- امریکا میں خالصتان رہنما کو قتل کرانے کی منظوری ’را‘ کے سربراہ نے دی؛ واشنگٹن پوسٹ
- خیبر پختون خوا میں درسی کتابوں کے دوبارہ استعمال کی پالیسی کامیاب قرار
- کراچی میں شہری سے 2 کروڑ روپے بھتہ مانگنے والا ملزم گرفتار
- ٹی20 ورلڈکپ؛ بھارت نے 15 رکنی اسکواڈ کا اعلان کردیا
- یورپی سافٹ ویئر کمپنی کا پاکستان میں لاکھوں ڈالر کی سرمایہ کاری کا اعلان
- ٹی20 ورلڈکپ اور پاکستان کیخلاف سیریز کیلئے انگلینڈ کے اسکواڈ کا اعلان
- کراچی؛ جنریٹر مارکیٹ کی دکان میں گیس سلنڈر دھماکا، ایک شخص جاں بحق
- گندم خریداری کیس؛ حکومتی پالیسی میں مداخلت نہیں کرینگے، لاہور ہائی کورٹ
- سونے کی عالمی اور مقامی مارکیٹوں میں قیمت کم ہو گئی
- ٹی20 ورلڈکپ؛ سابق کرکٹر نے محمد عامر کو اپنے اسکواڈ سے باہر کردیا
- فوڈ رائیڈر جلد ڈلیوری کے چکر میں 28 چالان کروا بیٹھا
- لاہور کے حلقہ پی پی 161 میں ووٹوں کی دوبارہ گنتی کا فیصلہ کالعدم قرار
- اسرائیلی کی غزہ پر وحشیانہ بمباری جاری؛ بچوں سمیت 34 فلسطینی شہید
- بشریٰ بی بی اڈیالہ جیل منتقلی کیس میں عدالت سے باہر تصفیے کا امکان
- لاپتہ افراد کیس؛ سندھ ہائیکورٹ نے جبری گمشدگی پر سوالات اٹھا دیے
- وزیرستان؛ مسلح ملزمان سرکاری اسکول میں داخل، آتشیں مواد سے دھماکا
- عدلیہ میں مداخلت کا تدارک ہونا چاہیے،ایجنسی کیلئے ہیر پھیر نہیں کرنے دیں گے، چیف جسٹس
- عدت نکاح کیس دوسری عدالت منتقل کرنے کی درخواست مسترد
- سابق وزیر اعظم شاہد خاقان عباسی کے خلاف نیب ریفرنس ختم
- وزیراعلیٰ پختونخوا علی امین گنڈاپور کو بھیجا گیا الیکشن کمیشن کا نوٹس معطل
صرف تصاویر کو دیکھ کر آنکھوں کے امراض شناخت کرنے والی ایپ
برکلے، کیلیفورنیا: کیمرے کی روشنی آنکھ کو کبھی کبھی سرخ دکھاتی ہے جسے ریڈ آئی کہا جاتا ہے لیکن اسی طرح روشنی کا جھماکہ آنکھ کی پتلی کو سفید دکھاتا ہے اور عین اسی معاملے کو دیکھ کر چھوٹے بچوں میں آنکھوں کے سب سے عام کینسر کی شناخت کی جاسکتی ہے۔
اسی بنا پر وائٹ آئی ڈٹیکٹر ایپ بنائی گئی تھی جو 2014ء سے استعمال ہورہی ہے اور اب اینڈروئڈ اور اور آئی او ایس کے لیے دستیاب ہے۔ اب تک اس پر 50 ہزار تصاویر دیکھ کر 20 بچوں کی آنکھوں میں سرطان کی درست شناخت کی جو چھوٹے بچوں میں آنکھوں کے کینسر کی سب سے عام بیماری بھی ہے۔
اچھی بات یہ ہے کہ ایپ بچوں میں آنکھوں کے مرض کی کیفیت ایک سال قبل ہی بتاسکتی ہے۔ اگرچہ اسے سفید آنکھ والی ایک اور بغیر سفید آنکھ والی دو تصویریں دکھائی گئیں لیکن اس نے کینسر شناخت کرلیا۔ یعنی ایک بچے کی کئی ایسی تصاویر ایپ میں ڈالی گئی تھیں جن میں روشنی نے آنکھ میں سفید دھبہ ظاہر کیا تھا لیکن اکثر تصاویر میں وہ غائب تھا۔
آنکھوں میں اگر سفیدی اتر آئے تو یہ موتیا، رگوں کی بے قاعدگی اور ’ریٹنو بلاسٹوما‘ جیسے کینسر کی علامت ہوسکتی ہے۔ اگر آنکھوں کا کینسر بروقت پکڑا جائے تو اس سے بصارت بچانے میں مدد مل سکتی ہے لیکن یہ سب اس وقت ممکن ہوگا جب ایپ کسی طرح روشنی کو آنکھوں کے پتلیوں میں سفیدی کے ساتھ ظاہر کرے اور کیمرے کی تصویر کبھی کبھار یہ عمل انجام دیتی ہے۔
لیکن یاد رہے کہ کبھی کبھی ایپ آنکھوں کی سفیدی کو کیمرے کی روشنی کو خاص زاویہ بھی قرار دیتی ہے جس کا مطلب یہ نہیں کہ واقعی کینسر کا مسئلہ درپیش ہے وہ کوئی تکنیکی فالٹ بھی ہوسکتا ہے۔ یہ ایپ برائن شا نے بنائی ہے اوران کا بچہ صرف تین ماہ کا تھا کہ اس کی آنکھ میں سرطان شناخت ہوا تھا اور اب وہ ایک آنکھ سے محروم ہوچکا ہے۔
جب شا نے بچے کی تصاویر دیکھی تو ایک تصویر میں آنکھ اس وقت سفید دکھائی دے رہی تھی جب وہ صرف 12 دن کا تھا۔ اس کے بعد انہوں نے دیگر ماہرین سے رابطہ کیا اور ایپ پر کام شروع کیا جس کے بعد ہزاروں افراد نے اسے ڈاؤن لوڈ کیا ہے۔ لوگوں نے بتایا کہ ایپ نے کس طرح ان کی مدد کی ہے اور بچے کی آنکھ میں کینسر کی خبر دی ہے۔
دوسری جانب رائل لندن ہسپتال کے ماہر ایشوِن ریڈی کہتے ہیں کہ اگر آپ کو ڈیجیٹل تصاویر میں بچے کی آنکھ کے سیاہ حلقے میں سفیدی نظر آجائے تو اسے کسی صورت نظر انداز نہ کیجیے۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔