- حسن علی کی سلیکشن! آفریدی نے بھی حیران رہ گئے
- بھارت؛ شیوسینا کی رہنما کا ہیلی کاپٹر گر کر تباہ
- مخصوص نشستیں؛ پشاور ہائیکورٹ فیصلے کیخلاف سنی اتحاد کونسل کی اپیل سماعت کیلیے مقرر
- قومی ٹیم کے دورہ جنوبی افریقہ کے شیڈول کا اعلان ہوگیا
- ڈاکوؤں کا نیا طریقہ واردات، حیدرآباد سے کراچی آنیوالی پوری وین لوٹ لی
- اسلام آباد میں رہنے والے چینی شہریوں کا ڈیٹا مرتب، سکیورٹی سخت کردی گئی
- گندم سمیت دیگر اشیا کی اسمگلنگ میں کسٹمز اہلکاروں کے ملوث ہونے کا انکشاف
- پی ٹی آئی رہنما شیر افضل مروت کے بھائی پختونخوا حکومتی ٹیم سے فارغ
- سلمان بٹ کا محمد حارث کو اپنے اوپر نظرثانی کا مشورہ
- عالمی اور مقامی مارکیٹوں میں سونے کی قیمت کم ہو گئی
- وزیراعظم نے گندم درآمد کرنے کا نوٹس لے لیا، تحقیقات کا حکم
- پی ایس ایل کی لیگ کمشنر نائلہ بھٹی بھی مستعفی ہوگئیں
- پولیس اہلکاروں کے ٹارگٹ کلر کے دورانِ تفتیش سنسنی خیز انکشافات
- آڈیو لیکس کیس؛ آئی بی کی بینچ پر اعتراض واپس لینے کی درخواست خارج
- ٹی20 ورلڈکپ؛ کس ٹیم کی مضبوط بیٹنگ لائن اَپ ہے؟ وان نے بتادیا
- اسحاق ڈار کی نائب وزیراعظم تعیناتی کیخلاف درخواست پر دلائل طلب
- سندھ ہائیکورٹ کا تھانوں کی زمین پر کمرشل سرگرمیوں کیخلاف فوری کارروائی کا حکم
- انتخابی فائدے کیلیے مودی مسلم دشمنی میں زہرآلود تقاریر کررہے ہیں، عالمی میڈیا
- سرحدی کشیدگی؛ ایران کا افغانستان کے ساتھ بارڈر سیل کرنے کا فیصلہ
- اے ڈی بی اور ملکی اداروں کا معاشی کارکردگی پراطمینان کا اظہار
ون بیلٹ ون روڈ منصوبے کے مقابل پراجیکٹ پر تشویش نہیں، چین
بیجنگ: چین نے کہا ہے کہ اسے ون بیلٹ ون روڈ منصوبے کے مقابل امریکا، بھارت، جاپان اور آسٹریلیا کے منصوبے پر کوئی تشویش نہیں۔
چین نے کہا ہے کہ ون بیلٹ ون روڈ منصوبہ سماجی، معاشی اور باہمی تعاون کا نظام ہے، ون بیلٹ ون روڈ منصوبے کو پہلے ہی60 سے زائد ممالک تک پہنچایا جا چکا ہے، چین کسی بھی ایسے منصوبے کا مخالف نہیں جس سے معاشی و سماجی فوائد حاصل ہوں، چین نے ہمیشہ اشتراکیت کے ذریعے ترقی کو سپورٹ کیا ہے، اوبور منصوبہ بین الاقوامی برادری کا حمایت یافتہ منصوبہ ہے، ایسے منصوبے انتہائی اہم لیکن رضاکارانہ طور پر بنائے جائیں۔
چین کی وزارت خارجہ کے ترجمان کینگ شوانگ نے گزشتہ روز اپنی معمول کی پریس بریفنگ میں صحافیوں کی جانب سے کیے گئے اس سوال کہ امریکا، بھارت، جاپان اور آسٹریلیا مشترکہ علاقائی بنیادی ڈھانچے کی منصوبہ بندی پر غور کر رہے ہیں جو چین کے بیلٹ اور روڈ کا متبادل تصور کیا جا رہا ہے کا جواب دیتے ہوئے کہا کہ چین کو اس پر کوئی تشویش نہیں ہے، چین اس منصوبے پر کسی بھی قسم کی پریشانی میں مبتلا نہیں۔
ترجمان کے مطابق چین نے پہلے ہی بیلٹ اینڈ روڈ منصوبہ کے ایسوسی ایٹ منصوبہ کی تجاویز دی ہوئی ہیں جس کے ذریعے مختلف ممالک مابین بنیادی ڈھانچے کی تعمیر اور باہمی روابط سے ترقی کی منازل طے کی جائیں گی۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔