- پاکستان میں دراندازی کیلیے طالبان نے مکمل مدد فراہم کی، گرفتار افغان دہشتگرد کا انکشاف
- سعودی دارالحکومت ریاض میں پہلا شراب خانہ کھول دیا گیا
- موٹر وے پولیس اہل کار کو ٹکر مارنے والی خاتون جوڈیشل ریمانڈ پر جیل روانہ
- کراچی میں رینجرز ہیڈ کوارٹرز سمیت تمام عمارتوں کے باہر سے رکاوٹیں ہٹانے کا حکم
- اوگرا کی تیل کی قیمتیں ڈی ریگولیٹ کرنے کی تردید
- منہدم نسلہ ٹاور کے پلاٹ کو نیلام کر کے متاثرہ رہائشیوں کو پیسے دینے کا حکم
- مہنگائی کے باعث لوگ اپنے بچوں کو فروخت کرنے پر مجبور ہیں، پشاور ہائیکورٹ
- کیا عماد، عامر اور فخر کو آج موقع ملے گا؟
- سونے کی قیمتوں میں معمولی اضافہ
- عمران خان، بشریٰ بی بی کو ریاستی اداروں کیخلاف بیان بازی سے روک دیا گیا
- ویمنز ٹیم کی سابق کپتان بسمہ معروف نے ریٹائرمنٹ کا اعلان کردیا
- امریکی یونیورسٹیز میں ہونے والے مظاہروں پر اسرائیلی وزیراعظم کی چیخیں نکل گئیں
- پولیس یونیفارم پہننے پر مریم نواز کیخلاف کارروائی ہونی چاہیے، یاسمین راشد
- قصور ویڈیو اسکینڈل میں سزا پانے والے 2 ملزمان بری کردیے گئے
- سپریم کورٹ نے اسپیکر بلوچستان اسمبلی عبدالخالق اچکزئی کو بحال کر دیا
- مرغی کی قیمت میں کمی کیلیے اقدامات کر رہے ہیں، وزیر خوراک پنجاب
- عوام کو کچھ نہیں مل رہا، سارا پیسہ سرکاری تنخواہوں میں دیتے رہیں گے؟ چیف جسٹس
- وزیراعلیٰ بننے کیلئے خود کو ثابت کرنا پڑا، آگ کے دریا سے گزر کر پہنچی ہوں، مریم نواز
- کلین سوئپ شکست؛ ویمنز ٹیم کی سلیکشن کمیٹی میں بڑی تبدیلیاں
- قومی اسمبلی کمیٹیاں؛ حکومت اور اپوزیشن میں پاور شیئرنگ کا فریم ورک تیار
بھارت میں 13 گھنٹے میں 36 ہزار سے زائد بار آسمانی بجلی گرنے کے واقعات
نئی دہلی: بھارتی ریاست آندھرا پردیش میں رواں ہفتے 13 گھنٹوں کے دوران 36 ہزار 749 سے زائد بار آسمانی بجلی گرنے سے 9 افراد ہلاک ہوگئے۔
برطانوی نشریاتی ادارے کے مطابق بھارت کی جنوبی ریاست آندھرا پردیش میں صرف منگل کے روز 13 گھنٹے میں 36 ہزار سے زائد بار آسمانی بجلی کے واقعات رونما ہوئے ہیں جب کے گزشتہ برس مئی کے پورے مہینے میں 30 ہزار واقعات ریکارڈ ہوئے تھے۔ صرف 13 گھنٹے کے دوران 36 ہزار سے زائد بار بجلی گرنے واقعات کو محکمہ موسمیات نے غیر معمولی اور موسمی تغیر قرار دیا ہے۔
بھارت میں مون سون بارشوں کے دوران آسمانی بجلی گرنے کے واقعات بہت عام ہیں اور محکمہ موسمیات اور نیشنل کرائمز بیورو کے محتاط اعداد و شمار کے مطابق 2005 سے اب تک سالانہ 2 ہزار افراد ان واقعات میں لقمہ اجل بن جاتے ہیں۔ ماہرین موسمیات کا دعوی ہے کہ گلوبل وارمنگ میں اضافے اور موسمی تغیر کے باعث آسمانی بجلی گرنے کے واقعات میں اضافہ ہوا ہے۔
ریسکیو ادارے کے اعلیٰ افسر کا کہنا ہے کہ آسمانی بجلی کا شکار بننے والے کھلے آسمان تلے کھیتوں، شاہراؤں اور بلند عمارتوں پر کام کرنے والے مزدور یا میدانوں میں کھیلنے والے بچے تھے۔ حکومت نے عوام میں آگاہی اور شعور کے لیے حفاظتی تدابیر پر منسلک پمفلٹس بھی تقسیم کیے ہیں تاکہ آسمانی بجلی سے ہونے والے جانی نقصان کو کم کیا جا سکے۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔