو کہ  دوسرے ممالک کی جانب سے بھیجے گئے خلائی مشنز کے اعتبار سے انتہائی کم ہے۔

بھارتی وزیراعظم منگل ین کی کامیابی کے مناظر کو دیکھنے کے لئے خصوصی طور پر بنگلور میں واقع اسرو کے کنڑول روم پہنچے اور  سائنسدانوں کو  کامیابی سے مریخ کے مدار میں داخل ہونے پر مبارک باد پیش کی۔ نریندر مودی کا کہنا تھا کہ جتنے کم وسائل اور  لاگت میں ہم نے مریخ پر اپنا مشن بھیجا ہے اس سے کہیں زیادہ پیسہ کو ہالی ووڈ کی فلم پر خرچ ہو جاتا ہے۔ دوسری جانب بین الاقوامی خلائی تحقیقاتی ادارے ناسا کی جانب سے بھی بھارت کو مریخ پر کامیابی کے ساتھ مریخ کے مدار میں داخل ہونے پر مبارکباد دیتے ہوئے کہا کہ اس مشن سے سرخ سیارے پر پانی کے آثار ختم ہونے کی وجوہات کا پتہ چلانے میں مدد ملے گی۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔