- خشک دودھ کی درآمد پر پابندی، امپورٹ ڈیوٹی بڑھانے کا مطالبہ
- گندم اسکینڈل، کسانوں کا 10 مئی سے ملک گیر احتجاج کا اعلان
- جان بچانے والی 100 سے زائد دواؤں کی قلت پیدا ہوگئی
- اے ڈی بی؛ 100 ارب ڈالر کے اضافی فنڈز کے اجرا کا خیرمقدم
- نیپرا، اوور بلنگ پر افسران کو 3 سال کی سزا کا بل منظور
- ایشیائی اور بحرالکاہل کے ممالک معمر افراد کی فلاح و بہبود میں ناکام
- نیا قرض پروگرام، آئی ایم ایف مشن رواں ماہ پاکستان آئے گا
- پی ایس ایل کو مزید مسابقتی بنایا جائے گا
- تعریف کرنے پر حارث کوہلی کے شکرگزار، عامر سے سیکھنے کے منتظر
- موٹروے ایم نائن کے قریب ٹرالر اور وین میں تصادم، 3 مسافر جاں بحق
- دوستی نہیں ٹیم کا سوچیں
- ملک کو سنگین چیلنجز درپیش...انا پرستی چھوڑ کر مل بیٹھنا ہوگا!
- اسرائیل میں حکومت نے قطری نیوز چینل الجزیرہ کی نشریات بند کردی
- ایس ای سی پی نے پی آئی اے کارپوریشن لمیٹڈ کی تنظیم نو کی منظوری دے دی
- مسلم لیگ(ن)، پی پی پی کے درمیان پاور شیئرنگ، بلاول کی بطور وزیرخارجہ واپسی کا امکان
- تربیتی ورکشاپ کا انعقاد، 'تحقیقاتی، ڈیٹا پر مبنی صحافت ماحولیاتی رپورٹنگ کے لئے ناگزیر ہے'
- پی ٹی آئی نے 9 مئی کو احتجاج کا پلان ترتیب دے دیا
- گندم اسکینڈل؛ تحقیقاتی کمیٹی آج رپورٹ پیش کرے گی
- اے آئی ٹیکنالوجی نایاب عوارض کی قبل از وقت تشخیص کرسکتی ہے، تحقیق
- لِنکڈ اِن نے صارفین کے لیے گیمز متعارف کرا دیے
افسران کے تاخیری حربے، سندھ اسمبلی کی کارروائی متاثر ہونے لگی
کراچی: سندھ کے وزرا کی عدم دلچسپی اور انتظامی افسران کے تاخیری حربے، سندھ اسمبلی کی کارروائی متاثر ہونے لگی۔
سندھ کے 22محکموں کو اراکین سندھ اسمبلی کی جانب سے پوچھے گئے 1660سوالات متعلقہ محکموں کو جواب کے لیے ارسال کیے گئے تاہم محکموں نے صرف 328 سوالات کے جوابات سندھ اسمبلی کو ارسال کیے اور 1332 سوالات کے جوابات ہی نہیں بھیجے، قواعد کے تحت صوبائی محکمے پابند ہیں کہ وہ سندھ اسمبلی سیکریٹریٹ کی جانب سے ارسال کیے گئے سوالات کے جواب 10روز میں ارسال کرینگے۔
سندھ اسمبلی سیکریٹریٹ کو محکموں کی جانب سے سوالات کے جوابات نہ ملنے پر سندھ اسمبلی کی کاروائی متاثر ہورہی ہے اور اجلاسوں کے دوران ایجنڈا پر سوالات شامل ہی نہیں کیے جارہے، دستیاب دستاویز کے مطابق سب سے زیادہ سوالات محکمہ صحت کے پاس زیر التوا ہیں، محکمہ صحت سے متعلق تین سو دس سوالات کیے گئے مگر صرف ایک سوال کا جواب ارسال کیا گیا محکمہ بلدیات 188میں سے صرف تین سوالات کے جواب سندھ اسمبلی سیکریٹریٹ کو بھیجے اور ایک سو اٹھاسی سوالات کے جوابات موصول ہی نہیں ہوئے۔
محکمہ تعلیم نے بھی سندھ اسمبلی کے قواعد وضوابط کی خلاف ورزی کرتے ہوئے245 میں سے180سوالات کے جواب نہیں دیے، لائیواسٹاک فشریز ڈپارٹمنٹ نے چھپن میں سے کسی سوال کا جواب نہیں دیا پبلک ہیلتھ انجینئرنگ، زراعت، زکوۃ واوقاف، ورکس اینڈ سروسز، اسپورٹس، صنعت وتجارت،خوراک کے محکموں کے پاس بھی90فیصد سوالات کے جوابات زیر التوا ہیں۔
اس حوالے سے جب متعلقہ محکموں کے حکام سے رابطہ کیا گیا تو یہ بات سامنے آئی کہ وزرا کو ارکان سندھ اسمبلی کی جانب سے پوچھے گئے سوالات اور ان کے جواب ارسال کیے جاتے ہیں مگر محکمہ جاتی سمری پر وزرا تاخیر کرتے ہیں اور صرف آسان ومن پسند سوالات کے جواب اسمبلی سیکریٹریٹ کو ارسال کرکے دیگر سوالات روک لیتے ہیں، بعض محکموں کے ا نتطامی افسران بھی سندھ اسمبلی کو جواب دینے میں تاخیر کرتے ہیں اور اس کو اہمیت نہیں دیتے ہیں۔
اس صورتحال پر اسپیکر سندھ اسمبلی کی جانب سے سندھ اسمبلی سیکریٹریٹ نے ایک خط چیف سیکریٹری کو ارسال کیا ہے، خط کہاگیا ہے کہ اس صورتحال سے اسمبلی کے امور متاثر ہورہے ہیں، خط میں چیف سیکریٹری قواعد کی خلاف ورزی پر کارروائی کا مطالبہ کیا گیا ہے۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔