مودی نے کشمیر کی خصوصی حیثیت ختم کرکے آئین پر خود کش حملہ کیا، اپوزیشن رہنما

ویب ڈیسک  جمعـء 23 اگست 2019
تمام کشمیری رہنماؤں کو فی الفور رہا کیا جائے،غلام نبی آزاد (فوٹو : فائل)

تمام کشمیری رہنماؤں کو فی الفور رہا کیا جائے،غلام نبی آزاد (فوٹو : فائل)

نئی دلی: راجیہ سبھا کے قائد حزب اختلاف غلام نبی آزاد نے مقبوضہ کشمیر کی صورت حال پر مشترکہ احتجاجی مظاہرے سے خطاب کرتے ہوئے مقبوضہ کشمیر کی خصوصی حیثیت کو ختم کرنے کے مودی سرکار کے اقدام کو آئین پر خود کش حملہ قرار دے دیا۔

بھارتی میڈیا کے مطابق تامل ناڈو میں اپوزیشن کی نو جماعتوں نے کشمیر کی خصوصی حیثیت ختم کرنے کے مودی سرکار کے اقدام کے خلاف ایک بڑا احتجاجی مظاہرہ کیا جس سے راجیہ سبھا میں اپوزیشن لیڈر اور سابق وزیر اعلیٰ غلام نبی آزاد نے بھی خطاب کیا۔

اپوزیشن لیڈر غلام نبی آزاد نے اسیر کشمیری رہنماؤں کی رہائی کا مطالبہ کرتے ہوئے کہنا تھا کہ مقبوضہ وادی میں کشیدہ صورت حال سنگین صورت اختیار کرگئی ہے، مسلسل کرفیو نافذ کر کے لوگوں کو محصور کردیا گیا ہے اور رہنماؤں کو گھروں میں نظر بند اور جیلوں میں قید کر دیا گیا ہے۔

مقبوضہ کشمیر کے سابق وزیراعلیٰ غلام نبی آزاد نے قابض بھارتی فوج کے انسانیت سوز مظالم کی مذمت کرتے ہوئے کہا کہ یہ جمہوریت نہیں ہے مقبوضہ کشمیر میں بہت کچھ برا ہو رہا ہے، جسے مودی سرکار چھپانے کی کوشش کر رہی ہے۔

مظاہرے سے خطاب کرتے ہوئے سیاسی رہنما سیتا رام نے بھی آئین کے آرٹیکلز 370 اور 35-اے کو منسوخ کر کے مقبوضہ کشمیر کی خصوصی حیثیت میں تبدیلی کو آئین کے ستونوں پر براہِ راست حملہ قرار دیا۔

مظاہرین کے شرکاء نے ایک قرارداد بھی منظور کی جس میں مقبوضہ کشمیر میں انسانی حقوق کی فراہمی کو یقینی بنانے اور سیاسی جماعتوں کے رہنماؤں، عوامی نمائندوں اور معصوم شہریوں کو رہا کرنے کا مطالبہ کیا گیا۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔