- بھارت: شرپسندوں نے مسجد میں گھس کر امام کو شہید کردیا
- آئی ایم ایف نے 1.1 ارب ڈالر قسط کی منظوری دے دی
- پاکستان، آزاد کشمیر میں سرمایہ کاری کیلیے ہر ممکن مدد فراہم کرے گا، آصف زرداری
- کوئٹہ میں مرغی کے گوشت کی قیمت 1200 روپے فی کلو تک پہنچ گئی
- لاہور: گندم کی خریداری نہ ہونے پر احتجاج کرنے والے کسان گرفتار
- اسلام آباد میں غیرملکی خاتون سیاح کو لوٹنے والے گروہ کا سرغنہ گرفتار
- کراچی پولیس کا اغوا برائے تاوان کا ایک اور کیس سامنے آگیا
- اے ایس پی شہر بانو نقوی شادی کے بندھن میں بندھ گئیں، تصاویر وائرل
- انتخابی نتائج کیخلاف جماعت اسلامی کا سپریم کورٹ جانے کا اعلان
- ضلع خیبر: سیکورٹی فورسز کے آپریشن میں 4 دہشت گرد ہلاک
- وکیل کے قتل میں مطلوب خطرناک اشتہاری آذربائیجان سے گرفتار
- ملکی معیشت میں بہتری کے لیے بڑے پیمانے پر اصلاحات کرنے جارہے ہیں، وزیراعظم
- انٹربینک اور اوپن مارکیٹ میں ڈالر کی قدر بڑھ گئی
- کراچی میں گرمی کی لہر برقرار، منگل کو پارہ 40 تک جانے کا امکان
- سعودی عرب میں لڑکی کو ہراساں کرنے پر بھارتی شہری گرفتار
- رجب طیب اردوان پاکستان کے سچے اور مخلص دوست ہیں، صدر مملکت
- کراچی: او اور اے لیول امتحانات میں بدترین بد انتظامی سے ہزاروں طلبہ اذیت کا شکار
- عجیب و غریب ڈیزائن کی حامل گاڑیاں
- سرجری سے انکاری معمر افراد کیلئے انتباہ
- صوتی آلودگی کے پرندوں پر مرتب ہونے والے سنگین اثرات
بھارت میں موسلا دھار بارش اور مٹی کے طوفان سے 110 افراد ہلاک
نئی دہلی: بھارتی ریاستوں راجستھان اور اتر پردیش میں گردو غبار کے طوفان اور تیز بارشوں کے باعث 110 افراد ہلاک اور 300 سے زائد زخمی ہوگئے۔
بھارتی میڈیا کے مطابق اترپردیش کے شہر آگرہ اور راجستھان کے تین اضلاع الور، بھرت پور اور دھول پور میں طوفانی بارشوں اور 130 کلومیٹر فی گھنٹہ کی رفتار سے چلنے والی ہواؤں نے بڑے پیمانے پر تباہی مچادی۔ طوفان سے اترپردیش میں 73 افراد ہلاک اور 160 زخمی ہوگئے، سب سے زیادہ ہلاکتیں آگرہ میں ہوئیں جن کی تعداد 43 ہے ہلاک ہونے والوں میں بچے بھی شامل ہیں، زیادہ ہلاکتیں پانی کے سبب گھر منہدم ہونے سے ہوئیں۔
میٹرو لوجیکل ڈپارٹمنٹ آف انڈیا کے مطابق شام ساڑھے آٹھ تا ساڑھے گیارہ بجے محض تین گھنٹوں کے دوران آگرہ میں 48.2 ملی میٹر بارش ریکارڈ کی گئی۔
اسی طرح راجستھان میں 35 افراد ہلاک اور 200 سے زائد زخمی ہوگئے جبکہ چار ہلاکتیں اتر کھںڈ میں اور بقیہ ہلاکتیں دیگر علاقوں میں ہوئیں۔ درخت اور ہورڈنگز گرنے، کچے مکانات منہدم ہونے اور آسمانی بجلی گرنے سے ہلاکتوں میں اضافہ ہوا۔
پریس ٹرسٹ آف انڈیا کے مطابق زخمیوں کی بڑی تعداد کی وجہ سے ہلاکتوں میں اضافے کا خدشہ ظاہر کیا جا رہا ہے۔ ضلع بھر کے اسپتالوں میں ایمرجنسی نافذ کردی گئی ہے۔ طوفانی بارش کے باعث لوگ خوف زدہ ہیں کیونکہ مون سون کی بارشوں کاسلسلہ شروع ہونے میں ابھی 6 ہفتے باقی ہیں لیکن اس سے قبل ہی بارشوں کا سلسلہ شروع ہو گیا ہے۔
واضح رہے کہ بھارت کے شمالی علاقوں میں موسم گرما میں ایسی آندھیاں عام طور پر آتی ہیں لیکن اتنی زیادہ ہلاکتوں کا ہونا غیر معمولی بات ہے۔ گزشتہ ماہ کی 27 تاریخ کو آندھرا پردیش میں محض 13 گھنٹوں کے دوران 36 ہزار 749 بار آسمانی بجلی گرنے کے واقعات ریکارڈ کیے گئے تھے جو موسمی تغیر کی جانب اشارہ ہے۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔