- اذلان شاہ ہاکی کپ کیلٸے 18 رکنی قومی اسکواڈ کا اعلان
- لڑکوں کے مقابلے میں لڑکیاں ویپنگ زیادہ کرتی ہیں، تحقیق
- انگریزی بولنے کی مشق کے لیے گوگل کا اہم اقدام
- بھارت میں گول گپے بیچنے والا مودی کا ہمشکل
- انتخابی دھاندلی: مولانا فضل الرحمٰن کا 9 مئی کو اگلا لائحہ عمل دینے کا اعلان
- ڈیرہ اسماعیل خان میں سیکیورٹی فورسز کی کارروائی کے دوران دو دہشت گرد ہلاک
- موٹروے پولیس اہلکار کی بکری لے جانے کی ویڈیو وائرل، معاملہ حل ہوگیا
- بھارت؛ اترپردیش میں ٹاپ کرنے والی طالبہ شکل و صورت پر ٹرولنگ کا شکار
- نند کی شادی پر انگوٹھی اور ٹی وی دینے پر بیوی نے شوہر کو قتل کروادیا
- وزیراعظم شہباز شریف نے اسحاق ڈار کو نائب وزیراعظم مقرر کردیا
- باجوڑ میں برساتی نالے میں پھنسنے والی خاتون کے ہاں 4 بچوں کی پیدائش
- جسٹس بابر ستار کے پاس پاکستان کے علاوہ کسی اور ملک کی شہریت نہیں، اسلام آباد ہائیکورٹ
- اس وقت دنیا کا سب سے بڑا مسئلہ عدم مساوات ہے، وزیراعظم
- غزہ سے متعلق احتجاج؛ جامعہ کراچی کا امریکی یونیورسٹیز کے اساتذہ و طلبہ سے اظہار یکجہتی
- مقتول قرار دی گئی بچی 3 سال بعد مل گئی، پولیس نے ملزم سے اقبال جرم بھی کرالیا تھا
- ٹی20 ورلڈکپ؛ پاکستان کا 15 رکنی اسکواڈ کیا ہو؟ ہرشا بھوگلے نے بتادیا
- عراق میں ہم جنس پرستی پر 15 سال قید کی سزا کا قانون منظور
- لاہور کے اسپتال میں ڈکیتی، ڈاکوؤں نے مریضوں اور عملے کو لوٹ لیا
- پی سی بی نے قومی ٹیم کے کوچز کا باقاعدہ اعلان کردیا
- وزیراعظم کی صدر اسلامی ترقیاتی بینک سے ملاقات، مختلف منصوبوں پر پیشرفت کا جائزہ
ناسا کا خلائی جہاز سورج کو چھونے کے لیے روانہ
فلوریڈا: امریکی خلائی تحقیقاتی ادارے ’ناسا‘ نے سورج کے سائنسی مطالعے کے لیے پہلا ’اسپیس کرافٹ‘ روانہ کر دیا ہے۔
خلائی تحقیقاتی تاریخ میں آج سنہرا دن ہے جب ناسا نے خلائی مشین کی مرکزی سائٹ کیپ کیناورل ایئر فورس اسٹیشن سے خلائی راکٹ ’پارکر سولر پروب‘ کو سورج کے سربستہ رازوں سے متعلق حقائق جاننے کے لیے روانہ کردیا ہے۔ تاریخی لمحے کی براہ راست کوریج کی گئی اور فیس بک پر بھی براہ راست دکھایا گیا۔
سورج کا زمین سےفاصلہ 15 کروڑ کلومیٹر ہے جب کہ ناسا کا خلائی طیارہ ’پارکر سولر پروب‘ 40 لاکھ میل دور مدار میں رہتے ہوئے تحقیق کرے گا۔ خیال رہے کہ یہ سورج کے انتہائی قریب ترین بھیجا جانے والا خلائی جہاز بھی ہے۔
پارکر خلائی تفتیشہ ’ کرونا‘ کے علاقے میں جائے گا اور اس سفر میں اسے سات سال لگیں گے۔ کرونا پلازمہ گیس کا ایک ہالہ ہوتا ہے جو ہر ستارے کے گرد لاکھوں کلومیٹر تک پھیلا ہوتا ہے۔ خلائی طیارے کو انتہائی طاقت ور راکٹ کے ذریعے بھیجا گیا ہے جسے مشن کے دوران انتہائی گرمی اور تابکاری کا بھی سامنا کرنا پڑے گا۔ اس کے حساس آلات کو گرمی سے بچانے کے لیے خصوصی اقدامات کئے جائیں گے۔
پارکر سولر اپنے سفر کے دوران ارضی مدار کی حدود سے باہر نکل جانے کے بعد پڑوسی سیارے زہرہ کی جانب بڑھے گا جہاں سے اسے نیم دائرہ بناتے ہوئے گزرنا ہو گا جس کی وجہ سے خلائی جہاز کی بے انتہا رفتار میں قدرے کمی آ جائے گی جو پارکر سولر کو قابو میں رکھنے کے لیے ضروری ہے جب کہ خصوصی حفاظتی شیلڈ سے خلائی طیارے کا اندرونی درجہ حرارت معتدل رہے گا۔
پارکر سولر پروب میں نصب تحقیقی آلات کو درست طریقے سے کام کرنے کے لیے متناسب درجہ حرارت کی ضرورت ہو گی۔ حفاظتی شیلڈ خلائی طیارے کو سورج کے تابکار اور حدت سے محفوظ رکھ سکے گی۔ تحقیقی آلات سورج کا مطالعہ کرکے حقائق کو زمین پر موجود اسپیس سینٹر کو بھیجیں گے۔
خلائی جہاز کو معروف امریکی ماہر طبعیات، خلاء نورد اور فلکیات کی دنیا کے جانے پہچانے سائنس دان ’یوگینے پارکر‘ کے نام پر پارکر سولر پروب رکھا گیا ہے جو ان کی طبعیات اور فلکیات کے لیے خدمات کا اعتراف ہے۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔