- فوج کو متنازع بنانے کا ڈرامہ بند ہونا چاہئے، سینیٹر فیصل واوڈا
- وزیراعظم شہباز شریف کی سعودی ولی عہد محمد بن سلمان سے اہم ملاقات
- بھارت: شرپسندوں نے مسجد میں گھس کر امام کو شہید کردیا
- آئی ایم ایف نے 1.1 ارب ڈالر قسط کی منظوری دے دی
- پاکستان، آزاد کشمیر میں سرمایہ کاری کیلیے ہر ممکن مدد فراہم کرے گا، آصف زرداری
- کوئٹہ میں مرغی کے گوشت کی قیمت 1200 روپے فی کلو تک پہنچ گئی
- لاہور: گندم کی خریداری نہ ہونے پر احتجاج کرنے والے کسان گرفتار
- اسلام آباد میں غیرملکی خاتون سیاح کو لوٹنے والے گروہ کا سرغنہ گرفتار
- کراچی پولیس کا اغوا برائے تاوان کا ایک اور کیس سامنے آگیا
- اے ایس پی شہر بانو نقوی شادی کے بندھن میں بندھ گئیں، تصاویر وائرل
- انتخابی نتائج کیخلاف جماعت اسلامی کا سپریم کورٹ جانے کا اعلان
- ضلع خیبر: سیکورٹی فورسز کے آپریشن میں 4 دہشت گرد ہلاک
- وکیل کے قتل میں مطلوب خطرناک اشتہاری آذربائیجان سے گرفتار
- معیشت میں بہتری کے لیے بڑے پیمانے پر اصلاحات کرنے جارہے ہیں، وزیراعظم
- انٹربینک اور اوپن مارکیٹ میں ڈالر کی قدر بڑھ گئی
- کراچی میں گرمی کی لہر برقرار، منگل کو پارہ 40 تک جانے کا امکان
- سعودی عرب میں لڑکی کو ہراساں کرنے پر بھارتی شہری گرفتار
- رجب طیب اردوان پاکستان کے سچے اور مخلص دوست ہیں، صدر مملکت
- کراچی: او اور اے لیول امتحانات میں بدترین بد انتظامی سے ہزاروں طلبہ اذیت کا شکار
- عجیب و غریب ڈیزائن کی حامل گاڑیاں
اظہار یکجہتی کیلیے جانے والے اپوزیشن رہنماؤں کو سری نگر پر روک لیا گیا
نئی دلی: کشمیریوں سے اظہار یکجہتی کے لیے سری نگر پہنچنے والے راہول گاندھی اور دیگر اپوزیشن رہنماؤں کو سری نگر ایئرپورٹ پر ہی روک لیا گیا جب کہ صحافیوں کو بھی ایئرپورٹ سے ایک کلومیٹر دور کردیا گیا ہے۔
بھارتی میڈیا کے مطابق مودی سرکار کی دھمکیوں کے باوجود کشمیریوں سے اظہار یکجہتی کے لیے راہول گاندھی، غلام نبی آزاد اور دیگر اپوزیشن رہنماؤں کے ہمراہ آج سری نگر پہنچے تھے تاکہ گرفتار رہنماؤں اور محصور شہریوں سے ملاقات کرسکیں تاہم انہیں ایئرپورٹ پر ہی روک لیا گیا۔
صحافیوں کو بھی ایئرپورٹ جانے کی اجازت نہیں دی جارہی ہے جس کے باعث صورت حال کا اندازہ لگانا مشکل ہوتا جا رہا ہے تاہم خدشہ ظاہر کیا جارہا ہے کہ راہول گاندھی اور دیگر اپوزیشن رہنماؤں کو اگلی پرواز سے واپس بھیج دیا جائے گا۔
یہ خبر پڑھیں: مودی نے کشمیر کی خصوصی حیثیت ختم کرکے آئین پر خود کش حملہ کیا، اپوزیشن رہنما
قبل ازیں جارحیت پسند مودی سرکار نے اپوزیشن رہنماؤں کی کشمیر آمد کو قانون کی خلاف ورزی قرار دیتے ہوئے کہا تھا کہ کرفیو زدہ علاقے میں داخل ہونا قانون توڑنے کے مترادف ہوگا جس پر قانون حرکت میں آئے گا۔
Opposition leaders D Raja, Sharad Yadav,Majeed Memon and Manoj Jha onboard flight to Srinagar.Opposition delegation including Rahul Gandhi are visiting Jammu & Kashmir today. pic.twitter.com/a5gxyy2i2o
— ANI (@ANI) August 24, 2019
حکومتی موقف کے جواب میں سابق وزیراعلیٰ کشمیر اور موجودہ اپوزیشن لیڈر غلام نبی آزاد کا کہنا تھا کہ بنیادی حقوق کی فراہمی بند کرکے لوگوں کو محصور کرنا قانون ہے تو ہم اس قانون کی خلاف ورزی کرنے ہی جارہے ہیں۔
یہ خبر پڑھیں: سری نگر میں ہزاروں کشمیریوں کا کرفیو توڑ احتجاج، بھارتی فوج سے جھڑپیں
واضح رہے کہ 5 اگست کو مودی سرکار نے آئین کے آرٹیکلز 35-اے اور 370 کو منسوخ کرکے مقبوضہ کشمیر کو دو حصوں کو میں تقسیم کرکے بھارتی یونین ٹریریٹری قرار دے دیا تھا اور کسی ممکنہ احتجاج سے بچنے کے لیے 5 اگست سے مسلسل کرفیو نافذ کر رکھا ہے۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔