- جج کی دہری شہریت پر ایم کیو ایم، ن لیگ اور آئی پی پی اراکین قومی اسمبلی کی تنقید
- مولانا فضل الرحمٰن نے پی ٹی آئی کے ساتھ اتحاد کا اشارہ دے دیا
- فیصل واوڈا کی پریس کانفرنس پر از خود نوٹس، سپریم کورٹ میں سماعت آج ہوگی
- خیبرپختونخوا میں لوڈشیڈنگ کا نیا شیڈول جاری کرنے پر اتفاق
- تاجر دوست اسکیم پر عملدرآمد کیلیے 6 بڑے شہروں کے ڈپٹی کمشنرز کو اہم مراسلہ جاری
- پاکستان معاشی استحکام کی جانب گامزن ہے، وزیر اعظم
- عرب ممالک کا سربراہی اجلاس، فلسطین میں جارحیت فوری روکنے کا مطالبہ
- ہاکی کےکھیل کی بہتری کے لئے کوئی کسر نہیں چھوڑیں گے، وزیراعظم شہباز شریف
- زرمبادلہ کے سرکاری ذخائر میں ڈیڑھ کروڑ ڈالرز کا اضافہ
- بلوچستان حکومت کا نوجوانوں کی فلاح و بہبود کیلیے فیسلیٹیشن سینٹرز بحال کرنے کا فیصلہ
- سچن ٹنڈولکر کے سیکیورٹی گارڈ نے خود کو گولی مار کر خودکشی کرلی
- ’فلسطینیوں کی ہولناک نسل کشی‘: عالمی عدالت انصاف میں جنوبی افریقا کے دلائل مکمل
- بانی پی ٹی آئی کا اڈیالہ جیل میں طبی معائنہ، بشری بی بی نے خون دینے سے انکار کردیا
- نیلم جہلم پراجیکٹ کی لاگت میں اضافہ؛ ذمہ داروں کے تعین کیلئے کابینہ کمیٹی بنانے کا اعلان
- آزاد کشمیر میں ہونے والی کشیدگی میں ہمسایہ ملک کا تعلق نکل رہا ہے، وفاقی وزیرداخلہ
- میں اپنے قانونی پیسے سے جہاں چاہوں آج بھی سرمایہ کاری کروں گا، محسن نقوی
- غزہ پر فوجی حکمرانی کا خواب؛ اسرائیلی کابینہ میں پھوٹ پڑ گئی
- قومی اسمبلی اجلاس: طارق بشیر نے زرتاج گل کو نازیبا الفاظ کہنے پر معافی مانگ لی
- پاکستان کو بلائنڈ کرکٹ ورلڈ کپ کی میزبانی مل گئی
- آئی او ایس اپ ڈیٹ کے بعد صارفین کو نئی مشکل کا سامنا
تقسیم ہند پر بچھڑے بہن بھائی 72 سال بعد مل کر بے حد خوش
لاہور: تقسیم ہند پر بچھڑے بہن بھائی 72 سال بعد مل کر بے حد خوش ہیں۔
تقسیم ہند کے وقت بچھڑنے والی بہنیں الفت بی بی اور معراج بی بی نے ایکسپریس سے گفتگو کرتے ہوئے بتایا کہ ان کی والدہ انہیں بتاتی ہوتی تھیں کہ ان کا ایک بھائی انڈیا میں ہی رہ گیا تھا جس کی عمر ڈیرھ سالہ تھی ، ماں کے کہنے پر ہم نے2002ء میں انڈیا گورداس پور ‘‘ پراچہ ‘‘ گاؤں کے صوبدار لال سنگھ کو خط لکھا اور ہمیں اس کے بیٹے نمبردار انسپکٹر مکھن سنگھ کی جانب سے خط کا جواب آیا کہ تقسیم ہند کے بعد آپ کے بھائی اور اس کی بہن کی پروش میرے والد نے کی ہے اور ان کے نام میرے والد نے رکھے بے انت سنگھ اور بہن کا نام شیندو رکھا۔
ہم نے خط اردو میں لکھے اور ہماری والدہ نے بتایا تھا کہ مکھن سنگھ کو ہی صرف اردو آتی ہے اور جس وقت ہمیں خط کے ساتھ ہمارے بھائی کی تصویر آئی تو ہماری خوشی کا کوئی ٹھکانہ نہ رہا کہ ہمارا بھی اس دنیا میں بھائی ہے اور ہم بھی لوگوں سے کہہ سکتے ہیں ہم بھی بھائی والی ہیں اور پھر ہماری خط و کتابت کے ذریعے بات چیت ہونے لگی ہمارا بھائی کسی بھی مذہب سے تعلق رکھتا ہے لیکن ہم سب نے ایک ماں کے پیٹ سے جنم لیا ہے، دنیا میں بہن بھائی نہیں ملتے باقی سب رشتے مل جاتے ہیں۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔