- کھارادر میں گارڈ کے سر پر ہتھوڑا مار کر پستول چھین لیا گیا، ویڈیو وائرل
- ڈاکوؤں کے خلاف آپریشن، سندھ پولیس کی نئی گاڑیوں کے لیے کروڑوں کے فنڈز منظور
- کوئٹہ سریاب روڈ پر پولیس موبائل پر حملہ، جوابی کارروائی میں 4 دہشت گرد ہلاک
- مسافروں کی حفاظت کیلیے ہر گاڑی میں ایک اہلکار سوار ہوگا، وزیراعلیٰ بلوچستان
- لاہور میں قانون نافذ کرنے والے ادارے کی تیز رفتار گاڑی نے اکلوتے بچے کو کچل ڈالا
- گندم درآمد اسکینڈل، تحقیقاتی کمیٹی کی انوارالحق کاکڑ یا محسن نقوی کو طلب کرنے کی تردید
- فیصل کریم کنڈی نے گورنر کے پی کا حلف اٹھا لیا، وزیراعلیٰ کی تقریب میں عدم شرکت
- پاکستانی نژاد صادق خان ریکارڈ تیسری مرتبہ لندن کے میئر منتخب
- وفاقی حکومت 1.8 ملین میٹرک ٹن گندم خریدے گی، وزیراعظم
- باپ نے غیرت کے نام پر بیٹی اور پڑوسی کے لڑکے کو قتل کردیا
- شمالی وزیرستان میں سیکیورٹی فورسز کی کارروائی، 6 دہشت گرد ہلاک
- فواد چوہدری 9 مئی سے جڑے 8 مقدمات میں شامل تفتیش
- آڈیو لیکس کیس میں آئی بی، ایف آئی اے اور پی ٹی اے سربراہ کو توہین عدالت کے نوٹس جاری، جرمانہ عائد
- ملازمت کے امیدوار کا آجر کو سی وی دینے کا انوکھا طریقہ
- اے آئی ٹیکنالوجی ایمرجنسی صورتحال میں مفید نہیں، ماہرین
- ایف بی آر میں کرپٹ عناصر کو برداشت نہیں کیا جائے گا، وزیراعظم
- باکسر عامر خان کو پاک فوج نے اعزازی کیپٹن کے رینکس سے نواز دیا
- ایپل کی آئی فون صارفین کو مشکل سے نکالنے کے لیے کوشش جاری
- پی ٹی اے کا نان فائلرز کی سم بلاک کرنے سے انکار
- عالمی عدالت انصاف امریکا و اسرائیل کی دھمکیوں پر برہم، انصاف میں مداخلت قرار دے دیا
ورزش کینسر سے بچاتی ہے
پنسلوانیا: اب سے سو سال قبل کا انسان قدرے زیادہ جسمانی مشقت کیا کرتا تھا اب یہ حال ہے کہ آرام پسند لوگوں کو طرح طرح کے عارضے لاحق ہوگئے ہیں۔ اس تناظر میں ماہرین نے جسمانی مشقت اور ورزش کو بہت اہم قرار دیا ہے۔
اب ماہرین کے ایک پینل نے کہا ہے کہ ورزش کینسر کو روکتی ہے اور کینسر کا علاج کرنے والے افراد دونوں کے لیے یکساں فائدہ مند ہیں تاہم سرطان کے مریضوں کو اپنے ڈاکٹر کے مشورے سے ورزش کرنی چاہئے۔
پینسلوانیا اسٹیٹ یونیورسٹی کی پروفیسر کیتھرین شمز نے کہا ہےکہ ہفتے میں تین مرتبہ نصف گھنٹے کی ایئروبک ورزشیں ضرور کی جائیں جبکہ ہفتے میں دو سے تین مرتبہ اسٹرینتھ ورزشیں بھی کی جانی چاہیئیں۔ یہ عمل کینسر کو روکنے میں نہایت مفید ثابت ہوسکتا ہے۔
اس سے پہلے قلب کے ڈاکٹر ورزش اور واک کو دل کے لیے بہترین دوا قرار دے چکے ہیں۔ ڈاکٹرکیتھرین کے مطابق سرطان کا علاج کرنے والے ڈاکٹروں کو چاہیے کہ وہ اپنے مریضوں کے لیے ورزش کا ’نسخہ‘ ضرور لکھیں۔ کینسر کے علاج کے دوران بھی ورزش علاج کی تاثیر کو بڑھاتی ہے۔
ماہرین نے اپنی تحقیقات پر تین مقالے پیش کئے ہیں جس کے تحت باقاعدہ ورزش مثانے، چھاتی، غذائی نالی، گردے، معدے اور پیشاب کی نالی کے سرطان سے بچاسکتی ہے۔ اس کے ساتھ اگر کینسر کے مریض بھی ورزش کریں تو اس سے ان کی زندگی کے کئی سال بڑھ سکتے ہیں، دوا کے ذیلی اثرات کم ہوتے ہیں اور تکلیف میں بھی کمی ہوتی ہے۔
تاہم مختلف مریضوں میں ورزش کے دورانئے کی شرح بھی مختلف ہوسکتی ہے۔ اس کے باوجود ماہرین کا اصرار ہے کہ ورزش ایک دوا ہے اور اسے دوا کی طرح باقاعدہ سے استعمال کیا جانا چاہیے۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔