- متحدہ اور پی پی میں ڈیڈ لاک ختم، ملکر قوم کی خدمت کرنے پر اتفاق
- علی ظفر سینیٹ میں پی ٹی آئی کے پارلیمانی لیڈر نامزد
- چیمپئنز ٹرافی: بھارت کے میچز ایک ہی شہر میں کرانے کی تجویز
- اسرائیلی مصنوعات کا بائیکاٹ؛ ملائیشیا میں فاسٹ فوڈ برانڈ کے ریسٹورینٹس بند ہوگئے
- حکومت اسٹیل مل بحال نہیں کرسکتی تو سندھ حکومت کے حوالے کردے، بلاول
- صدر مملکت کا کچے کے ڈاکوؤں کے خلاف سخت کارروائی کا حکم
- پالتو بلی کی ایک چھوٹی سی غلطی نے گھر کو آگ لگادی
- 200 سے زائد پُرانی کتب پر زہریلی دھاتوں کے نقوش دریافت
- وٹامن ڈی اور قوتِ مدافعت کے درمیان ممکنہ تعلق کا انکشاف
- ہم نے قائداعظم کا اسرائیل مخالف نظریہ سمجھا ہی نہیں، مولانا فضل الرحمان
- کے ٹو ایئرویز کو کارگو لائسنس جاری
- امریکی وزیر خارجہ اسرائیل پہنچ گئے؛ جنگ بندی کیلیے پُرعزم
- دورہ انگلینڈ کیلیے قومی ویمنز کرکٹ ٹیم کا اعلان، ندا ڈار کپتان برقرار
- توشہ خانہ تحقیقات؛ بشریٰ بی بی نے نیب طلبی کا نوٹس چیلنج کردیا
- پی آئی اے کی نجکاری میں غیر ملکی کمپنیوں کی عدم دلچسپی
- سابق وزیراعظم کشمیر سردار تنویر پر سینٹورس مال پر قبضے کی کوشش کا مقدمہ درج
- بسوں کی نئی کھیپ کراچی پہنچ گئی، جلد نئے روٹس شروع کرنے کا اعلان
- چیمپئینز ٹرافی؛ آئی سی سی کے پچ کنسلٹنٹ 3 روزہ دورے پر پاکستان پہنچ گئے
- دہشت گردی سے نمٹنے کیلیے پاکستان کی کوششوں کی حمایت کرتے ہیں، امریکا
- بلوچستان اسمبلی کے دو ارکان کی کامیابی کے نوٹیفکیشن جاری
اعلیٰ عدلیہ کوججزنظربندی کیس میں مشکل صورتحال کا سامنا
کراچی: اعلیٰ عدلیہ کو ریٹائرڈ ججوں کے پیش نہ ہونے کی وجہ سے ججز نظربندی کیس میں مشکل صورتحال کاسامنا ہے۔
سابق صدر مشرف کے اقدام سے متاثرہ ججز تاحال پراسیکیوشن کی ہدایت کے باوجود بیان ریکارڈکرانے کیلیے پیش نہیں ہوئے۔ اس صورتحال کامشرف کو فائدہ پہنچ سکتاہے۔ سیاسی جماعتیں بھی اس حوالے سے آگے نہیں آرہیں اور نہ ہی وکلاتحریک کی قیادت کرنے والے سینئیر وکیل ہی سامنے آناچاہتے ہیں۔
سابق ججزخلیل الرحمن رمدے،جاوید اقبال،سردار رضا اور دیگر کے بیانات نظربندی کیس کوانتہائی مضبوط بناسکتے ہیں۔ اگر سابق ججز کے بیانات نہ دینے کی وجہ سے پرویزمشرف کوشک کافائدہ پہنچتاہے تو یہ وکلا تحریک کی نفی کرنے کے مترادف ہوگا، موجودہ اٹارنی جنرل منیرملک (مہم کے آغازپرصدرسپریم کورٹ بارتھے)، اعترازاحسن، علی احمد کرد، حامد خان کیااپنا بیان ریکارڈ کرانے کیلیے آگے آئیں گے، اگرنہیں تو کیوں؟۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔