- احسان اللہ کے کیریئر سے کھلواڑ کی تصدیق ہوگئی
- پشین میں پولیس پر فائرنگ، ڈی ایس پی اور ایس ایچ او زخمی
- شاہراہ قراقرم پر بس کھائی میں گرنے سے 20 مسافر جاں بحق، 21 زخمی
- یوٹیوبر نے دنیا کا سب سے بڑا ریموٹ کنٹرول جہاز تیار کرلیا
- بلوچستان؛ مختلف علاقوں میں علی الصبح زلزلے کے جھٹکے
- واٹس ایپ کا صارفین کیلئے نئے فیچر پر کام جاری
- پھلوں، سبزیوں پر مشتمل غذائیں پروسٹیٹ کینسر میں مفید قرار
- آپ اپنی آئینی حدود جانتے ہیں مگر تجاوز کئی گنا زیادہ ہوتا ہے، مولانا فضل الرحمٰن
- فیصل آباد میں شوہر نے دو بیویوں اور چار بچوں کو قتل کر کے خودکشی کرلی
- وزیراعظم نے گندم درآمد کی تحقیقات کے لیے انکوائری کمیٹی تشکیل دے دی
- لاہور میں پولیس اہلکاروں کی ٹارگٹ کلنگ میں ملوث خراسانی گروپ کا کارندہ گرفتار
- چوتھا ٹی20؛ فتح کو ترسی پاکستان ٹیم نے جیت کا ذائقہ چکھ لیا
- ترکیہ نے اسرائیل سے تمام تجارت بند کردی
- پاکپتن میں سفاک شوہر اور سسرالیوں نے گھر نام نہ کرنے پر خاتون کو زہر دے دیا
- ایران نے امریکی و برطانوی حکام اور کمپنیوں پر پابندی لگادی
- محمود اچکزئی کا سابق نگران وزیر اور ڈی سی کوئٹہ کو 20 ارب ہرجانے کا نوٹس
- مینڈیٹ نہ ملنے کی وجہ سے نواز شریف وزارت عظمی سے پیچھے ہٹ گئے، محمد زبیر
- آڈیو لیکس کیس، آئی بی کا بینچ پر اعتراض کی درخواست واپس لینے کا فیصلہ
- لاہور: پارکوں میں جوڑوں کی وڈیوز بنا کر وائرل کرنے والے وکیل کا لائسنس معطل
- کراچی میں رینجرز کی تعیناتی میں مزید 6 ماہ کی توسیع منظور
وسیم اکرم کے کہنے پر مکی آرتھر کے معاہدے میں توسیع کی جارہی ہے، عبدالقادر
سابق چیف سلیکٹر عبدالقادر نے ہیڈ کوچ کے عہدے پر سوالات اٹھاتے ہوئے کہا کہ ٹیم میں بیٹنگ، بولنگ اور فیلڈنگ کوچز کی موجودگی میں چیف کوچ کے عہدے کی کوئی حثییت نہیں رہتی۔
ایکسپریس نیوز سے خصوصی بات چیت میں عبدالقادر کا کہنا تھا کہ وسیم اکرم کے مشورے پر مکی آرتھر کے معاہدے میں توسیع کی جا رہی ہے، مکی آرتھر کو قومی ٹیم کے ساتھ معاہدے کو بڑھا کر آپ دوسروں کا حق مار رہے ہیں، وسیم اکرم کو اگر کرکٹ کا اتنا ہی درد ہے تو وہ کرکٹ کمیٹی چھوڑ کر قومی ٹیم کا بولنگ کوچ کیوں نہیں بن جاتے جب کہ ٹیم میں بیٹنگ، بولنگ اور فیلڈنگ کوچز کی موجودگی میں چیف کوچ کے عہدے کی آخر کیا حثییت باقی رہ جاتی ہے، مکی آرتھر نے پی سی بی سے گزشتہ تین برسوں میں لاکھوں ڈالرز وصول کئے، اتنا بھاری معاوضہ وصول کرنے کے باوجود اس کی اپنی کارکردگی کیا ہے۔
ایک سوا ل پر ماضی کے عظیم اسپنر کا کہنا تھا کہ کوئی بھی کھلاڑی اگر ڈسپلن کی خلاف ورزی کرتا ہے تو اس پر قومی ٹیم کے دروازے بند کرنے کی بجائے جرمانے کئے جانے چاہیے، آغاز میں جرمانے کی رقم ایک لاکھ ہونی چاہیے، بار بار خلاف ورزی پر اس رقم میں اضافہ کیا جاتا رہنا چاہیے۔عبدالقادر نے کہا کہ بڑے افسوس کی بات یہ بھی ہے کہ سیاست کی طرح پاکستان کرکٹ بورڈ میں بھی بہت گند ہے، بورڈ میں اس وقت کوئی سسٹم ہی نہیں ہے، احمد شہزاد، سہیل خان سمیت متعدد باصلاحیت کھلاڑیوں کا کرکٹ کیریئر خراب کر دیا گیا۔
لیگ اسپنر نے کہا کہ یہ وہ کھلاڑی تھے جو دنیا بھر میں اپنی صلاحیتوں کا لوہا منوا چکے تھے اور ان پلیئرز پر قوم کا بہت زیادہ سرمایہ لگا ہوا تھا لیکن ان کھلاڑیوں کو ٹیم سے باہر کرتے وقت یہ تک نہیں سوچا گیا کہ بورڈ کے اس اقدام سے کتنا زیادہ نقصان ہوگا۔ سابق چیف سلیکٹر نے کہا کہ ضرورت اس امر کی ہے کہ مسائل کے حل کے لئے مستقل حل ڈھونڈا جائے اور کوڈ آف کنڈیکٹ تیار کر کے پلیئرز کو بتایا جائے کہ میچ فکس کرنے، جان بوجھ کر آﺅٹ ہونے یاغیر اخلاقی سرگرمیوں میں ملوث ہونے پر انہیں کس کس طرح کے جرمانوں کا سامنا کرنا پڑے گا۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔