- جنوبی وزیرستان کے سیشن جج کے اغواء میں ملوث تین دہشت گرد ہلاک،آئی ایس پی آر
- تحریک انصاف نے عام انتخابات میں مبینہ دھاندلی پر وائٹ پیپر جاری کردیا
- ٹی ٹوئنٹی ورلڈ کپ 2024 کا آفیشل ترانہ جاری
- وزیراعظم نے پیٹرول کی قیمت میں مزید کمی کا اشارہ دے دیا
- کراچی کے مختلف علاقوں میں 2.3 شدت کا زلزلہ
- جامعات میں طلبا کے اسرائیل مخالف مظاہرے ’خلل انگیزی‘ ہیں؛ امریکا
- ملک میں گاڑیوں کی قیمت میں لاکھوں روپے کی کمی
- زرمبادلہ کی دونوں مارکیٹوں میں ڈالر کی نسبت روپے کی قدر مستحکم
- امریکی خاتون کا قبول اسلام، چترال کے معروف پولو کھلاڑی سے شادی کرلی
- غصے کی حالت دل کی بیماریوں کا خطرہ بڑھا دیتی ہے، ماہرین
- بونے گھوڑے نے لمبی ترین دُم کا عالمی ریکارڈ قائم کرلیا
- گوگل کا آڈیو ایموجیز کے فیچر پر کام جاری
- چین میں سڑک ٹوٹنے سے متعدد گاڑیاں کھائی میں جاگریں؛ 48 افراد ہلاک
- موبائل سمز بلاک کرنے کیلیے ایف بی آر کے مراسلے کا جائزہ لیکر فیصلہ کرینگے، پی ٹی اے
- گندم کی خریداری، حافظ نعیم کا وزیراعلیٰ ہاؤس پنجاب کے گھیراؤ کا اعلان
- عمران خان نے مذاکرات کا اختیار دیدیا لیکن ابھی کوئی پیش رفت نہیں ہوئی، شبلی فراز
- آصف زرداری پیپلزپارٹی کی صدارت سے مستعفی
- پی سی بی میڈیکل کمیشن کے سربراہ ڈاکٹر سہیل عہدے سے مستعفی
- لندن کے پہلے مسلم میئر کو اسلاموفوبیا اور نفرت آمیز رویے کا سامنا
- اگر عمران خان جنگ ہار گیا تو پاکستان افریقا کا کوئی ملک بن جائے گا، فواد چوہدری
مصرکی عدالت نے اخوان المسلمون کے 11 رہنماؤں کو عمر قید کی سزا سنادی
قاہرہ: مصر کی عدالت نے فوج پر حملے کے الزام میں اخوان المسلمون کے 11 رہنماؤں کو عمر قید جبکہ 45 کو 5 برس قید کی سزا سنادی ہے۔
غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق فوجی عدالت نے 2 دن تک چلنے والی سماعت کے بعد اخوان المسلمون کے 56 رہنماؤں کو فوج پر حملوں کا مرتکب قرار دے دیا، فیصلے کے تحت 11 رہنماؤں کو عمر قید جبکہ 45 رہنماؤں کو 5 سال قید کی سزا بھی سنائی گئی ہے اس کے علاوہ 8 افراد کو بری کردیا گیا ہے۔ سزا پانے والے افراد پر 14 اگست کو مصر کے شہر سوئز میں مصری فوج پر فائرنگ اور پیٹرول بم پھینکنے کے الزام عائد کئے گئے تھے۔
واضح رہے کہ 14 اگست کو مصر کی فوج نے قاہرہ میں ربا الادویا اور نہدا اسکوائرز پر احتجاج کرنے والے معزول صدر مرسی کے حامیوں اور اخوان المسلمون کے ارکان پر اندھا دھند فائرنگ شروع کردی تھی جس کے نتیجے میں 800 سے زائد افراد ہلاک ہو گئے تھے، 14 اگست کے بعد بھی مصر کی فوج کی جانب سے صدر مرسی کے حامیوں کے خلاف کارروائی جاری ہے اور اخوان المسلمون کے کئی رہنما اس وقت بھی مصر کی جیلوں میں قید ہیں۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔