- دوسرا ٹی20؛ کیا عامر پلئینگ الیون کا حصہ ہوں گے؟
- کشمیر ایکشن کمیٹی قیادت کا پرتشدد واقعات سے اظہارِ لاتعلقی، بھارتی پروپیگنڈہ بے نقاب
- کراچی میں موٹرسائیکل چھیننے کے دوران فائرنگ سے شہری جاں بحق، ویڈیو سامنے آگئی
- کراچی میں 180 سال پرانی عمارت کا زینہ زمین بوس، پھنسے رہائشیوں کو بچالیا گیا
- پاک آئرلینڈ سیریز؛ دوسرا میچ آج کھیلا جائے گا! ٹیم میں 2 تبدیلیاں متوقع
- اگلے ماہ پیرس کیلیے پروازیں چلانے کیلیے تیار، ترجمان پی آئی اے
- پاکستان، چین کا سی پیک کے تحت دوطرفہ تعاون بڑھانے پر اتفاق
- گندم اور استعمال شدہ کاروں کی درآمد پرڈیوٹی میں اضافے کی تجاویز
- آئی کیوب قمرکی کامیابی، ایک اور سیٹلائٹ لانچ کرنے کا فیصلہ
- امریکا نے غزہ جنگ بندی کیلئے اسرائیلی یرغمالیوں کی رہائی کی شرط رکھ دی
- ماؤں کو اپنی زندگی بھی جینے دیجیے!
- جنت نظیر ہے میری ماں ۔۔۔
- کرکٹرز بھی اذلان شاہ ہاکی کپ فائنل کھیلنے والی ٹیم کی سپورٹ میں بول اُٹھے
- ایک عام ماں بھی ’بادشاہ گر‘ ہے۔۔۔!
- آئرلینڈ کیخلاف شکست؛ رمیز راجا نے بھی ٹیم کو آڑے ہاتھوں لے لیا
- جیمز اینڈرسن الوداعی ٹیسٹ کب کھیلیں گے؟
- شادی کی تقریب میں ایک عجیب و غریب بن بلائے مہمان کی آمد
- ڈھلتی عمر میں ذہنی صلاحیتوں کو برقرار رکھنے کیلئے کیا کریں؟
- چاند پر پانی کی موجودگی کے متعلق اہم انکشاف
- لاہور؛ پولیس اہلکاروں کی ٹارگٹ کلنگ میں ملوث 4 دہشت گرد ہلاک
درہ آدم میں کلاشنکوف اسمارٹ فون سے بھی سستی
درہ آدم خیل: فرانسیسی نیوز ایجنسی اے ایف پی کے ایک تازہ جائزے کے مطابق پاکستان میں جگہ جگہ غیر قانونی اسلحہ ورکشاپیں قائم ہیں، جہاں اسکریپ یعنی بچے کھچے لوہے سے ایسی کلاشنکوف رائفلیں تیار کی جاتی ہیں جو اسمارٹ فون سے بھی سستی ہوتی ہیں۔
پہاڑیوں میں گھرا شمال مغربی شہر درہ آدم خیل پاکستان میں ہتھیاروں کی سب سے بڑی بلیک مارکیٹ کہلاتا ہے‘ یہاں قفے وقفے سے گولیاں چلنے کی آوازیں آنا معمول کی بات ہے۔ درہ آدم خیل میں اسلحہ سازی کا کاروبار کئی نسلوں سے چلا آ رہا ہے اور یہ کاروبار1980ء کے عشرے میں خاص طور پر چمکا جب مجاہدین نے سرحد پار افغانستان جا کر سوویت فوجوں کیخلاف لڑنے کیلیے یہاں سے ہتھیار خریدنے شروع کیے تھے۔
درہ آدم خیل اب جرائم پیشہ سرگرمیوں سے کافی حد تک پاک ہو چکا ہے تاہم نئے حالات اسلحہ ساز کاریگروں کیلیے ساز گار نہیں۔ ترکی اور بلغاریہ کی مشہور ایم پی5 مشین گن کی ہو بہو نقل تیار کرنے کے ماہر کاریگر خطاب گل کا کہنا ہے کہ موجودہ حکومت نے جگہ جگہ چیک پوائنٹس بنا دیئے ہیں جس سے کاروبار ٹھپ ہو گیا ہے۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔