- پنجاب میں مزید 31 اعلیٰ افسران کے تقرر و تبادلوں کے احکامات
- متحدہ اور پی پی میں ڈیڈ لاک ختم، ملکر قوم کی خدمت کرنے پر اتفاق
- علی ظفر سینیٹ میں پی ٹی آئی کے پارلیمانی لیڈر نامزد
- چیمپئنز ٹرافی: بھارت کے میچز ایک ہی شہر میں کرانے کی تجویز
- اسرائیلی مصنوعات کا بائیکاٹ؛ ملائیشیا میں فاسٹ فوڈ برانڈ کے ریسٹورینٹس بند ہوگئے
- حکومت اسٹیل مل بحال نہیں کرسکتی تو سندھ حکومت کے حوالے کردے، بلاول
- صدر مملکت کا کراچی اور کچے میں ڈاکوؤں کے خلاف سخت کارروائی کا حکم
- پالتو بلی کی ایک چھوٹی سی غلطی نے گھر کو آگ لگادی
- 200 سے زائد پُرانی کتب پر زہریلی دھاتوں کے نقوش دریافت
- وٹامن ڈی اور قوتِ مدافعت کے درمیان ممکنہ تعلق کا انکشاف
- ہم نے قائداعظم کا اسرائیل مخالف نظریہ سمجھا ہی نہیں، مولانا فضل الرحمان
- کے ٹو ایئرویز کو کارگو لائسنس جاری
- امریکی وزیر خارجہ اسرائیل پہنچ گئے؛ جنگ بندی کیلیے پُرعزم
- دورہ انگلینڈ کیلیے قومی ویمنز کرکٹ ٹیم کا اعلان، ندا ڈار کپتان برقرار
- توشہ خانہ تحقیقات؛ بشریٰ بی بی نے نیب طلبی کا نوٹس چیلنج کردیا
- پی آئی اے کی نجکاری میں غیر ملکی کمپنیوں کی عدم دلچسپی
- سابق وزیراعظم کشمیر سردار تنویر پر سینٹورس مال پر قبضے کی کوشش کا مقدمہ درج
- بسوں کی نئی کھیپ کراچی پہنچ گئی، جلد نئے روٹس شروع کرنے کا اعلان
- چیمپئینز ٹرافی؛ آئی سی سی کے پچ کنسلٹنٹ 3 روزہ دورے پر پاکستان پہنچ گئے
- دہشت گردی سے نمٹنے کیلیے پاکستان کی کوششوں کی حمایت کرتے ہیں، امریکا
سول انٹیلی جنس ایجنسی سربراہ سے محروم، اہم آپریشنز متاثر
اسلام آباد: انٹیلی جنس بیورو (آئی بی) کے ڈائریکٹرجنرل کی تعیناتی دوہفتے گزرنے کے باوجودعمل میں نہیں لائی جاسکی جس کے باعث سویلین انٹیلی جنس ادارے کی معمول کی سرگرمیوں کے علاوہ کئی اہم آپریشنزبھی متاثر ہو رہے ہیں جن کیلئے ڈی جی کی منظوری لازمی ہے۔
ذرائع نے ایکسپریس ٹریبیون کوبتایاکہ آئی بی کے سربراہ کیلئے متعددناموںپرغورکے باوجودوزیراعظم نے ابھی تک اس عہدے پرتعیناتی کیلئے کسی نام کوحتمی شکل نہیں دے سکے۔ ذرائع کاکہناہے کہ ڈی جی کی تعیناتی نہ ہونے سے معاملات التواکاشکارہورہے ہیں۔
معلوم ہواہے کہ بعض سینئر افسران نے جنہیں وزیراعظم ڈی جی آئی بی تعینات کرنے کے خواہاں ہیں عہدہ سنبھالنے سے معزولی ظاہرکی جوسویلین انٹیلی جنس ادارے کے نئے سربراہ کی تعیناتی میں تاخیرکی ایک اہم وجہ ہے۔
ڈی جی آئی بی کے عہدے کیلئے امیدواروں میں شامل ایک امیدوارنے نام نہ ظاہرکرنے کی شرط پربتایاکہ حکومت کی مدت مئی کے آخرتک پوری ہورہی ہے اورحکومت چاہتی ہے کہ ایسا فیورٹ امیدارلگایاجائے جوصورتحال کوحکمراں جماعت کے حق میں کرسکے اورسیاسی اہداف کوپوراکرسکے اورکیرئیرافسران ایساکرنے کوتیارنہیں۔
ذرائع کاکہناہے کہ ایسی صورتحال میں ڈی جی آئی بی کاعہدہ قبول کرناایک جواہے جوکوئی بھی اچھی شہرت کاحامل افسربمشکل کھیلنے پر رضامند ہوگا جبکہ اس بات کی بھی کوئی ضمانت نہیں کہ موجودہ حکومت کاتعینات کردہ ڈی جی آئی بی نگران سیٹ کے دوران بھی کام کرتارہے،قومی امکان ہے کہ نگران سیٹ قیام ہونے کے بعد سرکاری اداروں ورسویلین ایجنسیوں کے اعلیٰ عہدیداروں کی اکھاڑبچھاڑکی جائے۔
2اپریل کوآفتاب سلطان کی ریٹائرمنٹ کے بعد وزیراعظم نے نئے ڈی جی آئی بی کیلئے متعددناموں پرغورکیاجن میں مہرخالقدادلک،فواداسداللہ اور ڈاکٹر سلیمان خان نمایاں امیدواروں ہیں جبکہ اطلاعات کے مطابق انسپکٹرجنرل پنجاب پولیس عارف نوازخان،ڈی جی ایف آئی اے بشیراحمدمیمن، نیکٹا کے سربراہ احسان غنی،جوائنٹ ڈائریکٹرآئی بی شجاعت اللہ قریشی اورڈی جی نیشنل پولیس بیورو شوکت حیات کے نام بھی زیرغور ہیں۔
وزیراعظم کے قریبی ذرائع کے مطابق حکومت آفتاب سلطان کوتوسیع دیناچاہتی تھی لیکن انہوں نے انکاکردیا ۔ حکومت کی اس ترجیح کی وضاحت کرتے ہوئے ذرائع نے کہاچونکہ اگلے چندماہ بہت اہم ہے ،عام انتخابات سرپرہیں اسلئے معاملات چلانے کیلئے قابل اعتمادامیدوارچاہیے کیونکہ نیا امیدوار معاملات کوسمجھنے میں وقت لگائے گا۔
بعض حکام کاخیال ہے کہ حکومتی حلقے ابھی تک آفتاب سلطان کومسلسل چوتھی مدت کیلئے توسیع لینے پرقائم کررہے ہیں۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔