- موٹر وے پولیس سے تلخ کلامی کرنیوالی خواتین کی ضمانت منظور
- گزشتہ ہفتے 15 اشیاء کی قیمتوں میں اضافہ، 18 کی قیمتوں میں کمی
- بیوی پر تیزاب پھینکنے والے شوہر کو 14 سال قید بامشقت، 10 لاکھ جرمانہ
- بلوچستان میں کسانوں سے 5 لاکھ ٹن گندم خریداری شروع کرنے کا فیصلہ
- شراب برآمدگی کیس : علی امین گنڈا پور کی گاڑی سے برآمد بوتل عدالت میں پیش
- الخدمت فاؤنڈیشن کا اُردن سے غزہ امدادی سامان بھجوانے کیلیے معاہدہ
- فیض آباد دھرنا کیس؛ وفاقی حکومت کی نظرثانی اپیل سماعت کیلیے مقرر
- برازیل میں بارشوں نے تباہی مچادی؛ 29 ہلاک اور 60 لاپتا
- حج آپریشن 9 مئی تا 9 جون جاری رہے گا، فلائٹ شیڈول جاری
- او آئی سی وزرائے خارجہ کانفرنس: پاکستان کا غزہ محاصرے کیخلاف مشترکہ جہدوجہد کا مطالبہ
- گیری کرسٹن کی بطور ہیڈکوچ تعیناتی؛ پاکستان کرکٹ کیلئے نئے دور کا آغاز قرار
- عالمی یومِ صحافت پر خضدار میں دھماکا، صدر پریس کلب صدیق مینگل جاں بحق
- سعودی حکمران پاکستان میں سرمایہ کاری میں گہری دلچسپی رکھتے ہیں، وزیراعظم
- حسن علی کی سلیکشن! آفریدی بھی حیران رہ گئے
- بھارت؛ شیوسینا کی رہنما کا ہیلی کاپٹر گر کر تباہ
- مخصوص نشستیں؛ پشاور ہائیکورٹ فیصلے کیخلاف سنی اتحاد کونسل کی اپیل سماعت کیلیے مقرر
- قومی ٹیم کے دورہ جنوبی افریقہ کے شیڈول کا اعلان ہوگیا
- ڈاکوؤں کا نیا طریقہ واردات، حیدرآباد سے کراچی آنیوالی پوری وین لوٹ لی
- اسلام آباد میں رہنے والے چینی شہریوں کا ڈیٹا مرتب، سکیورٹی سخت کردی گئی
- گندم سمیت دیگر اشیا کی اسمگلنگ میں کسٹمز اہلکاروں کے ملوث ہونے کا انکشاف
دماغ کی اسکیننگ سے نفسیاتی امراض کا پتا چلانا ممکن
واشنگٹن: سائنس دانوں کا کہنا ہے کہ دماغ کے اسکین کے ذریعے ذہنی امراض جیسے مگرین، ڈپریشن اور بائی پولر ڈس آرڈر کی تشخیص کی جاسکتی ہے۔
سائنسی جریدے نیورون میں شائع ہونے والے مقالے کے مطابق دماغ کے اسکین Functional Connectivity MRI ذریعے ذہنی امراض کی تشخیص کی جا سکتی ہے، ان امراض کو لیبارٹری میں جانچنا اس سے قبل ناممکن تھا۔ محققین کا دعویٰ ہے کہ FC MRI کے ذریعے ڈپریشن، بائی پولر ڈس آرڈر اور مگرین کی تشخیص ممکن ہوجائے گی۔
اس ٹیکنالوجی کی مدد سے ایک صحت مند شخص اور دماغی مرض میں مبتلا شخص کے برین اسکین کا تقابلی مطالعہ کیا جا سکے گا اور دماغ کے شعور و لاشعور حصے میں پیدا ہونے والی تبدیلیوں کو دیکھا جا سکے گا جس سے نفسیاتی امراض کی تشخیص ممکن ہو پائے گی۔ قبل ازیں نفسیاتی الجھنوں کو مریض کے رویوں اور معاملات سے جانچا جاتا تھا۔
واشنگٹن یونیورسٹی کے پروفیسر اسٹیون پیٹر سن کا کہنا ہے کہ FC MRI ذہنی امراض کی تشخیص میں ایک نیا باب ثابت ہوگا جس کا طریقہ کار ذہن میں پیدا ہونے خیالات کو جانچنے کے لیے استعمال نہیں ہوگا بلکہ اس کا اصل مقصد ذہن کے منظم اور بالترتیب ہونے کے طریقے کو پرکھنا ہے یہ ایک مکمل سائنس ہے۔
برین کے نیٹ ورک کو جاننے کے لیے سائنس دانوں نے انسانی ذہن کو 333 حصوں میں بانٹا اور ایک ایک حصے کی الگ الگ اسکیننگ کی گئی۔ نو مریضوں کی دن بھر کی معمولات جیسے ٹی وی دیکھنا، ناشتہ کرنے کے خیال اور ہاتھوں کو حرکت دینے کے دوران کی 10 گھنٹے کی FC MRI کا مطالعہ کیا اور صحت مند ذہن اور بیمار شخص کے دماغ میں پیدا ہونے والی تبدیلیوں کو ریکارڈ کیا۔
سائنس دانوں کا خیال ہے کہ دماغی اسکین کے ذریعے اینزائیٹی، ڈپریشن آرڈر اور بائی پولر ڈس آرڈر کے مرض کی تشخیص اور علاج میں کامیابی کے تناظر کو جانچنے کے لیے طب کی دنیا میں کوئی ٹیسٹ دستیاب نہیں تھا۔ اس ضمن میں ماہر نفسیات اور دماغی امراض کے ماہرین کے لیے FC MRI کافی مدد گار ثابت ہوگا۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔