- افغانستان میں طالبان ملٹری کی گاڑی دھماکے میں تباہ؛ 6 ہلاک اور 8 زخمی
- 2014ء کے دھرنے کی انکوائری کے لیے تیار ہوں، عمران خان
- سندھ ہائر ایجوکیشن کمیشن کے تحت جاب فیئر کل ایکسپو سینٹر کراچی میں ہوگا
- اذلان شاہ ہاکی ٹورنامنٹ؛ پاکستان کے فائنل کھیلنے کے امکانات روشن
- شبلی فراز اور عمر ایوب کے ساتھ کام کرنے سے انکار کرتا ہوں، شیر افضل
- کراچی میں اغوا کی جانے والی ساڑھے4 سالہ بچی بازیاب، اغوا کارخاتون گرفتار
- بلوچستان میں حوالہ ہنڈی اور بجلی چوری کے خلاف کریک ڈاؤن
- سونے کی عالمی اور مقامی مارکیٹوں میں قیمت آج مزید کم ہو گئی
- پاکستان کا پہلا سیٹلائٹ خلائی مشن آئی کیوب چاند کے مدار میں داخل
- یوکرینی صدر کو قتل کرنے کی سازش پکڑی گئی؛ 2 کرنل گرفتار
- لاہور میں وکلا کا مطالبات کے حق میں احتجاج، پولیس سے شدید جھڑپوں میں متعدد افراد زخمی
- وزیراعلیٰ پختونخوا علی گنڈاپور نے اپنی پارٹی کو بھی دھوکے دیے ہیں، گورنر کے پی
- وزیرِاعظم کا پاکستان اسکل کمپنی اور اسکل ڈویلپمنٹ فنڈ بنانے کا حکم
- بھارتی فوج کی ریاستی دہشت گردی میں 3 کشمیری نوجوان شہید
- دورہ آئرلینڈ؛ محمد عامر تاحال ویزے سے محروم
- عارف علوی انسداد دہشت گردی عدالت پہنچ گئے، شاہ محمود، یاسمین راشد سے ملاقات
- 10 اور 11 مئی کو جنوبی پنجاب میں طوفانی بارش کا امکان
- پاکستان سے حج آپریشن کا آغاز، پہلی پرواز کل مدینہ منورہ کیلیے روانہ ہوگی
- لاہور؛ گاڑیوں کو موٹرسائیکل سے ٹکر مار کر لوٹنے والا ڈاکو گرفتار
- بشریٰ بی بی کو بنی گالہ سے اڈیالہ جیل منتقل کرنے کا حکم
بدقسمت ٹیسٹ کرکٹرامیرترین کیوی شخص بن گیا
ویلنگٹن: نیوزی لینڈ کیلیے پہلے ہی ٹیسٹ میں گریگ لووریج بیٹنگ کے دوران انگلیوں کا جوڑ تڑوا بیٹھے اور ایک گیند بھی نہ کرپائے، اس کے بعد انھوں نے کوئی پانچ روزہ میچ نہیں کھیلا،مگر پھر بزنس میں کامیاب ثابت ہوئے۔
21 ویں سالگرہ کے موقع پرگریگ لووریج ہیملٹن میں اپنے ڈیبیو ٹیسٹ پر بیٹنگ کے لیے گئے، انہوں نے ہنری اولنگا کو چوکا جڑدیا، البتہ اگلی ڈلیوری نے ان کیلیے سب کچھ تبدیل کردیا،وہ ان کے دائیں گلوز سے ٹکرائی جس سے ہاتھ کا جوڑ ٹوٹ گیا، لیگ اسپنر کو ایک گیند بھی کرنے کا موقع نہ ملا، پھر وہ دوبارہ کبھی نیوزی لینڈ کیلیے نہیں کھیل سکے۔
مگرپھر بزنس میں کامیاب رہے،ان کا نام نیشنل بزنس ریویو کی امیرترین افراد کی فہرست میں شامل ہے، وہ پراپرٹی کمپنی روبرٹ جونزہولڈنگس کے جنرل منیجر اور نیوزی لینڈ کے امیر ترین افراد میں شامل ہیں، ان کے اثاثے 52 ملین نیوزی لینڈ ڈالر کے ہیں، لووریج نے مختصر ٹیسٹ کیریئر کے بعد کچھ عرصہ اکیڈمی میں گزرا جہاں کوچز نے ان کا بولنگ ایکشن تبدیل کرنے کی کوشش کی، جب انھیں نیوزی لینڈ کرکٹ میں اپنا مقام نظر نہیں آیا تو وہ پڑھنے کیلیے انگلینڈ کی کیمبرج یونیورسٹی چلے گئے۔
جہاں سے واپسی پر ان کے کامیاب دور کا آغاز ہوا،لووریج کہتے ہیں کہ درد کی وجہ سے میں تقریباً بے ہوش ہوگیا تھا، میں صرف اتنا جانتا ہوں کہ گراؤنڈ سے واپسی پر روتا رہا تھا، دوسرے دن میری سرجری ہوئی، اس کے بعد ٹیسٹ کیریئر ختم ہوگیا۔ کرکٹ سے دور لووریج نے نیوزی لینڈ میں ایک سیاسی تقریر نویس کے طور پر کام کیا، وہ ایک انٹرنیشنل اسکول میں استاد کے طور پر بھی خدمات انجام دیتے رہے۔
بھارت میں انھوں نے کرکٹ کلب آف انڈیا میں ٹریننگ دی اورسچن ٹنڈولکر کے ساتھ بھی ان کی رفاقت رہی، البتہ لووریج کی کرکٹ ان بلندیوں تک نہیں پہنچ سکی جس کے وہ اہل تھے۔ تین مرتبہ شولڈر انجری کے ساتھ انھوں نے اپنا آخری فرسٹ کلاس میچ 28 برس کی عمر میں کھیلا تھا۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔