- مانیٹری پالیسی جاری، شرح سود بائیس فیصد کی سطح پر برقرار
- خیبر پختون خوا میں بارشوں سے تین روز کے دوران 10 افراد جاں بحق
- انوکھا انداز؛ نیوزی لینڈ ٹی-20 ٹیم کا اعلان 2 بچوں نے کیا
- علی رضا عابدی کے قتل میں ملوث چار مجرموں کو عمر قید کا حکم
- تحریک انصاف کے بیک ڈور کسی سے مذاکرات نہیں ہورہے، بیرسٹر گوہر
- سکھوں کے حقوق اور آزادی کیلیے آواز بلند کرتے رہیں گے؛ کینیڈین وزیراعظم
- پنجاب سے گزشتہ سال ڈھائی ہزار بچے اغوا، 891 جنسی زیادتی کا نشانہ بنے
- اسکاٹ لینڈ کے پہلے مسلم پاکستانی نژاد وزیراعظم نے استعفی دیدیا
- عالمی اور مقامی مارکیٹ میں سونے کی قیمت میں معمولی کمی
- ہم پاکستان کو سرمایہ کاری اور تجارت کے حوالے سے ترجیح دے رہے ہیں، سعودی وزیر تجارت
- لاپتا افراد کے اہل خانہ کے دکھ کا کسی کو احساس ہی نہیں، سندھ ہائیکورٹ
- کے الیکٹرک نے بجلی کے نرخ میں 19 روپے فی یونٹ اضافے کی درخواست دیدی
- بشام میں چینی انجینئرز بس حملے میں ملوث ٹی ٹی پی کے 4 دہشتگرد گرفتار
- غزہ صورت حال؛ امریکی وزیر خارجہ اہم دورے پر سعودی عرب پہنچ گئے
- چیئرمین سنی اتحاد کونسل کا پی ٹی آئی کو اسمبلیوں سے استعفے کا مشورہ
- کراچی میں اگلے 3روز گرمی کی شدت میں اضافے کا امکان
- پنجاب حکومت کا کسانوں سے گندم نہ خریدنے کا اقدام ہائیکورٹ میں چیلنج
- غیر استعمال ریلوے اسٹیشنز اور یارڈز کی اراضی لیز پر دینے کا فیصلہ
- ملکی معیشت عالمی اتارچڑھاؤ کے باوجود بحالی کے راستے پر ہے، جمیل احمد
- عالمی عدالت سے اسرائیلی وزیراعظم کے وارنٹ گرفتاری جاری ہونے کا امکان
دیوہیکل وھیل کو کھانے والی وھیل دریافت
برلن: اب سے کروڑوں برس پہلے ہمارے قدیم سمندروں میں ایک ایسی مخلوق کا راج تھا جو وھیل کی جد تھی اور اس کی دریافت نے ایک دنیا کو حیران کردیا تھا۔ اسے ماہرین نے بیسیلو سارس کا نام دیا تھا تاہم اب معلوم ہوا ہے کہ یہ وھیل دوسری وھیلوں کو نوالہ بنایا کرتی تھی۔
سال 2010ء میں دریافت ہونے والی قدیم وھیل، بیسیلو سارس آئی سِس کی باقیات مصر سے ملی تھیں۔ اس کی لمبائی 18 میٹر تھی جو آج کی اور کا وھیل سے تین گنا لمبی تھی۔ تین کروڑ 80 لاکھ سال قبل اس کے آثار ملتے ہیں جو 3 کروڑ 40 لاکھ سال تک برقرار رہے یعنی اس کا عہد لگ بھگ 40 لاکھ سال رہا تھا۔
بیسیلو سارس بحر اوقیانوس میں موجود تھی اور اس کے زیادہ تر فاسل (رکاز) شمالی افریقا بالخصوص مصر سے ملے ہیں۔ اسی مناسبت سے مصر کے جس علاقے سے اس کی ہڈیاں ملی ہیں اسے ’وادیِ ہیٹاں‘ یعنی وھیل وادی کا نام دیا گیا ہے اور یہ دنیا بھر میں اسی نام سے مشہور ہے۔
حال ہی میں جرمن ماہرین نے یہ دریافت کیا ہے کہ یہ وھیل دوسری چھوٹی وھیل کو بآسانی اپنا نوالہ بناتی تھی اور غذائی زنجیر میں سب سے اوپر تھی۔ برلن کے میوزیم آف نیچرل ہسٹری میں پروفیسر وینجا واس اور ان کے ساتھیوں نے نوٹ کیا کہ بیسیلو سارس وھیل کی پسلی کے قریب سے بہت سی ہڈیاں ملی ہیں جو غالباً اس کے پیٹ میں موجود تھیں۔
یہ تمام ہڈیاں چھوٹی وھیلوں کی ہیں اور ان پر کاٹنے اور چبانے کے نشانات بھی موجود ہیں۔ نوالا بننے والی وھیل کی کھوپڑی پر دانتوں کے ایسے نشانات ہیں جو ہوبہو بیسیلو سارس وھیل کے دانتوں سے مشابہہ ہیں۔
اس کا مطلب ہوا کہ یہ وھیل اپنے چھوٹے ساتھیوں کو کھایا کرتی تھی اور شارک کا بھی شکار کیا کرتی تھی۔ اس طرح پہلی مرتبہ ہمیں یہ معلوم ہوا ہے کہ ماضی میں عظیم الجثہ وھیل دوسری وھیل اور شارک کو کھایا کرتی تھی۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔