- موٹروے ایم نائن کے قریب ٹرالر اور وین میں تصادم، 3 مسافر جاں بحق
- دوستی نہیں ٹیم کا سوچیں
- ملک کو سنگین چیلنجز درپیش...انا پرستی چھوڑ کر مل بیٹھنا ہوگا!
- اسرائیل میں حکومت نے قطری نیوز چینل الجزیرہ کی نشریات بند کردی
- ایس ای سی پی نے پی آئی اے کارپوریشن لمیٹڈ کی تنظیم نو کی منظوری دے دی
- مسلم لیگ(ن)، پی پی پی کے درمیان پاور شیئرنگ، بلاول کی بطور وزیرخارجہ واپسی کا امکان
- تربیتی ورکشاپ کا انعقاد، 'تحقیقاتی، ڈیٹا پر مبنی صحافت ماحولیاتی رپورٹنگ کے لئے ناگزیر ہے'
- پی ٹی آئی نے 9 مئی کو احتجاج کا پلان ترتیب دے دیا
- گندم اسکینڈل؛ تحقیقاتی کمیٹی آج رپورٹ پیش کرے گی
- اے آئی ٹیکنالوجی نایاب عوارض کی قبل از وقت تشخیص کرسکتی ہے، تحقیق
- لِنکڈ اِن نے صارفین کے لیے گیمز متعارف کرا دیے
- خاتون کو 54 سال سے گمشدہ اپنی منگنی کی انگوٹھی واپس مل گئی
- پاکستانی ویمن کرکٹ ٹیم دورے پر برطانیہ پہنچ گئی
- اسلام آباد پر حملے کی دھمکی دینے والے کا حشر 9 مئی والوں جیسا ہوگا، شرجیل میمن
- کراچی؛ 50 لاکھ کی ڈکیتی کا ڈراپ سین، رقم جمع کروانے والا ہی واردات کا ماسٹرمائنڈ نکلا
- نائلہ کیانی کا مختصر مدت میں11بلند ترین چوٹیاں سر کرنے کا ریکارڈ
- 14 سالہ بہن نے موبائل پر لڑکوں کیساتھ دوستی سے منع کرنے پر بھائی کو قتل کردیا
- اذلان شاہ ہاکی کپ: پاکستان نےجنوبی کوریا کو ہرا کرمسلسل دوسری کامیابی سمیٹ لی
- وائٹ ہاؤس کے دروازے سے پُراسرار طور پر کار ٹکرا گئی؛ الرٹ جاری
- امن سبوتاژ کرنے والے عناصر سے سختی سے نمٹا جائے گا، وزیراعلٰی بلوچستان
بھارتی ریاست ارونا چل پردیش میں ہاسٹل منتظم کی 14 کم سن بچیوں سے زیادتی
اتانگر: بھارتی حکومت ہر سال اربوں ڈالر اپنے جنگی جنون میں جھونک رہی ہے لیکن اپنے عوام کو انصاف فراہم کرنے میں ناکام ہے ،یہی وجہ سے کہ ملک بھر میں خواتین سے زیادتی کے واقعات منظر عام پر آرہے ہیں لیکن بھارت سرکار عوامی احتجاج پر توجہ مرکوز کئے جانے کے بجائے لائن آف کنٹرول پر ننگی جارحیت کا مظاہرہ کررہی ہے۔
بھارت کے مختلف شہروں میں خواتین کے ساتھ زیادتی کے واقعات میں مسلسل اضافہ ہورہا ہے دارالحکومت نئی دہلی کو تو اسی شہر کے عوام ریپ کیپیٹل کہتے ہیں گزشتہ ہفتے ممبئی میں بھی ایک خاتون فوٹو گرافر سے زیادتی کے واقعے کے خلاف عوام سڑکوں پر آگئے تھے جبکہ اب تازہ واقعہ ریاست ارونا چل پردیش کے قصبے لکا بالی میں سامنے آیا ہے جہاں ایک گرلز اسکول کے ہاسٹل کا منتظم کئی سالوں سے کم سن بچیوں کو زیادتی کا نشانہ بنارہاتھا۔
بھارتی میڈیا کے مطابق 4 سال سے 13 سال تک کی عمر کی 13 بچیوں نے اسکول کے پرنسپل کو اس واقعے سے آگاہ کیا لیکن اس کی جانب سے کوئی کارروائی نہیں کی گئی ، جس کے بعد یہ بچیاں رات کے اندھیرے میں ہاسٹل کی دیوار پھلانگ کر پولیس اسٹیشن پہنچیں، بچیوں کا کہنا ہے کہ ’’وپن وسوان‘‘ نامی ہاسٹل وارڈن ان کے ساتھ گزشتہ 3 سال سے یہ گھناؤنا فعل کررہا تھا۔ واقعے کی خبر منظر عام پر آنے کے بعد شہر میں عوامی مظاہروں کا سلسلہ شروع ہوگیا ہے جو کہ پولیس اور مقامی منتخب نمائندوں سے اسکول انتظامیہ کے خلاف سخت کارروائی کا مطالبہ کررہے ہیں۔
پولیس کا کہنا ہے کہ واقعے کے ملزم ’’وپن وسوان‘‘ کو گرفتار کرلیا گیا ہے اس کے علاوہ اسکول کے پرنسپل اور دیگر 2 ملازمین کو بھی حراست میں لے کر تفتیش کی جارہی ہے، جن کے بارے میں یہ شبہ ظاہر کیا جارہا ہے کہ وہ اس گھناؤنے فعل سے واقف تھے تاہم انہوں نے ملزم کی حقیقیت کا پردہ چاک کرنے کے بجائے بچیوں کو اس کے بارے میں کسی کو بھی نہ بتانے کے لئے دباؤ ڈالا تھا۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔